ٹیکسٹائل اورکپڑوں کی برآمدات میں رواں مالی سال اضافہ
7فیصداضافے سے گزشتہ برس کی1.17ارب کے مقابل بڑھ کر1.25ارب روپے ہوگئیں
ملکی برآمدات میں بہتری آنے لگی اور نئے مالی سال میں ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمدات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
رواں مالی سال کے دوران ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمدات میں 7.33 فیصد اضافہ ہوا اور گزشتہ برس کی ایک ارب 17 کروڑ روپے سے بڑھ کر ایک ارب 25 کروڑ روپے ہوگئی۔ تاہم رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران پاکستان کی کل برآمدات میں 3.72 اضافہ ہوا ہے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 2 ارب 17 کروڑ روپے تھی، جبکہ اس برس جولائی اور اگست میں یہ 2 ارب 26 کروڑ روپے رہی۔
برآمدات میں بہتری وزیرِ اعظم کے ایکسپورٹ پیکیچ میں دی جانے والی سبسڈی سے منسوب ہے۔ مزید برآں منی بجٹ میں حکومت نے برآمدات کو بڑھانے کے لیے خام مال میں ڈیوٹیز کو ختم کردیا ہے۔ ٹیکسٹائل سیکٹر میں سب سے مثبت پیش رفت ریڈی میڈ گارمینٹس میں دیکھی گئی جہاں ان کی قیمت میں 8.85 فیصد اور تعداد میں 26.52 فیصد اضافہ ہوا۔
دوسری جانب بنے ہوئے کپٹوں کی قیمت میں 14.04 فیصد اور ان کی تعداد میں 29.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تولیے کی پیداوار میں 12.14 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کاٹن کے کپڑوں کی قدر میں 7.14 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ کاٹن سوت کی برآمدات میں 5.34 فیصد اضافہ ہوا، کاٹن کے علاوہ سوت کی برآمدات میں 16.93 فیصد کمی کا بھی سامنا رہا۔ پاکستان کی کل برآمدات میں 5.05 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ برس کی 3 ارب 48 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 3 ارب 66 کروڑ تک جاپہنچی۔
اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ برآمدات میں اضافہ پٹرولیم مصنوعات میں دیکھنے میں آیا جس میں موجود خام تیل اور مٹی کے تیل کی وجہ سے اس سیکٹر کی سیلز میں مجموعی طور پر اضافہ ہوا۔ تاہم قالین و دیگر اشیا میں رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دروان برآمدات میں 4.25 فیصد اضافہ ہوا، اس کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے سامان میں بھی گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال ابتدائی دو ماہ میں 9.97 فیصد کمی ہوئی جبکہ پاکستان کی فٹبال کی برآمدات میں بھی 1.23 فیصد کمی ہوئی۔
سرجیکل اور میڈیکل آلات کی برآمدات میں 4.71 فیصد اور انجینئرنگ کی برآمدات میں 26.51 فیصد کمی ہوئی اورچمڑے کی اشیا میں 3.37 فیصد دیکھی گئی لیکن جوتوں کی برآمدات میں 10.9 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
رواں مالی سال کے دوران ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمدات میں 7.33 فیصد اضافہ ہوا اور گزشتہ برس کی ایک ارب 17 کروڑ روپے سے بڑھ کر ایک ارب 25 کروڑ روپے ہوگئی۔ تاہم رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران پاکستان کی کل برآمدات میں 3.72 اضافہ ہوا ہے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 2 ارب 17 کروڑ روپے تھی، جبکہ اس برس جولائی اور اگست میں یہ 2 ارب 26 کروڑ روپے رہی۔
برآمدات میں بہتری وزیرِ اعظم کے ایکسپورٹ پیکیچ میں دی جانے والی سبسڈی سے منسوب ہے۔ مزید برآں منی بجٹ میں حکومت نے برآمدات کو بڑھانے کے لیے خام مال میں ڈیوٹیز کو ختم کردیا ہے۔ ٹیکسٹائل سیکٹر میں سب سے مثبت پیش رفت ریڈی میڈ گارمینٹس میں دیکھی گئی جہاں ان کی قیمت میں 8.85 فیصد اور تعداد میں 26.52 فیصد اضافہ ہوا۔
دوسری جانب بنے ہوئے کپٹوں کی قیمت میں 14.04 فیصد اور ان کی تعداد میں 29.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تولیے کی پیداوار میں 12.14 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کاٹن کے کپڑوں کی قدر میں 7.14 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ کاٹن سوت کی برآمدات میں 5.34 فیصد اضافہ ہوا، کاٹن کے علاوہ سوت کی برآمدات میں 16.93 فیصد کمی کا بھی سامنا رہا۔ پاکستان کی کل برآمدات میں 5.05 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ برس کی 3 ارب 48 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 3 ارب 66 کروڑ تک جاپہنچی۔
اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ برآمدات میں اضافہ پٹرولیم مصنوعات میں دیکھنے میں آیا جس میں موجود خام تیل اور مٹی کے تیل کی وجہ سے اس سیکٹر کی سیلز میں مجموعی طور پر اضافہ ہوا۔ تاہم قالین و دیگر اشیا میں رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دروان برآمدات میں 4.25 فیصد اضافہ ہوا، اس کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے سامان میں بھی گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال ابتدائی دو ماہ میں 9.97 فیصد کمی ہوئی جبکہ پاکستان کی فٹبال کی برآمدات میں بھی 1.23 فیصد کمی ہوئی۔
سرجیکل اور میڈیکل آلات کی برآمدات میں 4.71 فیصد اور انجینئرنگ کی برآمدات میں 26.51 فیصد کمی ہوئی اورچمڑے کی اشیا میں 3.37 فیصد دیکھی گئی لیکن جوتوں کی برآمدات میں 10.9 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔