اقلیتوں کے تحفظ کیلئے نئی قانون سازی کرنے کا فیصلہ
آئی جی سندھ کو محکمہ پولیس میں مختص 5فیصد کوٹے پر عمل کرنے کی ہدایت، فریال تالپور
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور رکن قومی اسمبلی فریال تالپورکی زیرصدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں بدھ کو ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقدہواجس میں ہندوکمیونٹی کودرپیش مسائل اوران کے حل کے لیے اقدامات پر تفصیلی غور وخوص کے بعد اقلیتوں کے حقوق باالخصوص ہندو لڑکیوں کا زبردستی مذہب تبدیل کرنے سے متعلق نئی قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ وزیراعلیٰ کی جانب سے جیکب آباد کی ہندو کمیونٹی کے مندروں اور دیگر عبادت گاہوں اور ہندو کمیونٹی کے غریب افراد کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی کاموں کے لیے 5 کروڑ روپے کا اعلان اور سرکاری نوکریوں میں اقلیتوں کے لیے5فیصد کوٹے پر سختی سے عمل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ ہندو برادری میں احساس محرومی کو ختم کیا جاجاسکے ۔
اجلاس میں وفاقی وزیر مولا بخش چانڈیو، ایم این اے اعجاز جکھرانی، صوبائی وزراء مکیش کمار چائولہ، دیارام، موہن لال کوہستانی، رکن صوبائی اسمبلی ہرگوس داس آہوجا، ہندو پنچائت کے ھیرارام، کھٹومل جیوانی، آئی جی پولیس سندھ فیاض لغاری ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری محمد صدیق میمن و دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہندو برادری سندھ کا اٹوٹ انگ حصہ ہے اسے ہر قسم کا تحفظ دیا جائے گا،پیپلز پارٹی ہر شہری کو برابری کی حیثیت دیتی ہے اور عوام کی بلاتفریق خدمت پر یقین رکھتی ہے، پاکستان کے آئین میں بھی اقلیتوں کو مساوی بنیاد پر حقوق حاصل ہیں۔
انھوں نے آئی جی پولیس کو ہندو کمیونٹی کے اغوا ، ڈکیتیوں اور زبردستی مذہب تبدیل کرنے جیسے معاملات میں پولیس کی طرف سے بروقت تعاون اور محکمہ پولیس میں اقلیتوں کے لیے 5 فیصد کوٹے پر سختی سے عمل کرانے کے احکامات دیے۔ رکن قومی اسمبلی محترمہ فریال تالپور نے اجلاس میں کہا کہ پی پی پی واحد جماعت ہے جو اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ اور ان کی بلاتفریق خدمت پر یقین رکھتی ہے،انھوں نے ہندو لڑکیوں کے زبردستی مذہب تبدیل کرکے شادی سے متعلق کہا کہ اس معاملے کو مذہبی رنگ دیا جارہا ہے لیکن در حقیقت یہ سماجی مسائل ہیں۔ وفاقی وزیر مولابخش چانڈیو نے کہاکہ جب تک نئی قانون سازی ہو ہندو کمیونٹی سے احساس محرومی کم کرنے کے لیے منتخب عوامی نمائندے اپنے اپنے حلقوں میں ہندو برادری کے لوگوں کے مسائل حل کریں تاکہ انہیں اپنائیت کا احساس ہو،زبردستی مذہب تبدیل کرنے والے واقعات کی روک تھام کے لیے پولیس مؤثر کارروائی کرے اور اغوا ہونے والے افراد کو جلد بازیاب کرایا جائے ۔
اجلاس کے بعد ہندوپنچائت جیکب آباد کے صدر مہیش کمار لاکھانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ صدر زرداری کے شکرگزار ہیں کہ انھوں نے جیکب آباد کی ہندو برادری کے مسائل کا فوری نوٹس لیا اور تدارک کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔اجلاس میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ کسی بھی لڑکی کے اغوا پر ایف آئی آر درج کی جائے گی اور جب تک قانون پاس نہ ہوجائے تب تک لڑکی کو سرکاری حفاظت میں رکھا جائے گا۔
بعدازاں وزیر اعلیٰ نے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی جس میں صوبے کی جیلوں باالخصوص سینٹرل جیل کراچی کی سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں وزیر جیل محمد ایاز سومرو ودیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی،وزیر اعلیٰ نے تمام متعلقہ محکموں اور ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ تمام جیلوں کی مکمل سیکیورٹی کیلیے جامع اور موثر منصوبہ بندی کی جائے۔ مختلف ایجنسیوں کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹس کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کیے گئے اقدامات اور منصوبہ بندی کافی نہیں بلکہ مزید فعال اور فوری موثر اقدامات کیے جائیں،جیلوں میں موبائل فونز کے غیر قانونی استعمال کو سختی کے ساتھ روکنے کیلیے موثر نگرانی کرکے اس کا سدباب کیا جائے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ بعض حساس قیدیوں کو صوبوں کی مختلف جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ باقی ماندہ ایسے حساس قیدیوں کو عید الفطر سے قبل اندرون سندھ کی جیلوں میں منتقل کردیا جائے گا۔دریں اثناء قائم علی شاہ نے سابق ٹاؤن ناظم اور پیپلز پارٹی سٹی ایریا کے جنرل سیکریٹری ذوالفقار یونس کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت کی ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر مولا بخش چانڈیو، ایم این اے اعجاز جکھرانی، صوبائی وزراء مکیش کمار چائولہ، دیارام، موہن لال کوہستانی، رکن صوبائی اسمبلی ہرگوس داس آہوجا، ہندو پنچائت کے ھیرارام، کھٹومل جیوانی، آئی جی پولیس سندھ فیاض لغاری ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری محمد صدیق میمن و دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہندو برادری سندھ کا اٹوٹ انگ حصہ ہے اسے ہر قسم کا تحفظ دیا جائے گا،پیپلز پارٹی ہر شہری کو برابری کی حیثیت دیتی ہے اور عوام کی بلاتفریق خدمت پر یقین رکھتی ہے، پاکستان کے آئین میں بھی اقلیتوں کو مساوی بنیاد پر حقوق حاصل ہیں۔
انھوں نے آئی جی پولیس کو ہندو کمیونٹی کے اغوا ، ڈکیتیوں اور زبردستی مذہب تبدیل کرنے جیسے معاملات میں پولیس کی طرف سے بروقت تعاون اور محکمہ پولیس میں اقلیتوں کے لیے 5 فیصد کوٹے پر سختی سے عمل کرانے کے احکامات دیے۔ رکن قومی اسمبلی محترمہ فریال تالپور نے اجلاس میں کہا کہ پی پی پی واحد جماعت ہے جو اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ اور ان کی بلاتفریق خدمت پر یقین رکھتی ہے،انھوں نے ہندو لڑکیوں کے زبردستی مذہب تبدیل کرکے شادی سے متعلق کہا کہ اس معاملے کو مذہبی رنگ دیا جارہا ہے لیکن در حقیقت یہ سماجی مسائل ہیں۔ وفاقی وزیر مولابخش چانڈیو نے کہاکہ جب تک نئی قانون سازی ہو ہندو کمیونٹی سے احساس محرومی کم کرنے کے لیے منتخب عوامی نمائندے اپنے اپنے حلقوں میں ہندو برادری کے لوگوں کے مسائل حل کریں تاکہ انہیں اپنائیت کا احساس ہو،زبردستی مذہب تبدیل کرنے والے واقعات کی روک تھام کے لیے پولیس مؤثر کارروائی کرے اور اغوا ہونے والے افراد کو جلد بازیاب کرایا جائے ۔
اجلاس کے بعد ہندوپنچائت جیکب آباد کے صدر مہیش کمار لاکھانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ صدر زرداری کے شکرگزار ہیں کہ انھوں نے جیکب آباد کی ہندو برادری کے مسائل کا فوری نوٹس لیا اور تدارک کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔اجلاس میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ کسی بھی لڑکی کے اغوا پر ایف آئی آر درج کی جائے گی اور جب تک قانون پاس نہ ہوجائے تب تک لڑکی کو سرکاری حفاظت میں رکھا جائے گا۔
بعدازاں وزیر اعلیٰ نے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی جس میں صوبے کی جیلوں باالخصوص سینٹرل جیل کراچی کی سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں وزیر جیل محمد ایاز سومرو ودیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی،وزیر اعلیٰ نے تمام متعلقہ محکموں اور ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ تمام جیلوں کی مکمل سیکیورٹی کیلیے جامع اور موثر منصوبہ بندی کی جائے۔ مختلف ایجنسیوں کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹس کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کیے گئے اقدامات اور منصوبہ بندی کافی نہیں بلکہ مزید فعال اور فوری موثر اقدامات کیے جائیں،جیلوں میں موبائل فونز کے غیر قانونی استعمال کو سختی کے ساتھ روکنے کیلیے موثر نگرانی کرکے اس کا سدباب کیا جائے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ بعض حساس قیدیوں کو صوبوں کی مختلف جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ باقی ماندہ ایسے حساس قیدیوں کو عید الفطر سے قبل اندرون سندھ کی جیلوں میں منتقل کردیا جائے گا۔دریں اثناء قائم علی شاہ نے سابق ٹاؤن ناظم اور پیپلز پارٹی سٹی ایریا کے جنرل سیکریٹری ذوالفقار یونس کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت کی ہے۔