بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں خواتین عملے کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف
یونیورسٹی کے پرنسپل لائبریرین ذوالقرنین، چیف لائبریرین نوروز خواتین عملے کو ہراساں کرتے ہیں، تحریری شکایت
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اعلیٰ انتظامی افسران کی جانب سے خواتین عملے کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے خواتین عملے کو اعلیٰ حکام کی جانب سے ہراساں کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اس حوالے سے ملازمین نے تحریری طور پر شکایت بھی کی ہے۔
تحریری شکایت میں کہا گیا ہے کہ پرنسپل لائبریرین ذوالقرنین، چیف لائبریرین نوروز خواتین عملے کو ہراساں کرتے ہیں، گریڈ 16 اور 17 کی خواتین افسران کی استقبالیہ پر ڈیوٹی لگا کر تذلیل کی جاتی ہے، لائبریرین کی بات نہ ماننے والی خواتین کومختلف طریقوں سے ذہنی اذیت پہنچائی جاتی ہے، دونوں افسران کے خلاف ریکٹر یونیورسٹی اور متعلقہ حکام کو تحریری شکایات بھی کی گئیں لیکن تمام اقدامات بے سود رہے۔
خواتین نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار، صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری سے معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے خواتین عملے کو اعلیٰ حکام کی جانب سے ہراساں کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اس حوالے سے ملازمین نے تحریری طور پر شکایت بھی کی ہے۔
تحریری شکایت میں کہا گیا ہے کہ پرنسپل لائبریرین ذوالقرنین، چیف لائبریرین نوروز خواتین عملے کو ہراساں کرتے ہیں، گریڈ 16 اور 17 کی خواتین افسران کی استقبالیہ پر ڈیوٹی لگا کر تذلیل کی جاتی ہے، لائبریرین کی بات نہ ماننے والی خواتین کومختلف طریقوں سے ذہنی اذیت پہنچائی جاتی ہے، دونوں افسران کے خلاف ریکٹر یونیورسٹی اور متعلقہ حکام کو تحریری شکایات بھی کی گئیں لیکن تمام اقدامات بے سود رہے۔
خواتین نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار، صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری سے معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔