شیخ رشید کا تین نئی ٹرینیں چلانے کا اعلان
فوری طور پر 10 ہزار ملازمین بھرتی کرنے کے لیے سمری وزیر اعظم کو ارسال کردی، وزیر ریلوے
وزیرِ ریلوے شیخ رشید نے تین نئی ٹرینیں چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلی ٹرین یکم اکتوبر کو لاہور اور فیصل آباد کے درمیان چلے گی، ریلوے میں 23 ہزار افراد درکار ہیں فوری طور پر 10 ہزار افراد بھرتی کریں گے۔
ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ نواز شریف اینڈ پارٹی خزانہ لوٹ کر چلے گئے، ملک کو روزانہ 6 ارب روپے کا سود ادا کرنا پڑتا ہے، ریلوے کو 38 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے اور قومی ادارے پر 25 ارب روپے کا قرضہ ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ اس ادارے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے بہت سے اہم فیصلے کرنا ہوں گے، سب سے پہلے افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنا ہوگا، ریلوے میں 23 ہزار افراد درکار ہیں تاہم فوری طور پر 10 ہزار ملازمین کو بھرتی کرنے کی سمری وزیر اعظم عمران خان کو بھیج دی ہے جب کہ وزیراعظم سے تمام ریل ملازمین کا ایک گریڈ بڑھانے کی درخواست بھی کی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ریلوے کی زمین ملک کا قرضہ اتارسکتی ہے
وفاقی وزیر نے بتایا کہ گولڑہ ریلوے اسٹیشن کو تفریح گاہ اور میوزیم بنانے جارہے ہیں، لاہور اور کراچی میں چند قیمتی پلاٹ بیچ رہے ہیں اس سے ریلوے اپنے پاؤں پر کھڑا ہوسکے گا، کراچی ریلوے اکانومی کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے لاہور ہیڈ کوارٹرز سے ریلوے کا بڑا حصہ کراچی منتقل کیا جارہا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: شیخ رشید کے وزیر بنتے ہی ریلوے افسران سے اختلافات
شیخ رشید نے بتایا کہ پاکستان ریلوے کی جانب سے تین نئی ٹرینیں شروع کی جارہی ہیں، پہلی ٹرین یکم اکتوبر کو 'فیصل آباد ایکسپریس' کے نام سے لاہور فیصل آباد کے درمیان نان اسٹاپ چلے گی، دوسری ٹرین 'موہن جودڑو' ایکسپریس 16 اکتوبر سے چلائی جائے گی اور یہ ٹرین لاڑکانہ ، سیہون شریف اور جامشورو تک چلے گی اسی طرح تیسری ٹرین 'روہی ایکسپریس' 16 اکتوبر سے پنوں عاقل، گھوٹکی اور صادق آباد چلے گی۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ 7 ریلوے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں ریزرویشن کے اوقات 4 گھنٹے بڑھا کر رات 12 بجے تک کردیے ہیں، ملتان ، سکھر، کراچی، راولپنڈی، لاہور کے ریزرویشن کے اوقات رات 12 بجے تک ہوں گے اور 30 دسمبر تک ریلوے کی ریزرویشن کے اوقات 24 گھنٹے کے لیے کردیے جائیں گے۔
ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ نواز شریف اینڈ پارٹی خزانہ لوٹ کر چلے گئے، ملک کو روزانہ 6 ارب روپے کا سود ادا کرنا پڑتا ہے، ریلوے کو 38 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے اور قومی ادارے پر 25 ارب روپے کا قرضہ ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ اس ادارے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے بہت سے اہم فیصلے کرنا ہوں گے، سب سے پہلے افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنا ہوگا، ریلوے میں 23 ہزار افراد درکار ہیں تاہم فوری طور پر 10 ہزار ملازمین کو بھرتی کرنے کی سمری وزیر اعظم عمران خان کو بھیج دی ہے جب کہ وزیراعظم سے تمام ریل ملازمین کا ایک گریڈ بڑھانے کی درخواست بھی کی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ریلوے کی زمین ملک کا قرضہ اتارسکتی ہے
وفاقی وزیر نے بتایا کہ گولڑہ ریلوے اسٹیشن کو تفریح گاہ اور میوزیم بنانے جارہے ہیں، لاہور اور کراچی میں چند قیمتی پلاٹ بیچ رہے ہیں اس سے ریلوے اپنے پاؤں پر کھڑا ہوسکے گا، کراچی ریلوے اکانومی کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے لاہور ہیڈ کوارٹرز سے ریلوے کا بڑا حصہ کراچی منتقل کیا جارہا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: شیخ رشید کے وزیر بنتے ہی ریلوے افسران سے اختلافات
شیخ رشید نے بتایا کہ پاکستان ریلوے کی جانب سے تین نئی ٹرینیں شروع کی جارہی ہیں، پہلی ٹرین یکم اکتوبر کو 'فیصل آباد ایکسپریس' کے نام سے لاہور فیصل آباد کے درمیان نان اسٹاپ چلے گی، دوسری ٹرین 'موہن جودڑو' ایکسپریس 16 اکتوبر سے چلائی جائے گی اور یہ ٹرین لاڑکانہ ، سیہون شریف اور جامشورو تک چلے گی اسی طرح تیسری ٹرین 'روہی ایکسپریس' 16 اکتوبر سے پنوں عاقل، گھوٹکی اور صادق آباد چلے گی۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ 7 ریلوے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں ریزرویشن کے اوقات 4 گھنٹے بڑھا کر رات 12 بجے تک کردیے ہیں، ملتان ، سکھر، کراچی، راولپنڈی، لاہور کے ریزرویشن کے اوقات رات 12 بجے تک ہوں گے اور 30 دسمبر تک ریلوے کی ریزرویشن کے اوقات 24 گھنٹے کے لیے کردیے جائیں گے۔