کراچی اسٹاک مارکیٹ ایک اور سنگ میل عبور انڈیکس نے 22000 کی حد بھی پالی
نئی حکومت سے توقعات کے باعث زبردست خریداری،غیرملکیوں کی ساڑھے 13 لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری، انڈیکس 258 پوائنٹس۔۔۔
لاہور:
وفاق اور صوبوں میں کامیاب حکومت سازی اور مئی 2013 میں افراط زرکی شرح 9 سال کی کم ترین سطح5.13 فیصد پر آنے کی اطلاعات کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو اتارچڑھاؤ کے باوجود تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 22000 پوائنٹس کی حد بھی عبور کرگیا۔
تیزی کے باعث 55.24 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید69 ارب 69 کروڑ 67 لاکھ 1 ہزار439 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں درج کم قیمت کی حامل کمپنیوں میں زیادہ سرگرمیاں دکھائی دے رہی ہیں، مقامی مضبوط سرمایہ کار گروپوں کی تجارتی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے دیگر شعبے کے سرمایہ کار بھی مارکیٹ میں متحرک ہوگئے ہیں جبکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کی بھی مارکیٹ میں دلچسپی بڑھتی جارہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ تیزی میں نئی حکومت سے بے پنا توقعات کا اہم کردار ہے کیونکہ سرمایہ کاروں کو نئی حکومت سے بے پناہ امیدیں وابستہ ہو گئی ہیں، انہی مثبت عوامل کے سبب مارکیٹ میں مستقل تیزی کا رحجان غالب ہے، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر92 لاکھ26 ہزار730 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا جس سے ایک موقع پر44 پوائنٹس کی مندی رونما ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے13 لاکھ56 ہزار 854 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے65 لاکھ12 ہزار46 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے6 لاکھ65 ہزار108 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے6 لاکھ92 ہزار722 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے مندی کے اثرات کو زائل کرتے ہوئے مارکیٹ میں تیزی کی بڑی لہررونما کرنے میں معاونت کی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 257.80 پوائنٹس کے اضافے سے22080.85 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس245.54 پوائنٹس کے اضافے سے 17125.70 اور کے ایم آئی30 انڈیکس477.77 پوائنٹس کے اضافے سے38120.45 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 11.44 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر57 کروڑ 26 لاکھ7 ہزار810 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار391 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں216 کے بھاؤ میں اضافہ، 159 کے داموں میں کمی اور 16 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ79 روپے بڑھ کر1889 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ74.35 روپے بڑھ کر1561.35 روپے ہوگئے جبکہ پاکستان سروسز کے بھاؤ19.40 روپے کم ہوکر 368.60 روپے اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ17.70 روپے کم ہوکر696 روپے ہوگئے۔
وفاق اور صوبوں میں کامیاب حکومت سازی اور مئی 2013 میں افراط زرکی شرح 9 سال کی کم ترین سطح5.13 فیصد پر آنے کی اطلاعات کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو اتارچڑھاؤ کے باوجود تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 22000 پوائنٹس کی حد بھی عبور کرگیا۔
تیزی کے باعث 55.24 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید69 ارب 69 کروڑ 67 لاکھ 1 ہزار439 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں درج کم قیمت کی حامل کمپنیوں میں زیادہ سرگرمیاں دکھائی دے رہی ہیں، مقامی مضبوط سرمایہ کار گروپوں کی تجارتی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے دیگر شعبے کے سرمایہ کار بھی مارکیٹ میں متحرک ہوگئے ہیں جبکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کی بھی مارکیٹ میں دلچسپی بڑھتی جارہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ تیزی میں نئی حکومت سے بے پنا توقعات کا اہم کردار ہے کیونکہ سرمایہ کاروں کو نئی حکومت سے بے پناہ امیدیں وابستہ ہو گئی ہیں، انہی مثبت عوامل کے سبب مارکیٹ میں مستقل تیزی کا رحجان غالب ہے، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر92 لاکھ26 ہزار730 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا جس سے ایک موقع پر44 پوائنٹس کی مندی رونما ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے13 لاکھ56 ہزار 854 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے65 لاکھ12 ہزار46 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے6 لاکھ65 ہزار108 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے6 لاکھ92 ہزار722 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے مندی کے اثرات کو زائل کرتے ہوئے مارکیٹ میں تیزی کی بڑی لہررونما کرنے میں معاونت کی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 257.80 پوائنٹس کے اضافے سے22080.85 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس245.54 پوائنٹس کے اضافے سے 17125.70 اور کے ایم آئی30 انڈیکس477.77 پوائنٹس کے اضافے سے38120.45 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 11.44 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر57 کروڑ 26 لاکھ7 ہزار810 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار391 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں216 کے بھاؤ میں اضافہ، 159 کے داموں میں کمی اور 16 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ79 روپے بڑھ کر1889 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ74.35 روپے بڑھ کر1561.35 روپے ہوگئے جبکہ پاکستان سروسز کے بھاؤ19.40 روپے کم ہوکر 368.60 روپے اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ17.70 روپے کم ہوکر696 روپے ہوگئے۔