روزانہ 10 گھنٹے لوڈشیڈنگ نے انڈسٹری تباہ کردی اپٹما
یکساں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کونظر انداز کیا جارہا ہے
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹما) کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ روزانہ 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے انڈسٹری تباہ کردی ہے۔
اگر ہمیں 24 گھنٹے بجلی و گیس فراہم کی جائے تو ایکسپورٹ میں 6 ارب ڈالر کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ چاروں صوبوں میں یکساں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔
اگر حکومت لوڈشیڈنگ ختم نہیں کر سکتی تو کم ازکم تمام صوبوں میں یکساں لوڈشیڈنگ کی جائے، یہ طرز عمل ناقابل قبول ہے کہ ایک صوبے میں تو 10 سے 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو لیکن دیگر صوبوں میں 2 سے 3 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جائے۔
اگر ہمیں 24 گھنٹے بجلی و گیس فراہم کی جائے تو ایکسپورٹ میں 6 ارب ڈالر کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ چاروں صوبوں میں یکساں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔
اگر حکومت لوڈشیڈنگ ختم نہیں کر سکتی تو کم ازکم تمام صوبوں میں یکساں لوڈشیڈنگ کی جائے، یہ طرز عمل ناقابل قبول ہے کہ ایک صوبے میں تو 10 سے 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو لیکن دیگر صوبوں میں 2 سے 3 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جائے۔