سری نواسن کے عہدہ نہ چھوڑنے پر بھارتی میڈیا کی تنقید

بڑے تنازع کے باوجوداستعفیٰ نہ دینے کوقبول کرناپوری قوم کیلیے شرمناک ہے، اخبارات.

بڑے تنازع کے باوجوداستعفیٰ نہ دینے کوقبول کرنا پوری قوم کیلیے شرمناک ہے، اخبارات. فوٹو: فائل

بھارتی میڈیا نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل پرسری نواسن کے مستعفی ہونے سے گریز پر شدید تنقید کی ہے۔

صحافیوں نے بی سی سی آئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے تنازع کے باوجود سری نواسن کے استعفی نہ دینے کو قبول کرنا پوری قوم کیلیے شرمناک ہے،68 سالہ نواسن دنیائے کرکٹ کی مضبوط ترین شخصیت ہیں، معاشی اثرورسوخ کی وجہ سے بھارت کی عالمی کرکٹ میں اجارہ داری ہے، اتوار کو چنئی میں بورڈ کے ہنگامی اجلاس میں سری نواسن نے مستعفی ہونے سے انکار کیا لیکن جب تک معاملے کی تحقیقات مکمل نہیں ہوپاتیں انھوں نے خود کو انتظامی امور سے الگ کرنے پرآمادگی ظاہر کردی، جس کے بعد آئی سی سی اور بھارتی بورڈ کے سابق چیف جگموہن ڈالمیا عبوری طور پر بی سی سی آئی کے معاملات سنبھالیں گے۔




سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن کو پولیس نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں گرفتار اداکار وندو سے تفتیش کی روشنی میں 24 مئی کو گرفتار کیا تھا، ٹائمز آف انڈیا نے اس تمام صورتحال پر لکھاکہ سری نواسن کا مستعفی نہ ہونا بھارتی کرکٹ تاریخ کا بدترین لمحہ ہے، بورڈ کی ہنگامی میٹنگ میں بھی یہ معاملہ حل نہ ہو پایا، جو فیصلے سامنے آئے ان پر قوم مایوس ہوئی ہے، بھارتی کرکٹ کو منتخب لوگوں کا گروہ چلائے گا جو کھیل اور اس کے تشخص کیلیے کم تعظیم رکھتے ہیں، اخبار نے مزید لکھاکہ حکومت اس تمام صورتحال میں محض تماشائی بنی نہیں رہ سکتی، بی سی سی آئی کے باسز کو لازمی طور پر جاننا چاہیے کہ وہ بھارتی شائقین کرکٹ کو جوابدہ ہیں۔

کھیل کا عروج انہی کے دم سے ہے، بی سی سی آئی نے قوم کو شرمندہ کیا، موجودہ حالات میں حکام ملکی کرکٹ کو چلانے کا اخلاقی جواز کھوچکے، اخبار نے لکھا کہ سری نواسن اگرچہ منظرنامے سے ہٹ گئے لیکن بورڈ میں ان کا گہرا اثرورسوخ ہے، بھارتی کرکٹ آفیشلز بھی اتوار کو ہونے والے ہنگامی اجلاس کے فیصلوں سے مطمئن نہیں ہیں، سابق بورڈ چیف اندرا جیت سنگھ تو برسرعام مخالفت کرکے اسے 'شرمناک' قرار دے چکے ہیں، مستعفی ہونے والے بورڈ خازن اجے شرکے کا کہنا ہے کہ میں اس صورتحال پر 'انتہائی غمزدہ' ہوں، مجھے مستقبل کی فکرلاحق ہورہی ہے، ہمیں زیادہ قابل اعتبار اقدامات کرنے چاہیے تھے، ہم نے پرانی شراب کو نئی بوتلوں میں بھردیا۔
Load Next Story