ملکی تاریخ میں57 فیصد عرصہ منتخب وزیراعظم رہے رپورٹ
یوسف رضاگیلانی نے طویل ترین مدت اور سزا یافتہ وزیراعظم کا اعزاز بھی حاصل کیا
وزارت عظمیٰ سے جیل اور جلاوطنی سے اقتدار تک نواز شریف پاکستانی سیاست میں نئی تاریخ رقم کرنے کیلیے تیار ہیں۔ پاکستان کی65 سالہ تاریخ کا 41فیصد دورانیہ مارشل لا کی نذر ہوگیا۔
57فیصد عرصے میں منتخب وزیراعظم کی حکومت رہی۔30 فیصد عرصہ صدارتی نظام نافذ رہا۔ مسلم لیگ کے14، پیپلز پارٹی کے7 وزرائے اعظم منتخب ہوئے، نومنتخب وزیر اعظم نوازشریف کو دہشت گردی، بے روز گاری، ڈرون حملے سمیت کئی مسائل کا سامنا ہوگا۔ خصوصی رپورٹ کے مطابق11مئی 2013کے عام انتخابات کے نتیجے میںن لیگ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی جس کے بعد ن لیگ کے قائد نواز شریف ملک کے28 ویں وزیراعظم بننے کیلیے تیار ہیں جو تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے والے پہلے پاکستانی ہوںگے۔ ملک پر5نگراں وزیراعظم سمیت27وزرائے اعظم نے16 ہزار995اور مارشل لا حکمرانوں نے9ہزار51 دن تک حکومت کی۔ ملکی مارشل لا کی تاریخ میں 42فیصد جنرل ایوب خان، 10فیصد یحییٰ خان، 30فیصد جنرل ضیا الحق،14فیصد جنرل (ر) پرویز مشرف کا مارشل لا نافذ رہا۔
نوازشریف دونوں ادوار میں14فیصد، بے نظیر بھٹو13، لیاقت علی خان11.2، ذوالفقار علی بھٹو10.4، شوکت عزیز8.7، محمد خان جونیجو8.3، فیصد عر صے وزیراعظم کے منصب پر فائز رہے۔ پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان نے 14 اگست1947 کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا اور16اکتوبر1951کو انھیں لیاقت باغ راولپنڈی میں جلسہ عام میں شہید کردیا گیا۔ سر خواجہ ناظم الدین17 اکتوبر1951 سے17 ایرپل1953 تک وزیر اعظم رہے۔17 ایرپل1953 سے12 اگست1955تک محمد علی بوگرہ وزیراعظم رہے۔ 12اگست1955سے12ستمبر1956تک چوہدری محمد علی،12ستمبر1956 سے17اکتوبر1957تک حسین شہید سہروردی، 17اکتوبر1957سے16ستمبر1957تک ابراہیم اسماعیل چندریگر، 16 ستمبر 1957 سے 7 اکتوبر 1958تک سرفیروز خان نون پاکستان کے وزیراعظم رہے۔ 7 اکتوبر 1958کووزیر اعظم کا عہدہ تحلیل کردیا گیا پھر یہ عہدہ دوبارہ7ستمبر1971کو بحال کیا گیا۔ نور الامین 7ستمبر1971سے 20ستمبر1971تک وزیر اعظم رہے۔ 20ستمبر1971کو دوبارہ یہ عہدہ تحلیل کردیا گیا۔ وزیراعظم پاکستان کا عہدہ14اگست1973کو بحال کیا گیا ذوالفقار علی بھٹو 14اگست1973سے 5جولائی 1977تکوزیر اعظم رہے۔
وزیراعظم کا عہد ہ5جولائی1977کو ایک بار پھر تحلیل کردیا گیا۔ 24مارچ1985کو وزیراعظم کا عہدہ بحال کیاگیا محمد خان جونیجو مارچ1985سے 29مئی1988تک وزیر اعظم رہے۔ 29مئی1988سے2دسمبر1988تک یہ عہدہ تحلیل رہا۔ 2دسمبر1988سے6اگست1990تک بے نظیر بھٹو وزیراعظم رہیں۔ 6 اگست 1990 سے 6 نومبر 1990 تک غلام مصطفیٰ جتوئی نگراں وزیراعظم رہے ۔ 6 نومبر 1990سے18ایرپل1993تک نواز شریف وزیر اعظم رہے۔ 18ایرپل1993سے26مئی1993تک بلخ شیر مزاری نگراں وزیر اعظم رہے۔ 28 مئی 1993 سے 18 جولائی1993تک نواز شریف وزیر اعظم رہے۔ 18جولائی سے19 اکتوبر 1993 تک معین الدین قریشی نگراں وزیر اعظم رہے۔ 19 اکتوبر 1993 سے 5 نومبر 1996 تک بینظیر بھٹو وزیر اعظم رہیں۔ 5 نومبر 1996 سے 17 فروری1997تک ملک معراج خالد نگراں وزیراعظم رہے17فروری1997سے12اکتوبر1999تک نواز شریف وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہے۔
12 اکتوبر 1999 کو جنرل پرویز مشرف نے ملک میں مارشل لالگا کر وزیراعظم کا عہدہ تحلیل کردیا اور ملک کے چیف ایگز یکٹوبن گئے۔ 21نومبر2002کے عام انتخابات میں کامیاب ہوکر میر ظفر اللہ خان جمالی24جون2004تک وزیراعظم رہے ، 30جون2004سے20اگست2004تک چوہدری شجاعت حسین،20اگست 2004سے16نومبر2007تک وزیراعظم شوکت عزیز، 16 نومبر 2007 سے 25 مارچ 2008 تک محمد میاں سومرونگراں وزیراعظم، 25 مارچ 2009 سے19جون2012تک یوسف رضاگیلانی وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے انھوں نے سب سے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے کا اعزاز بھی حاصل کیا سزا یافتہ وزیراعظم کا اعزاز بھی ان کو ہی حاصل ہو ا۔ راجا پرویز اشرف نے21 جون 2012 کو اپنے عہدہ کا حلف اٹھایا اور22جون 2012 سے 24مارچ2013تک وزیراعظم رہے۔ عام انتخابات کیلیے بلوچستان سے میر ہراز خان کھوسہ کو نگراں وزیراعظم مقرر کیا گیا ۔
57فیصد عرصے میں منتخب وزیراعظم کی حکومت رہی۔30 فیصد عرصہ صدارتی نظام نافذ رہا۔ مسلم لیگ کے14، پیپلز پارٹی کے7 وزرائے اعظم منتخب ہوئے، نومنتخب وزیر اعظم نوازشریف کو دہشت گردی، بے روز گاری، ڈرون حملے سمیت کئی مسائل کا سامنا ہوگا۔ خصوصی رپورٹ کے مطابق11مئی 2013کے عام انتخابات کے نتیجے میںن لیگ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی جس کے بعد ن لیگ کے قائد نواز شریف ملک کے28 ویں وزیراعظم بننے کیلیے تیار ہیں جو تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے والے پہلے پاکستانی ہوںگے۔ ملک پر5نگراں وزیراعظم سمیت27وزرائے اعظم نے16 ہزار995اور مارشل لا حکمرانوں نے9ہزار51 دن تک حکومت کی۔ ملکی مارشل لا کی تاریخ میں 42فیصد جنرل ایوب خان، 10فیصد یحییٰ خان، 30فیصد جنرل ضیا الحق،14فیصد جنرل (ر) پرویز مشرف کا مارشل لا نافذ رہا۔
نوازشریف دونوں ادوار میں14فیصد، بے نظیر بھٹو13، لیاقت علی خان11.2، ذوالفقار علی بھٹو10.4، شوکت عزیز8.7، محمد خان جونیجو8.3، فیصد عر صے وزیراعظم کے منصب پر فائز رہے۔ پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان نے 14 اگست1947 کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا اور16اکتوبر1951کو انھیں لیاقت باغ راولپنڈی میں جلسہ عام میں شہید کردیا گیا۔ سر خواجہ ناظم الدین17 اکتوبر1951 سے17 ایرپل1953 تک وزیر اعظم رہے۔17 ایرپل1953 سے12 اگست1955تک محمد علی بوگرہ وزیراعظم رہے۔ 12اگست1955سے12ستمبر1956تک چوہدری محمد علی،12ستمبر1956 سے17اکتوبر1957تک حسین شہید سہروردی، 17اکتوبر1957سے16ستمبر1957تک ابراہیم اسماعیل چندریگر، 16 ستمبر 1957 سے 7 اکتوبر 1958تک سرفیروز خان نون پاکستان کے وزیراعظم رہے۔ 7 اکتوبر 1958کووزیر اعظم کا عہدہ تحلیل کردیا گیا پھر یہ عہدہ دوبارہ7ستمبر1971کو بحال کیا گیا۔ نور الامین 7ستمبر1971سے 20ستمبر1971تک وزیر اعظم رہے۔ 20ستمبر1971کو دوبارہ یہ عہدہ تحلیل کردیا گیا۔ وزیراعظم پاکستان کا عہدہ14اگست1973کو بحال کیا گیا ذوالفقار علی بھٹو 14اگست1973سے 5جولائی 1977تکوزیر اعظم رہے۔
وزیراعظم کا عہد ہ5جولائی1977کو ایک بار پھر تحلیل کردیا گیا۔ 24مارچ1985کو وزیراعظم کا عہدہ بحال کیاگیا محمد خان جونیجو مارچ1985سے 29مئی1988تک وزیر اعظم رہے۔ 29مئی1988سے2دسمبر1988تک یہ عہدہ تحلیل رہا۔ 2دسمبر1988سے6اگست1990تک بے نظیر بھٹو وزیراعظم رہیں۔ 6 اگست 1990 سے 6 نومبر 1990 تک غلام مصطفیٰ جتوئی نگراں وزیراعظم رہے ۔ 6 نومبر 1990سے18ایرپل1993تک نواز شریف وزیر اعظم رہے۔ 18ایرپل1993سے26مئی1993تک بلخ شیر مزاری نگراں وزیر اعظم رہے۔ 28 مئی 1993 سے 18 جولائی1993تک نواز شریف وزیر اعظم رہے۔ 18جولائی سے19 اکتوبر 1993 تک معین الدین قریشی نگراں وزیر اعظم رہے۔ 19 اکتوبر 1993 سے 5 نومبر 1996 تک بینظیر بھٹو وزیر اعظم رہیں۔ 5 نومبر 1996 سے 17 فروری1997تک ملک معراج خالد نگراں وزیراعظم رہے17فروری1997سے12اکتوبر1999تک نواز شریف وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہے۔
12 اکتوبر 1999 کو جنرل پرویز مشرف نے ملک میں مارشل لالگا کر وزیراعظم کا عہدہ تحلیل کردیا اور ملک کے چیف ایگز یکٹوبن گئے۔ 21نومبر2002کے عام انتخابات میں کامیاب ہوکر میر ظفر اللہ خان جمالی24جون2004تک وزیراعظم رہے ، 30جون2004سے20اگست2004تک چوہدری شجاعت حسین،20اگست 2004سے16نومبر2007تک وزیراعظم شوکت عزیز، 16 نومبر 2007 سے 25 مارچ 2008 تک محمد میاں سومرونگراں وزیراعظم، 25 مارچ 2009 سے19جون2012تک یوسف رضاگیلانی وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے انھوں نے سب سے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے کا اعزاز بھی حاصل کیا سزا یافتہ وزیراعظم کا اعزاز بھی ان کو ہی حاصل ہو ا۔ راجا پرویز اشرف نے21 جون 2012 کو اپنے عہدہ کا حلف اٹھایا اور22جون 2012 سے 24مارچ2013تک وزیراعظم رہے۔ عام انتخابات کیلیے بلوچستان سے میر ہراز خان کھوسہ کو نگراں وزیراعظم مقرر کیا گیا ۔