سینئرفنکاروں کو نظر انداز کرنا اچھی روایت نہیں جیا علی
پاکستانی شوبز انڈسٹری کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی کیلیے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنا ہوں گے
KARACHI:
اداکارہ وماڈل جیا علی نے کہا ہے کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی کیلیے نوجوانوںکو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنا ہونگے۔
نئے ٹیلنٹ کو گروم کرنے کے لیے انھیں سنیئرز کے ساتھ کام کرنے کا زیادہ سے زیادہ موقع دینا چاہیے۔ بالی ووڈ اور ہالی ووڈ میں سنیئرزکو زیادہ عزت واحترام دینے کے ساتھ ان کے لیے خصوصی کردار تخلیق کیے جاتے ہیں۔ ہمارے ہاں سنیئرکو نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ سنیئرفنکاروں کو نظر انداز کرنا اچھی روایت نہیں ہے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ جیا علی نے کہا کہ کامیڈی اورمیوزیکل فلمیں وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ نئے ٹیلنٹ کا کام دیکھ کر خوشی ہوتی ہے اورنوجوان فلم میکر اچھی اورمیعاری فلمیں پروڈیوس کررہے ہیں۔
جہاں تک بات خود اداکاری کی ہے تو میرا تعلق پاکستان فلم انڈسٹری سے ہے اوراچھا کردارآفرہوا توضرورکام کرونگی۔ جیا علی نے کہا کہ ایک طرح کی کہانی اور ایک جیسے کرداروں کو مختلف ناموں کے ساتھ سالہا سال دکھانے کا دور اب چلا گیا ہے۔ باکس آفس پر کامیابی اسے ہی ملے گی جو فلم بینوں کو روٹین سے ہٹ کر کچھ دکھائے گا۔ ماضی میں فلم انڈسٹری کے لیے کوئی پلاننگ نہیں کی گئی تھی اسی لیے مشکلات کا شکار ہوئی۔
جدید ٹیکنالوجی نے فلم میکنگ کو آسان بنانے کے ساتھ اس کی کوالٹی بھی بہترکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ نوجوان تجربہ کار نہ ہونے کے باوجود اچھی فلم بنانے کے لیے محنت کر رہے ہیں ،مگر کچھ کمزوریاں اور خامیاں ہیں۔ اگر وہ اسی طرح کوشش کرتے رہے تو بہت جلد ان پر قابو پا لیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں جیا علی نے کہا کہ سنیئرز ہمارے لیے اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیں ،ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ جب تک ہم اس بات کوترجیح نہیں دیں گے، اس وقت تک ہمارا اورنوجوانوںکا ترقی کرنا ممکن نہیں۔
اداکارہ وماڈل جیا علی نے کہا ہے کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی کیلیے نوجوانوںکو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنا ہونگے۔
نئے ٹیلنٹ کو گروم کرنے کے لیے انھیں سنیئرز کے ساتھ کام کرنے کا زیادہ سے زیادہ موقع دینا چاہیے۔ بالی ووڈ اور ہالی ووڈ میں سنیئرزکو زیادہ عزت واحترام دینے کے ساتھ ان کے لیے خصوصی کردار تخلیق کیے جاتے ہیں۔ ہمارے ہاں سنیئرکو نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ سنیئرفنکاروں کو نظر انداز کرنا اچھی روایت نہیں ہے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ جیا علی نے کہا کہ کامیڈی اورمیوزیکل فلمیں وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ نئے ٹیلنٹ کا کام دیکھ کر خوشی ہوتی ہے اورنوجوان فلم میکر اچھی اورمیعاری فلمیں پروڈیوس کررہے ہیں۔
جہاں تک بات خود اداکاری کی ہے تو میرا تعلق پاکستان فلم انڈسٹری سے ہے اوراچھا کردارآفرہوا توضرورکام کرونگی۔ جیا علی نے کہا کہ ایک طرح کی کہانی اور ایک جیسے کرداروں کو مختلف ناموں کے ساتھ سالہا سال دکھانے کا دور اب چلا گیا ہے۔ باکس آفس پر کامیابی اسے ہی ملے گی جو فلم بینوں کو روٹین سے ہٹ کر کچھ دکھائے گا۔ ماضی میں فلم انڈسٹری کے لیے کوئی پلاننگ نہیں کی گئی تھی اسی لیے مشکلات کا شکار ہوئی۔
جدید ٹیکنالوجی نے فلم میکنگ کو آسان بنانے کے ساتھ اس کی کوالٹی بھی بہترکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ نوجوان تجربہ کار نہ ہونے کے باوجود اچھی فلم بنانے کے لیے محنت کر رہے ہیں ،مگر کچھ کمزوریاں اور خامیاں ہیں۔ اگر وہ اسی طرح کوشش کرتے رہے تو بہت جلد ان پر قابو پا لیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں جیا علی نے کہا کہ سنیئرز ہمارے لیے اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیں ،ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ جب تک ہم اس بات کوترجیح نہیں دیں گے، اس وقت تک ہمارا اورنوجوانوںکا ترقی کرنا ممکن نہیں۔