غداری کے سرٹیفکیٹس

میرے مشاہدے کے مطابق غداری کی جتنی اسناد ستر سالوں میں تقسیم کی گئیں، ان سے آدھا ملک پہلے ٹوٹ گیا۔

اگرچہ یہ کام مدتوں سے جاری وساری ہے، ہردور میں بلاتخصیص یہ سرٹیفیکیٹس دیے جاتے رہے،جسے چاہا ، جب چاہا بلا کر ہاتھ میں تھما دیا یا عزت افزائی کی توگھر بھیج دیا لیکن آج کل یہ اہم فریضہ سابق صدر پرویز مشرف انجام دے رہے ہیں ۔ یعنی باقاعدہ اور پوری تاریخ بیان فرماکر مذکورہ شخص کو سرٹیفکیٹ تھماتے ہیں ۔

غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ، مثلاً چند روز پہلے ہی موصوف نے مولانا فضل الرحمٰن کے لیے اعلانِ عام فرمایا جو ابھی صدارت کے الیکشن میں اپوزیشن کے امیدوار بھی تھے کہ '' وہ صدرکیسے بن سکتے ہیں؟ وہ تو پاکستان کے مخالف ہیں ، ان کے والدِ مرحوم بھی ملک کے مخالف رہے، نہیں، نہیں ان کو صدر نہیں بننا چاہیے، یہ غلط ہوجائے گا '' اس سے قبل مشرف یہی سب کچھ نواب اکبر بگٹی ،ان کے خانوادے ،لال مسجد والوں کے لیے بھی کہہ چکے ،غالبًا ان کے اعلان کے بعد اکبر بگٹی کے تو ایک صاحبزادے اس کام پر لگ بھی گئے، جو میرے نزدیک غلط عمل ہے لیکن وطنِ عزیزمیں اب وفادارکون رہ گیا؟ اس کی کوئی فہرست مرتب کرنے کی ضرورت ہے، غدار تو تقریبًا ہوچکے ۔

بیشتر سزا بھی پاچکے جیسے ایم کیوایم والوں کو سزا بھی ملی اور مستقل بنیادوں پر انڈین خفیہ ایجنسی ''را'' کے ایجنٹ بھی قرار پائے اور یہ اعزاز لے کر اب چین سے بیٹھے ہیں، کراچی میں امن ہے بھتہ ،اغوا برائے تاوان، قتل کے واقعات میں خاطرخواہ کمی ہے، یہی بات انھیں دیگر ذرایع سے بھی سمجھائی جاتی رہی کہ اس لوٹ مارکو بندکردو لیکن نہیں سمجھے اب جب سے را کے ایجنٹ بنائے گئے سمجھ گئے،آخر ہم بھی ڈنڈے کی زبان ہی کیوں سمجھتے ہیں؟ ویسے کراچی میں مسنگ پرسنزکا عمل ایم کیو ایم کے خاتمے پر بھی نہیں رکا،اب اس میں غدارکون ہے؟ ماورائے عدالت قتل، شہرکی قیمتی ترین اراضی پر قبضہ آج بھی جاری ہے بلکہ تیز رفتاری سے ہو رہا ہے۔ یہاں غداری کا سرٹیفکیٹ کسے دیا جائے؟ لیکن شاید میں غلط ہوں کیونکہ ہم تو دے ہی نہیں سکتے، ہمیں تو اجازت ہی نہیں، بہرحال جنھیں دینا ہے وہ دیں گے نہیں۔

قارئین کرام ! جائزہ لیتے ہیں ان سرٹیفکیٹس کا ہماری زندگیوں پر اور ملک پرکیا اثر ہوا ؟ لوگ کیا سوچنے لگے؟کیا وفاق اب بھی سب کے دلوں میں بستا ہے یا کہیں کچھ غلط ہونے جا رہا ہے،کہیں کوئی دور دراز بیٹھ کر سازش تو نہیں کر رہا ؟

میرے مشاہدے کے مطابق غداری کی جتنی اسناد ستر سالوں میں تقسیم کی گئیں، ان سے آدھا ملک پہلے ٹوٹ گیا،آدھے پر اللہ رحم فرمائے ۔سمجھ سے بالاتر ہے اگرکسی قوم کا کوئی فرد اپنے علاقے یا قوم کی بات کرتا ہے،اپنا حق مانگتا ہے اوراس مقصد کے لیے کوئی ہلکی پھلکی تحریک بھی چلاتا ہے تو اس کا یہ عمل غداری کے زمرے میں کیسے آگیا؟ غالبًا یہ وہی شخص ہے جس نے یا جس کے آباؤاجداد نے تحریکِ پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جان ومال سے ۔پھر وہ اچانک غدارکیسے ہوگیا یا اب اسے احساسِ محرومی کیوں ہے؟ اسکا جائزہ بھی تو لیا جانا چاہیے تھا لیکن جب آپ اسے ایک انتہائی لقب سے نواز ہی دیا تو اس نے بھی قبول کرلیا اور ٹھان بھی لیا کہ چلو اب بن کر بھی دکھا دیتے ہیں اور وہ جا بیٹھا دشمن کی گود میں،مشرقی پاکستان کا سانحہ،سندھ میں پھلنے پھولنے والی علیحدگی پسند تحریکیں، بلوچستان میں علیحدہ وطن کا مطالبہ ! آخر ان سب کے پسِ منظر میں کیا ہے؟ کہیں یہ غداری کے الزامات ہی تو نہیں،کہیں ہم ہی تو ذمے دار نہیں۔

ان حالات کے جن کے باعث ملک ترقی سے محروم رہ گیا اور یہ سلسلہ بندکب ہوگا ؟ آخر ہم اپنے ہی ملک سے دشمنی پرکیوں اتر آئے ہیں ؟ ہم کیوں اس کے مزید ٹکڑے کرنا چاہتے ہیں ۔ میرے خیال میں اس خرابی کا بنیادی ذمے دار ایک خاص مائنڈ سیٹ ہے،ایک مخصوص طرزِ عمل اور جس کا تعلق بھی اُس خیالِ راسخ سے ہے کہ جو ہم سمجھتے ہیں وہ درست ہے،جسے ہم غدار قرار دیں وہ غدار ہی ہوگا، جیسے پرویز مشرف نے مولانا کے بارے میں فرما دیا ۔میں ان سے جاننا چاہتا ہوں کہ کیا وہ اپنے اس دعوے کو ثابت بھی کرسکتے ہیں ؟ یا اگر اسی الزام سے خود انھیں نواز دیا جائے تو... اسے ثابت کرنا شاید ممکن ٹھہرے،کیونکہ انھوں نے اپنے دورِ حکومت میں ایسے متعدد فیصلے کیے جن سے غداری کی بلکہ انسانی جرائم میں ملوث ہونے کی بو آتی ہے اور وہ تمام فیصلے امریکا کی ایماء پرکیے گئے یا حکم پر لیکن عجلت میں اور فوری طور پر پایہ تکمیل تک پہنچا بھی دیے گئے،کیوں؟ اس کا جواب تو موصوف ہی دے سکیں گے لیکن ان میں سے چند ایک کا ذکر یہاں ضروری ہوگا۔ مثلاً ڈاکٹر عافیہ ،جنھیں امریکی مطالبے پر فوراً حوالے کردیا گیا اور سیکڑوں مزید لوگوں کو جو آج امریکی جیلوں میں قید ان کے انتہائی ظلم وستم کا شکار ہیں ۔ فیصلہ ہم عوام پر چھوڑتے ہیں ۔


لال مسجد ،اکبر بگٹی اور وطنِ عزیز کی واحد قوت ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان ،جن سے ایک ایف اے ڈیوڈ سائن کروا کر انھیں ہمیشہ کے لیے نظر بند کردیا گیا ۔یعنی جو امریکا نے آرڈرکیا وہ مشرف مانتے گئے لیکن غدار مولانا اور ان کے والد مشہورومعروف عالمِ دین مفتی محمود مرحوم ہیں۔ شاباش بھائی کیا بات ہے آپ کی ۔ دیکھیے علیحدگی پسند رجحانات اور تحریکیں دنیا بھر میں چلتی ہیں، شرپسند عناصرکہاں نہیں پائے جاتے لیکن ان سے نمٹنے کا ایک طریقہ بھی ہوتا ہے ۔

جن میں اول الذکر مذاکرات ہی ہوتے ہیں پہلے انھیں موقع دیا جاتا ہے سدھرنے کا ،ان کے مطالبات سنے جاتے ہیں ،ان مطالبات کو حل کرنے کی ہر سنجیدہ کوشش کی جاتی ہے اور یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ وہ واقعی شر پسند ہیں یا اپنے مطالبات میں جائز ہیں ۔ ہم نے بنگلہ دیش کوکیوں بھلا دیا ؟ کیا ہم نے وہاں مذاکرات کیے تھے ؟ شیخ مجیب کو سنا تھا؟اس کی جماعت نے الیکشن میں زیادہ سیٹیں جیتی تھیں تب اسے حکومت بنانے کی دعوت کیوں نہیں دی گئی ،کہا جاتا ہے یہ معاملہ پرانا ہوا اس پر بات کرنا فضول ہوگا،کیوں فضول ہوگا یہ نہیں بتایاجاتا ! دنیا اپنی تاریخ سے سبق سیکھتی ہے،اپنی غلطیوں سے اپنا مستقبل سنوارتی ہے ہمارے یہاں یہ رجحان کیوں نہیں؟

آئیے !کشمیر کو لیتے ہیں،کیا چند ہزار یا چند لاکھ کشمیری آزادی کی جنگ جیت سکتے ہیں؟ یا وہ یونہی بے یارومددگار مارے جاتے رہیں گے، شہید ہوتے رہیں گے یا تو ہمیں ان کے لیے جنگ لڑنی چاہیے ورنہ ان ٹرینڈ لوگ وہ بھی تعداد میں بہت کم ،کیسے ایک بڑی فوج سے جیت سکتے ہیں۔ ہمارا نعرہ ہے انشاء اللہ ایک دن کشمیری اپنی جدوجہد میں میں ضرورکامیاب ہونگے لیکن کون جانتا ہے ان کے دکھ درد کس نے دیکھے ہیں ان کے معصوم کمسن شہید بچے ،ان کی لٹی پٹی لڑکیاں،کیا کوئی گیا ہے وہاں دیکھنے؟ کیوں انھیں بے موت مروایا جا رہا ہے کیوں ان کو سامنے رکھ کر سیاست کی جا رہی ہے؟ کبھی کبھی تو لگتا ہے اس ملک میں مجھ سمیت ایک بھی مسلمان نہیں رہا۔

کوئی نبیِ کریم ﷺکا چاہنے والا ، ماننے والا نہیں ،کشمیر کا اس کے علاوہ اورکیا حل ہے کہ انھیں اپنی زندگی جینے دی جائے ہاں ، آپ ان کے لیے اچھے اور نتیجہ خیز مذاکرات کا بندوبست ضرورکریں لیکن نہتے لوگوں کو،تعداد میں کم لوگوں کو اتنی بڑی فوج کے سامنے پھینک دینا ،انھیں اکسانہ کہاں کی وفاداری ہے کہاں کی انسانیت ہے ؟ ممکن ہے کوئی جذباتی بھائی مجھے بھی غداری کے عظیم سرٹیفکیٹ سے نواز دے لیکن پرواہ نہیں ۔ویسے تازہ تازہ اس لقب سے نواز شریف و اہلِ خانہ کو سرفرازکیا گیا ہے اور یہاں بھی پرویزمشرف پیش پیش ہیں اور اگر مان لیا جائے کہ الیکشن دو ہزار اٹھارہ میں مسلم لیگ ن سے پرویزمشرف پرکیس کرنے کی کرودھ نکالی گئی تو ہرگز غلط نہ ہوگا ۔یعنی اس حد تک اگر بغض رکھا جاتا ہے۔

بدلہ لیا جاتا ہے تو بھائی اس ملک کا اللہ ہی حافظ ہے ۔بہرحال میری رائے میں یہ سلسلہ فی الفور بند ہونا چاہیے اور اس کی جگہ مذاکرات کو دیجیے جیسے ایم کیو ایم والوں سے، بلوچ لبریشن آرمی نامی فورس کے ان لوگوں سے جو واپس لوٹنا چاہتے ہوں ،جسقم سے، سندھ قومی محاذ والوں سے اورجو بھی ہیں پہلا موقع انھیں دیں، بجائے انھیں مسنگ کرنے کے، ان سے بات کریں جو دنیا بھر میں ہوتا ہے وہ طریقہ اپنائیں، پھر اگر وہ باز نہیں آتے تو ایکشن لینا چاہیے اور بھرپورلینا چاہیے ۔

قارئین کرام! موضوع تو نہیں لیکن سوئی گیس، بجلی اور منی بجٹ میں کم ازکم دوسو اشیاء پر قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے ، نیا پاکستان آپ کا اور ہمارا منتظر ہے،امید ہے اس میں مہنگائی اور خود کشیوں دونوں میں تیز ترین اضافہ دیکھنے میں آئے گا ،اللہ ہمارا حامی وناصر ہو۔
Load Next Story