اظفر رضوی کے مقتول ڈرائیور جامعہ ملیہ قبرستان میں سپردخاک
عبدالغفار انتہائی شریف انسان اور نماز کے پابند تھے، اہلخانہ کی بات چیت
KARACHI:
ماہر تعلیم اظفر رضوی کے مقتول ڈرائیور عبدالغفار کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ عبدالغفار کا کوئی نعم البدل نہیں اب ہمارے لیے دکھ اور غم کے علاوہ کچھ نہیں بچا، حکمرانوں سے کیا مطالبہ کریں۔
تفصیلات کے مطابق جمعے کو کریم آباد کے علاقے میں کار پر فائرنگ کے نتیجے میں ماہر تعلیم اظفررضوی کے مقتول ڈرائیور عبدالغفار ولد راقب غیر شادی شدہ تھے اور نیوکراچی سیکٹر 11/Dمیں رہائش پذیر تھے مقتول 8 بہن بھائیوں میں چوتھے نمبر تھے، مقتول عبدالفغار8ماہ سے ماہر تعلیم اظفر رضوی کے ڈرائیور کی ملازمت کر رہے تھے اور زیادہ تر ان ہی کے گھر میں رہا کرتے تھے، ڈیڑھ سال قبل مقتول کے بڑے بھائی سرجانی ٹاؤن میں ٹریفک حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے ، مقتول عبدالغفار کے بھائی محمد دلاور نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول انتہائی شریف انسان اور نماز کے پابند تھے، انھوں نے کہا کہ مقتول کی کبھی کسی سے کوئی لڑائی تک نہیں ہوئی نہ جانے انھیں کس بات کی سزا دی گئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ان کی مرحوم والدہ کی یہ خواہش تھی کہ عبدالغفار کی شادی کی جائے لیکن ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہو سکی، انھوں نے بتایا کہ واقعے کے روز انھیں 6 سے 8 گھنٹے کی تاخیر سے اطلاع ملی تھی اورمقتول عبدالغفار کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نے ان کے پورے گھر پر سکتا طاری کر دیا تھا، انھوں نے بتایا کہ مقتول کی تدفین واقعے کے اگلے روز ملیر االفلاح میں جامعہ ملیہ میں واقع قبرستان میں کی گئی ہے، انھوں نے کہا کہ عبدالغفار کا کوئی نعم البدل نہیں اور عبد الغفار کے جانے کے بعد ان کے خاندان کے لیے دکھ ، غم اور افسوس کے علاوہ کچھ نہیں بچا، انھوں نے کہا کہ حکمرانوں سے انصاف کی توقع نہیں ہے اس لیے حکمرانوں سے کیا مطالبہ کریں غریب اورمتوسط طبقے کی کہیں کوئی شنوائی نہیں ہوتی ، عبدالغفار کا معاملہ اوپر والے کی عدالت میں چھوڑ دیا ہے۔
ماہر تعلیم اظفر رضوی کے مقتول ڈرائیور عبدالغفار کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ عبدالغفار کا کوئی نعم البدل نہیں اب ہمارے لیے دکھ اور غم کے علاوہ کچھ نہیں بچا، حکمرانوں سے کیا مطالبہ کریں۔
تفصیلات کے مطابق جمعے کو کریم آباد کے علاقے میں کار پر فائرنگ کے نتیجے میں ماہر تعلیم اظفررضوی کے مقتول ڈرائیور عبدالغفار ولد راقب غیر شادی شدہ تھے اور نیوکراچی سیکٹر 11/Dمیں رہائش پذیر تھے مقتول 8 بہن بھائیوں میں چوتھے نمبر تھے، مقتول عبدالفغار8ماہ سے ماہر تعلیم اظفر رضوی کے ڈرائیور کی ملازمت کر رہے تھے اور زیادہ تر ان ہی کے گھر میں رہا کرتے تھے، ڈیڑھ سال قبل مقتول کے بڑے بھائی سرجانی ٹاؤن میں ٹریفک حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے ، مقتول عبدالغفار کے بھائی محمد دلاور نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول انتہائی شریف انسان اور نماز کے پابند تھے، انھوں نے کہا کہ مقتول کی کبھی کسی سے کوئی لڑائی تک نہیں ہوئی نہ جانے انھیں کس بات کی سزا دی گئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ان کی مرحوم والدہ کی یہ خواہش تھی کہ عبدالغفار کی شادی کی جائے لیکن ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہو سکی، انھوں نے بتایا کہ واقعے کے روز انھیں 6 سے 8 گھنٹے کی تاخیر سے اطلاع ملی تھی اورمقتول عبدالغفار کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نے ان کے پورے گھر پر سکتا طاری کر دیا تھا، انھوں نے بتایا کہ مقتول کی تدفین واقعے کے اگلے روز ملیر االفلاح میں جامعہ ملیہ میں واقع قبرستان میں کی گئی ہے، انھوں نے کہا کہ عبدالغفار کا کوئی نعم البدل نہیں اور عبد الغفار کے جانے کے بعد ان کے خاندان کے لیے دکھ ، غم اور افسوس کے علاوہ کچھ نہیں بچا، انھوں نے کہا کہ حکمرانوں سے انصاف کی توقع نہیں ہے اس لیے حکمرانوں سے کیا مطالبہ کریں غریب اورمتوسط طبقے کی کہیں کوئی شنوائی نہیں ہوتی ، عبدالغفار کا معاملہ اوپر والے کی عدالت میں چھوڑ دیا ہے۔