وفاقی وزیر خزانہ سے کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات

کمرشل امپورٹرزکاودہولڈنگ ادائیگی کے بعدکاآڈٹ استثنیٰ سابقہ پوزیشن پر بحال کردیا جائیگا۔

اسدعمرنے ٹیکس ریفارمزکمیشن کی تجاویزپربھی ایک ماہ میں حقیقی معنوں میں عمل کایقین دلایا۔ فوٹو : فائل

وفاقی وزیر خزانہ، ریونیو و اقتصادی اْمور اسد عمر نے کہا ہے کہ کمرشل امپورٹرز کو حتمی ٹیکس ریجیم کے تحت 6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ادا کرنے کے بعدآڈٹ سے استثنیٰ حاصل تھا تاہم وفاقی بجٹ 2018-19 میں اس ریجیم کو کم از کم ٹیکس سے تبدیل کردیا گیا جسے دوبارہ سابقہ پوزیشن پر بحال کردیا جائے گا۔

وفاقی وزیرخزانہ نے کراچی چیمبر کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ٹیکس ریفارمز کمیشن کی جانب سے دی گئی تجاویز پر اگلے ایک ماہ میں حقیقی معنوں میں عملدرآمد کردیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ مستقبل میں ریگیولیٹری ڈیوٹی کو ریونیو حاصل کرنے کے اقدام کی حیثیت سے نافذ نہیں کیا جائے گا تاہم اس پر غور صرف مقامی انڈسٹری کے مفادات کو تحفظ دینے کے لیے کیا جائے گا جس کا نفاذ وزارت تجارت، وزارت انڈسٹریز، وزارت ٹیکسٹائل اور وزارت سرمایہ کاری کی جانب سے دی گئی سفارشات کی روشنی میں کیا جائے گا۔

حکومت کے نان فائلز کو گاڑیاں اور جائیداد خریدنے کی اجازت دینے کے فیصلے پر تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت فائلرز کو زیادہ سے زیادہ مراعات دینا چاہتی ہے جبکہ نان فائلرز کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتی ہے لہٰذا اس مسئلے کا حل نکالا جارہا ہے اور اس سلسلے میں کوئی ایسے خصوصی اقدامات متعارف کرانے پر غور کیا جارہا ہے جن سے صرف ملک سے باہر مقیم پاکستانیوں کو سہولت مہیا ہو سکے۔


اس سلسلے میں انھوں نے کراچی چیمبر کے وفد کی جانب سے دی گئی تجاویز کو سراہا جس میں وزیر خزانہ کو مشورہ دیا گیا کہ ملک سے باہر مقیم پاکستانیوں کو نان فائلر ہونے کے باوجود باضابطہ بینکنگ چینل کے ذریعے بھیجی گئی غیر ملکی کرنسی کی ترسیلات سے گاڑیاں اور جائیداد خریدنے کی اجازت دی جائے۔

اسد عمر نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ ملک کی برآمدی صنعتوں اور مقامی صنعتوں کے درمیان گیس کی قیمتوں کے حوالے سے عدم مساوات میں استدلالی لانے کی ضرورت ہے کیونکہ مقامی انڈسٹری کو زیادہ ریٹ پر گیس فراہم کرنا صحیح نہیں۔ یہ مقامی انڈسٹری ہی ہے جو ملک بھر کی پوری آبادی کی مختلف اشیا کی طلب کو پورا کرتی ہے اور لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرتی ہے۔

کراچی چیمبر کے وفد نے وزیر خزانہ کی جانب سے دی گئی مختلف یقین دہانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر ان پر عمل درآمد کیا گیا تو یقیناسب کے لیے جیت کی صورتحال پیدا ہوگی اور ملک کو درپیش معاشی بحران سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی۔

 
Load Next Story