امل ہلاکت از خود نوٹس کمیٹی سے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب

کمیٹی کی سفارشات کے بعد اسپتالوں اور پولیس اصلاحات کے لیے ضروری حکم جاری کریں گے، چیف جسٹس


ویب ڈیسک September 27, 2018
کمیٹی کی سربراہی جسٹس ریٹائرڈ خلجی عارف حسین کریں گے فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے مبینہ پولیس مقابلے میں 10 سالہ امل کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ خلجی عارف حسین کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں 10 سالہ امل کی ہلاکت کے از خود نوٹس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران نجی اسپتال انتظامیہ نے امل کے والدین کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم علاج کررہے تھے لیکن والدین خود بچی کودوسرے اسپتال لےجانا چاہتے تھے۔

بچی کے والدین نے اسپتال انتظامیہ کی رپورٹ کوجھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا، امل کے والد نے عدالت کو بتایا کہ اسپتال انتظامیہ ہمیں بچی کودوسرے اسپتال لے جانے کا کہہ رہی تھی۔ ہم نے اسپتال انتظامیہ سےکہا کہ اپنا عملہ اورمصنوعی تنفس کا سامان بھی ساتھ دیں۔
سپریم کورٹ نے جسٹس ریٹائرڈ خلجی عارف حسین کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی، کمیٹی میں سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ، ڈسٹرکٹ بار کا نمائندہ اور ایک ڈاکٹر بھی شامل ہوں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں کسی ایک حکومت کی بات نہیں کرتا لیکن آج تک اسپتالوں کی حالت زار ایسی ہی ہے، کمیٹی کی سفارشات کےبعداسپتالوں،پولیس اصلاحات کے لیے ضروری حکم جاری کریں گے، کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں بعد ہوگی۔

سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے امل کے والدین نے کہا کہ پولیس نے اپنی غلطی قبول کی لیکن اسپتال والوں نے غلطی نہیں مانی، سپریم کورٹ کی بنائی گئی کمیٹی خودمختار ہے، انہوں نے تمام الزامات ہم پر لگا دیئے، وہ مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، کمیٹی خودمختار ہےاور ہم مطمئن ہیں، دیگر غیر سرکاری اسپتال ٹھیک ہو جائیں تو ہم سمجھیں گے ہمیں انصاف مل گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں