پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 3 اہم معاہدے طے پاگئے فواد چوہدری

ان معاہدوں سے متعلق سعودی عرب کا ایک اہم وفد اتوار کو پاکستان پہنچ رہا ہے،وفاقی وزیراطلاعات


ویب ڈیسک September 27, 2018
حکومت 100 بڑے نادہندگان کے خلاف آپریش کرنے جارہی ہے، وفاقی وزیراطلاعات فوٹو: فائل

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 3 اہم معاہدے طے پاگئے ہیں۔

کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ وہ قوم کو خوشخبری سنانا چاہتے ہیں کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 3 گرانٹس کے معاہدے ہوئے ہیں اور ان کی مالیت کے حوالے سے جلد آگاہ کردیا جائے گا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے دوران خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان نے سی پیک میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے منصوبوں کے معاملات جلد سے جلد نمٹانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے مہینوں کے بجائے ہفتوں میں ابتدائی معاملات طے پاگئے ہیں،اس سلسلے میں سعودی عرب کا ایک اہم وفد اتوار کو پاکستان کا دورہ کرے گا۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مہاجرین کیلئے جامع پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا گیاہے، اس وقت ملک میں 26 لاکھ کے قریب افغان مہاجرین موجود ہیں جن میں 8لاکھ 79ہزار مہاجرین کے پاس افغان شناختی کارڈہیں جب کہ 13 لاکھ افغان مہاجرین کے پاس مہاجرین کے کارڈ ہیں جب کہ پاکستان میں5 لاکھ افغانی غیر رجسٹرڈ ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ تجاوزات اور زمینوں پرناجائز قبضے کے خلاف اب کراچی میں کارروائی کی جائےگی،اسلام آباد میں 7ہزار کینال سے زائد زمین چھڑائی گئی ہےاب زمینوں سےقبضہ چھڑانے کی مہم کراچی میں بھی شروع کی جا رہی ہے، پہلے مرحلے میں ریلوے کی زمینوں پر قبضے کےخلاف مہم چلائی جائے گی۔

وفاقی وزیراطلاعات نے بتایا کہ حکومت 100 بڑے نادہندگان کے خلاف آپریش کرنے جارہی ہے جب کہ ایف بی آر کی اصلاحات کا ایک حصہ مکمل ہوچکاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں فاٹااورپاٹا کے ضم ہونے والوں علاقوں میں ٹیکس چھوٹ مزید 5 سال جاری رہے گی جب کہ ان علاقوں میں نان ٹیکس گاڑیوں کی جون 2023 کے بعد اجازت نہیں ہوگی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کو ای گورنمنٹ کی طرف لے کر جارہے ہیں جب کہ وزیراعظم نے بھی وزارتوں میں ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔