سوشل نیٹ ورکنگ کمپنیوں کے درمیان مسابقت میں شدت

فیس بُک کے خاتمے کے خدشات جنم لینے لگے


June 05, 2013
فیس بُک کے خاتمے کے خدشات جنم لینے لگے۔ فوٹو: فائل

انٹرنیٹ کے جہان کو اگر دنیا کی سب سے بڑی انڈسٹری کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا، جس کا حجم کھربوں ڈالر تک وسیع ہوچکا ہے۔

اس نگر میں سرگرم عمل بڑی کمپنیوں کا سالانہ منافع ہی اربوں ڈالرز میں ہوتا ہے۔ جس طرح دیگر صنعتوں میں اپنے صارفین کی تعداد میں اضافے کے لیے کمپنیوں میں مسابقت جاری رہتی ہے۔ بالکل اسی طرح انٹرنیٹ کمپنیوں کے درمیان بھی مقابلہ جاری ہے اور انٹرنیٹ کا دائرہ وسیع ہونے کے ساتھ ساتھ مقابلہ شدید ہوتا جارہا ہے۔ فیس بُک، ٹوئٹر اور Tumblr مقبول ترین سوشل نیٹ ورکنگ اور مائیکروبلاگنگ ویب سائٹس ہیں۔ انٹرنیٹ کے صارفین کی بڑی تعداد ٹین ایجرز پر مشتمل ہے۔

ٹین ایجرز کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے یہ کمپنیاں سخت محنت کررہی ہیں۔ اگر فیس بُک اس معاملے میں ٹوئٹر اور Tumblr پر سبقت لیے ہوئے ہے۔ تاہم اسے اپنی حریفوں کی جانب سے سخت مقابلے کا سامنا ہے جس کا اعتراف فیس بُک کی چیف آپریٹنگ آفیسر شرل سینڈبرگ نے بھی کیا ہے۔ گذشتہ دنوں منعقد ہونے والی ٹیکنالوجی کانفرنس کے دوران شرل نے بتایا کہ اگرچہ فیس بُک استعمال کرنے والے ٹین ایجرز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے مگر نوجوانوں میں ٹوئٹر اور Tumblr کی مقبولیت بھی بڑھ رہی ہے۔

شرل کے اس اعتراف نے سرمایہ کاروں کے درمیان پائے جانے والے ان خدشات کو ہوا دی ہے کہ فیس بُک کا عرصۂ حیات محدود ہے اور یہ بھی ''مائی اسپیس'' اور '' فرینڈز ری یونائیٹڈ'' کی طرح منظرعام سے غائب ہوجائے گی۔ تاہم فیس بُک کی چیف آپریٹنگ آفیسر کا کہنا تھا کہ فیس بُک کی نمو کے لیے ابھی مارکیٹ میں خاصی گنجائش ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں