KARACHI:
بابو سر ٹاپ کے قریب دیدی داس کے علاقے میں تین بسوں میں سوارشیا مسافروں کو اتار کر گولیاں مار دی گئیں، فائرنگ کے نتیجے میں بیس شیا ہلاک ہوگئے۔
دیدی داس ایک دور درازعلاقہ ہے وہاں موبائل سروس بھی کام نہیں کرتی۔ یہ علاقے ناران پولیس فورس کا دائرہ اختیار میں آتا ہے.
ابتدائی تحقیقات کے مطابق بس میں سوار تمام مسافر شیا تھے ، ان لوگوں کو اتار کر ان کے شناختی کارڈزکی تصدیق کرنے کے بعد انھیں فائرنگ کر کے ہلاک کردیا گیا۔
اس واقعے کے عینی شاہد رفیع اللہ آفریدی کے مطابق کل چھ سے سات بجے کے درمیاں تین گاڑیاں راولپنڈی سے استور کے لئے روانہ ہوگئی تھیں۔ بابو سر ٹاپ کے قریب اچانک ان تینوں گاڑیوں پر فائرنگ کردی جس کی وجہ سے متعدد افراد ہلاک ہوگئے۔
رفیع اللہ نے کہا کہ ان کی ڈرائیور سے بات ہوئی ہے جس نے کہا کہ ان کو روک کر سانحہ کوہستان طرز کا واقعہ دہرایا گیا ہے۔
جہاں یہ واقعہ پیش آیا ہے وہ ضلع دیامر کے قریب ہے۔ اس وقت دیامر کی پولیس اور انتظامیہ حادثے کی روانہ ہوچکی ہیں اور ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
ہلاک ہونے والوں کا تعلق ضلع استور سے ہے اس لئے استور میں بھی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے ، گلگت میں اس قسم کے انتہا پشند واقعات عام ہیں۔ اس سے پہلے استور میں بھی بس پر فائرنگ کی وجہ سے کئی مسافر جاں بحق اور زخمی ہوگئے تھے۔
اس خبر میں غلطی سے شیا کی جگہ سنیوں کے ہلاک ہونے کی خبر شائع کردی تھی۔ جس کی اب تردید کردی گئی ہے۔