احتساب عدالت کا نیب کو اسحاق ڈار کی جائیداد قرقی سے متعلق ریکارڈ پیش کرنے کا حکم

جائیداد کی فروخت کے بعد بھی ملزم پیش ہو جائے تو عدالت حقوق فراہم کرسکتی ہے، نیب پراسیکیوٹر


ویب ڈیسک September 28, 2018
جائیداد کی فروخت کے بعد بھی ملزم پیش ہو جائے تو عدالت حقوق فراہم کرسکتی ہے، نیب پراسیکیوٹر۔ فوٹو: فائل

احتساب عدالت نے نیب کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد قرقی سے متعلق ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد فروخت کرنے سے متعلق نیب کی درخواست پر سماعت ہوئی، اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جائیداد کی فروخت کے بعد بھی ملزم پیش ہو جائے تو عدالت حقوق فراہم کرسکتی ہے، ملزم کی کچھ جائیدادیں لاہور اور اسلام آباد میں بھی ہیں تاہم جو پراپرٹیز عدالتی دائرہ کار میں نہیں آتیں، اس حوالے سے حکم جاری کیا جائے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : نیب نے اسحاق ڈار کی جائیداد نیلام کرنے کیلئے درخواست دائر کردی

عدالت نے عملے کو اسحاق ڈار کی بحق سرکار ضبط جائیداد کی تفصیلات مرتب کرنے اور نیب کو جائیداد قرقی سے متعلق ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اسحاق ڈار کی ملک میں جائیدادیں ضبط، بیرون ملک اثاثوں کا سراغ لگایا جارہا ہے

دوسری جانب ایکسپریس نیوز نے اسحاق ڈار کے قرق شدہ اثاثوں کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں، جس کے مطابق اسحاق ڈار کے لاہور کے علاقے گلبرگ میں ایک گھر اور 4 پلاٹس جب کہ اسلام آباد میں چار پلاٹس ہیں۔ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں 3 لینڈ کروزر، دو مرسڈیز اور ایک کرولا گاڑی ہے۔ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کی شراکت میں ٹرسٹس کے لاہور اور اسلام آباد میں مختلف بینکوں میں اکاوٴنٹس ہیں، اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کی ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں 34 لاکھ 53 ہزار کی سرمایہ کاری ہے، اس کے علاوہ اسحاق ڈار کی بیرون ملک تین کمپنیوں میں شراکت ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب نے سابق وزیرِخزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ اسحاق ڈار نیب کو مطلوب ہیں، نیب اور عدالت اسحاق ڈار کو مفرور قرار دے چکی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں