جہانگیر ترین جیسے کرپٹ شخص کو نااہل ہی ہونا چاہیے پی ٹی آئی رکن اسمبلی
جہانگیر ترین کے ساتھ جو کچھ ہوا اچھا ہوا، رکن سندھ اسمبلی
پی ٹی آئی کی رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر سیما ضیاء نے جہانگیر خان ترین کی کرپشن کیس میں نااہلی سے متعلق کہا ہے کہ ملک میں جو بھی کرپشن کرے گا اس کے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہیے۔
سندھ اسمبلی میں بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر سیما ضیاء نے جہانگیر خان ترین کی کرپشن کیس میں نااہلی سے متعلق اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کے ساتھ جو کچھ ہوا اچھا ہوا، ملک میں جو بھی کرپشن کرے گا اس کے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہیے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جہانگیرترین کی نااہلی برقرار
ڈاکٹر سیما ضیاء نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ این آئی وی سی ڈی کے ڈائریکٹر ندیم قمر کس کے منظور نظر ہیں؟ وہ 1995 میں سینیئررجسٹرار کے طور پر آئے اور اس وقت ان کی تنخواہ 50 لاکھ روپے ہے، انہوں نے ایسا کیا کیا جو اتنی خطیر رقم انہیں ماہوار دی جارہی ہے اور انہیں کئی بار ری اپائینٹ کیا گیا۔ ڈاکٹرندیم قمر بغیر ٹینڈر من پسند لوگوں کو ادویات اور آلات کی خریداری کے ٹھیکے دے چکے ہیں اور ان کے خلاف نیب ریفرنسز ہیں۔
رکن صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ سرجن ڈاکٹر ندیم رضوی دہری شہریت کے حامل ہیں، ان کے پاس پی ایم ڈی سی کی رجسٹریشن نہیں، وہ 6 ماہ ملک سے باہر اور 6 ماہ پاکستان میں ہوتے ہیں۔
دوسری جانب ڈاکٹر سیما ضیاء کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کی رہنما اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹرعذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ ڈاکٹر ندیم رضوی اپنے صوبے کے لوگوں کی خدمت کرنے بیرون ملک سے آئے ہیں ڈاکٹرندیم قمر کی ملازمت میں توسیع کے لیے تمام قواعد پورے کیے گیے، ندیم رضوی اور ڈاکٹر ندیم قمر پر الزامات غلط ہیں۔
سندھ اسمبلی میں بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر سیما ضیاء نے جہانگیر خان ترین کی کرپشن کیس میں نااہلی سے متعلق اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کے ساتھ جو کچھ ہوا اچھا ہوا، ملک میں جو بھی کرپشن کرے گا اس کے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہیے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جہانگیرترین کی نااہلی برقرار
ڈاکٹر سیما ضیاء نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ این آئی وی سی ڈی کے ڈائریکٹر ندیم قمر کس کے منظور نظر ہیں؟ وہ 1995 میں سینیئررجسٹرار کے طور پر آئے اور اس وقت ان کی تنخواہ 50 لاکھ روپے ہے، انہوں نے ایسا کیا کیا جو اتنی خطیر رقم انہیں ماہوار دی جارہی ہے اور انہیں کئی بار ری اپائینٹ کیا گیا۔ ڈاکٹرندیم قمر بغیر ٹینڈر من پسند لوگوں کو ادویات اور آلات کی خریداری کے ٹھیکے دے چکے ہیں اور ان کے خلاف نیب ریفرنسز ہیں۔
رکن صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ سرجن ڈاکٹر ندیم رضوی دہری شہریت کے حامل ہیں، ان کے پاس پی ایم ڈی سی کی رجسٹریشن نہیں، وہ 6 ماہ ملک سے باہر اور 6 ماہ پاکستان میں ہوتے ہیں۔
دوسری جانب ڈاکٹر سیما ضیاء کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کی رہنما اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹرعذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ ڈاکٹر ندیم رضوی اپنے صوبے کے لوگوں کی خدمت کرنے بیرون ملک سے آئے ہیں ڈاکٹرندیم قمر کی ملازمت میں توسیع کے لیے تمام قواعد پورے کیے گیے، ندیم رضوی اور ڈاکٹر ندیم قمر پر الزامات غلط ہیں۔