قطری گاڑیوں کی جعلی رجسٹریشن پر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر کے وارنٹ گرفتاری

ایکسائز آفیسر وقار حسین سندھ حکومت کی ایک اہم شخصیت کا دست راست ہے، تفتیشی ٹیم کا عدالت میں بیان


Qaiser Sherazi September 29, 2018
سابق چیئرمین نیب سیف الرحمان کے ویئر ہاؤس سے 20 قیمتی نان کسٹم پیڈ گاڑیاں برآمد ہوئی تھیں۔ فوٹو : فائل

کسٹم عدالت نے سابق چیئرمین نیب سیف الرحمان کے ویئر ہاؤس سے برآمد ہونی والی قیمتی 20 'نان کسٹم پیڈ گاڑیوں' کیس میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر وقار حسین کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کسٹم عدالت راولپنڈی کے جج ارشد حسین بھٹہ نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر کراچی وقار حسین کے وارنٹ گرفتاری قیمتی نان کسٹم پیڈ قطری گاڑیوں سمیت 300 گاڑیوں کی جعلی رجسٹریشن کرنے پر جاری کیے۔

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر وقار حسین پر الزام ہے کہ انہوں نے کراچی میں پوسٹنگ کے دوران لینڈ کروزر، پراڈو، بی ایم ڈبلیو، مارک ایکس، ٹویوٹا سرف اور ڈبل کیبن گاڑیوں کی جعلی رجسٹریشن کر کے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : سیف الرحمان کے ویئر ہاؤس سے 20 قیمتی گاڑیاں برآمد

تفتیشی ٹیم نے عدالت کو بتایا گیا کہ ایکسائز آفیسر وقار حسین اس وقت حیدرآباد میں تعینات ہیں جس پر عدالت نے کسٹم آفیسر کو گرفتار کر کے عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا۔

تفتیشی ٹیم کا کہنا ہے کہ ایکسائز آفیسر وقار حسین سندھ حکومت کی ایک اہم شخصیت کا دست راست ہے اور تمام قیمتی گاڑیوں کی غیر قانونی رجسٹریشن پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں ہی کی گئیں۔


واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل سابق چیئرمین نیب سیف الرحمان کے ویئر ہاؤس سے 20 قیمتی گاڑیاں برآمد ہوئی تھیں جو سابق قطری وزیراعظم شیخ حمد بن جاسم کے لیے غیر قانونی طور پر منگوائی گئیں تھیں۔ قطری شہزادے انہی گاڑیوں پر شکار کھیلنے کے لیے صحرائی علاقوں کا رخ کرتے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں