پنجاب کمپنیزکیس نیب نے افسران سے 31 کروڑ30 لاکھ روپے واپس لے لیے

سپریم کورٹ نے زائد تنخواہ واپس نہ کرنے والے افسران سے جواب طلب کرلیا


ویب ڈیسک September 29, 2018
زائد تنخواہ پانے والے 9 افسران کے ذمہ اب بھی 11 کروڑ 80 لاکھ روپے باقی ہیں، نیب فوٹو: فائل










نیب نے سپریم کورٹ میں پنجاب کی 56 کمپنیوں کے مبینہ بے ضابطگیوں کیس میں رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ زائد تنخواہ لینے والے افسران سے 31 کروڑ30 لاکھ روپے واپس لے لیے ہیں۔

سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے 56 کمپنیوں میں زائد تنخواہ لینے والے افسران سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالتی حکم پرڈی جی نیب لاہور نے رپورٹ پیش کی۔

ڈی جی نیب نے عدالت کوبتایا کہ کمپنیوں میں کام کرنیوالے افسران کے ذمہ 43 کروڑ 20 لاکھ روپے تھے، جن میں سے 31 کروڑ 30 لاکھ روپے واپس ہو چکے ہیں جبکہ 9 افسران کے ذمہ 11 کروڑ80 لاکھ رہتے ہیں۔ عدالت نے ڈی جی نیب کی رپورٹ پر9 افسران کو جواب دینے کی ہدایت کردی۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثارنے پنجاب کی 56 کمپنیوں میں زائد تنخواہ لینے والے افسران سے متعلق ازخود نوٹس لیا تھا اورنیب کوحکم دیا تھا کہ افسران سے زائد وصول کی گئی تنخواہ واپس لی جائے۔









تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں