گیس ٹیرف میں اضافہ سی این جی اسٹیشن مالکان اور ٹرانسپوٹرز نے ہڑتال کی دھمکی دیدی
سی این جی 82 سے بڑھ کر105 روپے کلو،صارفین استعمال ترک،اسٹیشن ازخود بندہوجائیں گے، سی این جی مالکان
سی این جی اسٹیشن مالکان اورٹرانسپورٹرزنے گیس ٹیرف میں اضافے کی صورت میں اپنا کاروبار بند کرنے اور ٹرانسپورٹرز نے پہیہ جام ہڑتال کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
کراچی چیمبرآف کامرس کے صدر جنیدماکڈا، سی این جی ڈیلرزکے چیئرمین عبدالسمیع خان، ملک خدابخش، شبیر سلیمانجی اور کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی این جی کی قیمتوں میں مجوزہ اضافے کی صورت میں فی کلوگرام سی این جی کی قیمت 82 روپے سے بڑھ کر 105 روپے کی سطح پر آجائے گی جوصارفین کے لیے غیرپرکشش ہوجائے گی اور وہ سی این جی کا استعمال ترک کردیں گے جس کے نتیجے میں سی این جی اسٹیشن ازخود بندش کی جانب گامزن ہوجائیں گی۔
ارشاد بخاری کا کہنا تھا کہ سی این جی کی قیمت بڑھانے کی صورت میں ٹرانسپورٹرزپہیہ جام ہڑتال پر چلے جائیں گے، سی این جی اسٹیشن مالکان کاکہنا تھا کہ وزیرخزانہ نے حالیہ اجلاس میں بتایا کہ بین الاقوامی سطح پر ایل این جی کی قیمت کے تناظر میں گیس ٹیرف بڑھارہے ہیں لیکن ہمارا موقف ہے کہ سندھ70 فیصد گیس کی پیداوار کا حامل صوبہ ہے اور مقامی طور پرپیدا ہونے والی گیس کو عالمی قیمتوں سے منسلک کرنا زیادتی ہے لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ گیس ٹیرف میں اضافہ کرنے سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے بصورت دیگر متعلقہ شعبوں پراس اضافے کے انتہائی سنگین منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
کراچی چیمبرآف کامرس کے صدر جنیدماکڈا، سی این جی ڈیلرزکے چیئرمین عبدالسمیع خان، ملک خدابخش، شبیر سلیمانجی اور کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی این جی کی قیمتوں میں مجوزہ اضافے کی صورت میں فی کلوگرام سی این جی کی قیمت 82 روپے سے بڑھ کر 105 روپے کی سطح پر آجائے گی جوصارفین کے لیے غیرپرکشش ہوجائے گی اور وہ سی این جی کا استعمال ترک کردیں گے جس کے نتیجے میں سی این جی اسٹیشن ازخود بندش کی جانب گامزن ہوجائیں گی۔
ارشاد بخاری کا کہنا تھا کہ سی این جی کی قیمت بڑھانے کی صورت میں ٹرانسپورٹرزپہیہ جام ہڑتال پر چلے جائیں گے، سی این جی اسٹیشن مالکان کاکہنا تھا کہ وزیرخزانہ نے حالیہ اجلاس میں بتایا کہ بین الاقوامی سطح پر ایل این جی کی قیمت کے تناظر میں گیس ٹیرف بڑھارہے ہیں لیکن ہمارا موقف ہے کہ سندھ70 فیصد گیس کی پیداوار کا حامل صوبہ ہے اور مقامی طور پرپیدا ہونے والی گیس کو عالمی قیمتوں سے منسلک کرنا زیادتی ہے لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ گیس ٹیرف میں اضافہ کرنے سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے بصورت دیگر متعلقہ شعبوں پراس اضافے کے انتہائی سنگین منفی اثرات مرتب ہوں گے۔