اغوا کیس میں بچی والدہ اور ملزم کے ڈی این اے ٹیسٹ کا حکم

بچی کواغوا نہیں کیا، بے گناہ ہوں،بچی انیسہ نے دی،کیونکہ بچی میری ہے،ملزم کا عدالت میں انکشاف


Staff Reporter September 30, 2018
فائزہ سمیت میرے 4 بچے ہیں،سب سے بڑی بیٹی 13 سال کی ہے،والد فائزہ،ملزمہ انیسہ کا عدالتی ریمانڈ۔ فوٹو : فائل

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے 8 ماہ کی فائزہ اغوا کیس میں ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر 3 اکتوبر تک پولیس کے حوالے کردیا جب کہ عدالت نے بچی ماں اور ملزم کا ڈی این اے کرانے کا بھی حکم دیاہے۔

عدالت میں 8 ماہ کی فائزہ کے اغوا کیس میں پولیس نے ملزم عمران، 8 ماہ کی فائزہ اور والدہ انیسہ کو عدالت میں پیش کیا، تفتیشی افسر نے موقف اپنایا کہ ملزمہ انیسہ نے خود اپنی 8 ماہ کی بچی ملزم کے حوالے کی،ملزمہ نے شور شرابہ کرکے اغوا کا ڈرامہ رچایا، ملزمان کا 7 روز کا ریمانڈ دیا جائے۔

عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ ملزمان کون ہیں؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ بچی کی والدہ اور عمران ہی ملزم ہیں، ملزمہ اور عمران کا آپس میں کوئی تعلق نہیں لیکن سی ڈی آر کے ڈیٹا سے معلوم ہوا ،ملزمہ کا عمران سے رابطہ تھا، عدالت نے ملزم عمران سے استفسار کیا کہ تم نے بچی کو کیوں اغوا کیا؟ ملزم نے کہا کہ میں نے اغوا نہیں کیا میں بے گناہ ہوں، مجھے بچی انیسہ نے دی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ بچی تم کوکیوں دی ، ملزم عمران نے بتایا کیوں کہ یہ بچی میری ہے، عدالت نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمہاری بچی ہے، ملزم نے پھر کہا کہ جی میری بچی ہے، ملزم کے انکشاف کے بعد عدالت نے بچی کے والد کو طلب کرلیا، فائزہ کا والد اسماعیل بھی عدالت میں پیش ہوا، عدالت نے ملزمہ انیسہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا جس پر تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ بچی کو والد کے حوالے کیا جائے۔

ملزمان کے وکلا نے موقف اپنایا بچی چھوٹی ہے والدہ کے حوالے کردی جائے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ماں سے بچے کو الگ نہیں کرسکتے، کوئی بھی ماں کو بچے سے الگ نہیں کرسکتا، آپ گارنٹی دیں گے بچی اپنی ماں کے بغیر زندہ رہے گی؟ ماں کے جرم کی سزا بچی کو کیوں ملے گی؟ میں بچی کو ماں کے حوالے کررہا ہوں۔

عدالت نے بچی، ماں اور ملزم عمران کے ڈی این اے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی، عدالت نے ملزم عمران کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے سماعت 3 اگتوبر تک ملتوی کردی۔

سماعت کے بعد انیسہ کا کہنا تھا کہ بچی اس کے شوہر کی ہے جبکہ ملزمہ انیسہ کے شوہر اسماعیل نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فائزہ سمیت میرے چار بچے ہیں،سب سے بڑی بیٹی 13 سال کی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں