فُل پیرالیکس ٹیکنالوجی

اب تھری ڈی فلمیں خصوصی چشمے کے بغیر دیکھیں

اب تھری ڈی فلمیں خصوصی چشمے کے بغیر دیکھیں۔ فوٹو : فائل

کیا آپ نے اپنے موبائل فون پر ایسی فلم دیکھنے کے بارے میں کبھی سوچا ہے جس کے کردار اسکرین سے نکل کر سہہ جہتی یا تھری ڈی انداز میں دکھائی دیں۔

امریکی سائنس دانوں کے مطابق اب یہ جلد ممکن ہوجائے گا۔ امریکی محققین کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ انھوں نے ایک ایسا ڈسپلے تیار کرلیا ہے جو تھری ڈائمنشنل یا سہہ جہتی تصویر دکھاتا ہے۔ غیرمعمولی بات یہ ہے کہ اس سہہ جہتی تصویر کو بغیر خصوصی چشمے کے دیکھا جا سکتا ہے۔ محققین کے مطابق یہ ڈسپلے موبائل فونز، ٹیبلٹ کمپیوٹرز اور گھڑیوں میں استعمال کیا جاسکے گا۔

ہولوگرافک پروجیکشن کے بجائے ان محققین کی طرف سے تیارکردہ ڈسپلے نہ صرف فلیٹ یعنی سیدھا ہے بلکہ عام ڈسپلے کی طرح '' بیک لِٹ '' یعنی ڈسپلے کی اندرونی جانب ہی سے روشنی کا حامل ہے۔ یہ ڈسپلے تھری ڈی امیجز کے لیے '' ڈیفریکٹیو آپٹکس'' نامی ٹیکنالوجی استعمال کرتا ہے۔ اس سہہ جہتی ایفیکٹ کو مختلف زاویوں سے دیکھا جاسکتا ہے، یہاں تک کہ اگر اس ڈیوائس کو ٹیڑھا بھی کردیا جائے تو بھی اس پر تھری ڈی امیجز ہی نظر آئیں گے۔


کیلی فورنیا میں قائم کمپیوٹر ساز ادارے ہیولٹ پیکارڈ کے محقق اور یہ ڈسپلے تیار کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈیوڈ فیٹل کے مطابق،''عام دست یاب ٹیکنالوجی کے برعکس جسے' ہوریزینٹل پیرالیکس' کا نام دیا جاتا ہے اور جس پر یا تو آپ کو سر کو دائیں بائیں ہلانے سے تھری ڈی امیجز نظر آتے ہیں یا پھر اس کے لیے آپ کو خصوصی چشمے کی ضرورت ہوتی ہے، ہم دراصل ایک ایسی ٹیکنالوجی کی بات کررہے ہیںجو بغیر چشمے کے ہی تھری ڈی امیجز دکھاتی ہے اور جو 'فُل پیرالیکس'کہلاتی ہے۔''

سائنس دانوں کے مطابق چوں کہ دونوں انسانی آنکھوں کے درمیان تقریباً چھے سینٹی میٹر کا ڈھائی انچ کا فاصلہ ہوتا ہے، اس لیے دونوں آنکھیںکسی بھی چیز کو دو مختلف زاویوں سے دیکھتی ہیں۔ اس طرح دونوں آنکھیں ایک ہی شے کے دو امیجز دیکھتی ہیں جن میں زاویے کا معمولی سا فرق ہوتا ہے۔ ٹو ڈائمنشنل یا دو جہتی اسکریننگ میں ایک ہی سیدھا امیج دکھایا جاتا ہے یعنی دونوں آنکھیں اسکرین پر ایک ہی تصویر رہی ہوتی ہیں۔ جب کہ تھری ڈائمنشنل اسکریننگ میں ہر آنکھ کے لیے تھوڑا سا مختلف امیج دکھایا جاتا ہے۔

خصوصی چشمے والے تھری ڈی نظام دراصل چشمے کے ہر لینس کے لیے روشنی کو مختلف اطراف میں پولرائز کرتے ہیں جس سے دونوں لینسز کے لیے ایک جیسے امیج مختلف پولرائزیشن کے ساتھ نظر آتے ہیں اور یوں دیکھنے والے کو وہ تصویر یا ویڈیو سہہ جہتی نظر آتی ہے۔ تاہم نئے تیار کردہ بیک لائٹ ڈسپلے میں جسے '' آٹو اسٹیریو اسکوپک ملٹی ویو ڈسپلے'' کا نام دیا گیا ہے، کی سطح پر بہت چھوٹے چھوٹے ڈیفلیکٹرز بنے ہوئے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک مائیکرو اسکوپک ڈیفلیکٹر روشنی کے انفرادی نقطوں کو مخصوص اطراف میں بھیجتے ہیں۔ یہ انفرادی پکسلز جب اکٹھے ہوتے ہیں تو دونوں آنکھوں کے لیے دو مختلف امیجز پیدا کرتے ہیں۔

سائنس دانوں کے تیار کردہ ڈسپلے کا ماڈل چودہ مختلف اطراف میں روشنی کو منعطف کرسکتا ہے جس سے ایک میٹر کے فاصلے تک ناظر کو 90 ڈگری کے زاویے تک تھری ڈی امیجز نظر آتے ہیں۔ محققین نے اس مقصد کے لیے 30 فریم فی سیکنڈ کی پھولوں، کچھوے اور ایک کارپورٹ لوگو پر مشتمل ویڈیو استعمال کی۔
Load Next Story