کراچی حصص مارکیٹ میں تیزی 184 پوائنٹس کا اضافہ
کاروبار کے آغاز پر فروخت، بیشتر کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں نیچے آنے پر خریداری،77 لاکھ ڈالرکی بیرونی سرمایہ کاری
متحدہ قومی مومنٹ کے اعلان کردہ پرامن یوم سوگ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کواتارچڑھاؤ کے باوجود ایک بار پھر تیزی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی22100 اور 22200 کی حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں۔
تیزی کے سبب 52.19 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں31 ارب88 کروڑ 13 لاکھ58 ہزار946 روپے کا اضافہ ہوا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ یوم سوگ کے باعث کاروبار کے ابتدائی دورانیے میں مارکیٹ میں فروخت اور پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب رہا جس سے ایک موقع پر106.15 پوائنٹس کی مندی سے انڈیکس کی22000 کی نفسیاتی حد بھی گرگئی تھی تاہم مندی میں بیشتر کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں نچلی سطح پرآنے کی وجہ سے جمعرات کو بعد دوپہر ان میں خریداری سرگرمیاں بڑھ گئیں جس سے مندی تیزی میں تبدیل ہو گئی، بلحاظ سرمایہ کاری بینکنگ سیکٹر سرفہرست رہا ،ایم سی بی بینک، یوبی ایل، حبیب بینک اور نیشنل بینک کے حصص میں خریداری سرگرمیاں زوروں پر رہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ36 لاکھ43 ہزار805 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا تاہم کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں کی جانب سے کی جانے والی76 لاکھ88 ہزار941 ڈالر اور مقامی کمپنیوں کی جانب سے59 لاکھ54 ہزار865 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے مارکیٹ کے گراف کو بلند کیا جس کے نتیجے میں کاروبارکے اختتام پرکے ایس ای100 انڈیکس184.28 پوائنٹس کے اضافے سے نئی بلند ترین سطح22276.70 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس197.79 پوائنٹس کے اضافے سے17329.88 اور کے ایم آئی30 انڈیکس90.12 پوائنٹس کے اضافے سے 37927.41 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت30.39 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر46 کروڑ26 لاکھ40 ہزار510 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار387 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں202 کے بھاؤ میں اضافہ 166 کے داموں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
تیزی کے سبب 52.19 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں31 ارب88 کروڑ 13 لاکھ58 ہزار946 روپے کا اضافہ ہوا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ یوم سوگ کے باعث کاروبار کے ابتدائی دورانیے میں مارکیٹ میں فروخت اور پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب رہا جس سے ایک موقع پر106.15 پوائنٹس کی مندی سے انڈیکس کی22000 کی نفسیاتی حد بھی گرگئی تھی تاہم مندی میں بیشتر کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں نچلی سطح پرآنے کی وجہ سے جمعرات کو بعد دوپہر ان میں خریداری سرگرمیاں بڑھ گئیں جس سے مندی تیزی میں تبدیل ہو گئی، بلحاظ سرمایہ کاری بینکنگ سیکٹر سرفہرست رہا ،ایم سی بی بینک، یوبی ایل، حبیب بینک اور نیشنل بینک کے حصص میں خریداری سرگرمیاں زوروں پر رہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ36 لاکھ43 ہزار805 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا تاہم کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں کی جانب سے کی جانے والی76 لاکھ88 ہزار941 ڈالر اور مقامی کمپنیوں کی جانب سے59 لاکھ54 ہزار865 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے مارکیٹ کے گراف کو بلند کیا جس کے نتیجے میں کاروبارکے اختتام پرکے ایس ای100 انڈیکس184.28 پوائنٹس کے اضافے سے نئی بلند ترین سطح22276.70 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس197.79 پوائنٹس کے اضافے سے17329.88 اور کے ایم آئی30 انڈیکس90.12 پوائنٹس کے اضافے سے 37927.41 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت30.39 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر46 کروڑ26 لاکھ40 ہزار510 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار387 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں202 کے بھاؤ میں اضافہ 166 کے داموں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔