دادا بھائی انسٹیٹیوٹ طلبہ کو کلاس لیے بغیر ڈگری جاری کرنے کا انکشاف
طلبہ نے لاکھوں روپے ادا کر کے ڈگریاں لی ہیں، انسٹیٹیوٹ کے پاس طلبہ کا ریکارڈ بھی نہیں
دادابھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن میں متعدد طلبہ کو کلاس لیے بغیر ڈگریاں جاری کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایچ ای سی کی جانب سے دادابھائی انسٹیٹوٹ آف ہائر ایجوکیشن کے غیرقانونی کیمپس کے بعد متعدد طلبہ کو کلاس لیے بغیر ڈگریاں جاری کرنے کا انکشاف ہوا ہے اس سلسلے میں ایچ ای سی کو مختلف شکایات موصول ہوئی ہیں جس کے بعد ایچ ای سی نے معاملے کی جانچ پڑتال کیلیے کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی نے چند روز قبل دادا بھائی انسٹیٹوٹ سے طلبہ کا ریکارڈ طلب کیا ہے تاہم ابھی تک طلبہ کا ریکارڈ ایچ ای سی کو فراہم نہیں کیا جاسکا ہے۔
ایک متاثرہ طالبعلم نے ایکسپریس کو بتایا کہ میں نے 2013 میں بی کام کی ڈگری کے لیے نارتھ ناظم آباد کیمپس میں اندراج کرایا اور 2015 میں پاس آئوٹ ہوا، ڈگری کی ایچ ای سی تصدیق ہوگئی، مائیگریشن سرٹیفکیٹ کیلیے جامعہ سے رجوع کیا تو ناظم امتحانات ذیشان نے اصل دستاویزات جمع کرانے کو کہا دستاویزات لے کر مجھے کمرے سے نکال دیا اور کہا کہ ڈگری نہیں مل سکتی ، میرا کہنا یہ ہے کہ اگر ڈگری جعلی ہے تو پھر ایچ ای سی سے کیسے تصدیق ہوگئی ڈگری جعلی ہے تو جعلی کی مہر لگاکر واپس کردی جائے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا جس سے میرا ماسٹر میں داخلہ نہیں ہوسکا نام نہ بتانے کی شرط پر طلبہ نے بتایا کہ ایک طالبعلم کو کانووکیشن میں ڈگری دی گئی ڈگری کھونے پر اس نے دوبارہ ڈپلی کیٹ (نقل) ڈگری حاصل کرنے کیلیے اپلائی کیا تو جامعہ اس کو ڈگری دینے سے مکرگئی۔
طالبعلم نے ایچ ای سی سے اپیل کی کہ قواعد وضوابط چیک کرے اور اگر میری ڈگری میں کوئی مسئلہ تھا یا جعلی تھی تو اسی وقت چیک کرنی چاہیے تھی پہلے ڈگری کی تصدیق کرنا اور بعد میں جامعہ کا ڈگری اون کرنے سے مکر جانا سمجھ سے بالاتر ہے طالبعلم نے مزید کہاکہ مارکیٹ میں جامعہ کے ایجنٹ کام کررہے ہیں میں اب بھی کسی کو پیسے دوں تو ڈگری کا مسئلہ حل ہوجائے گا اب جامعہ تمام ریکارڈ سے انکاری ہے۔
ایچ ای سی کے ترجمان نے بتایا کہ ایچ ای سی کو دادابھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن کے حوالے سے شکایات ملی تھیں کہ دادابھائی انسٹیٹیوٹ میں ڈگریوں کا مسئلہ چل رہا ہے انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری کی گئی ڈگریوں کا ریکارڈ غائب ہے تاہم جامعہ سے تمام ریکارڈ طلب کیا گیا ہے کمیٹی تحقیقات کررہی ہے۔
دادابھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن کے ڈائریکٹر محمد عباس چوہدری کہا کہ جو ہمارے رجسٹرڈ طلبہ ہیں انھیں کورس مکمل کرنے کے بعد ڈگری دی جاتی ہے، ہمارے 10کانووکیشن ہوچکے ہیں جس میں 8 ہزار سے زائد طلبہ کو ڈگریاں دی جاچکی ہیں جامعہ تمام معاملے پر تحقیقات کررہی ہے اور اگر جامعہ کا کوئی بھی ملازم ملوث ہوا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ہم ایچ ای سی رابطے میں ہیں انھیں ریکارڈ مہیا کریں گے۔
ایچ ای سی کی جانب سے دادابھائی انسٹیٹوٹ آف ہائر ایجوکیشن کے غیرقانونی کیمپس کے بعد متعدد طلبہ کو کلاس لیے بغیر ڈگریاں جاری کرنے کا انکشاف ہوا ہے اس سلسلے میں ایچ ای سی کو مختلف شکایات موصول ہوئی ہیں جس کے بعد ایچ ای سی نے معاملے کی جانچ پڑتال کیلیے کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی نے چند روز قبل دادا بھائی انسٹیٹوٹ سے طلبہ کا ریکارڈ طلب کیا ہے تاہم ابھی تک طلبہ کا ریکارڈ ایچ ای سی کو فراہم نہیں کیا جاسکا ہے۔
ایک متاثرہ طالبعلم نے ایکسپریس کو بتایا کہ میں نے 2013 میں بی کام کی ڈگری کے لیے نارتھ ناظم آباد کیمپس میں اندراج کرایا اور 2015 میں پاس آئوٹ ہوا، ڈگری کی ایچ ای سی تصدیق ہوگئی، مائیگریشن سرٹیفکیٹ کیلیے جامعہ سے رجوع کیا تو ناظم امتحانات ذیشان نے اصل دستاویزات جمع کرانے کو کہا دستاویزات لے کر مجھے کمرے سے نکال دیا اور کہا کہ ڈگری نہیں مل سکتی ، میرا کہنا یہ ہے کہ اگر ڈگری جعلی ہے تو پھر ایچ ای سی سے کیسے تصدیق ہوگئی ڈگری جعلی ہے تو جعلی کی مہر لگاکر واپس کردی جائے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا جس سے میرا ماسٹر میں داخلہ نہیں ہوسکا نام نہ بتانے کی شرط پر طلبہ نے بتایا کہ ایک طالبعلم کو کانووکیشن میں ڈگری دی گئی ڈگری کھونے پر اس نے دوبارہ ڈپلی کیٹ (نقل) ڈگری حاصل کرنے کیلیے اپلائی کیا تو جامعہ اس کو ڈگری دینے سے مکرگئی۔
طالبعلم نے ایچ ای سی سے اپیل کی کہ قواعد وضوابط چیک کرے اور اگر میری ڈگری میں کوئی مسئلہ تھا یا جعلی تھی تو اسی وقت چیک کرنی چاہیے تھی پہلے ڈگری کی تصدیق کرنا اور بعد میں جامعہ کا ڈگری اون کرنے سے مکر جانا سمجھ سے بالاتر ہے طالبعلم نے مزید کہاکہ مارکیٹ میں جامعہ کے ایجنٹ کام کررہے ہیں میں اب بھی کسی کو پیسے دوں تو ڈگری کا مسئلہ حل ہوجائے گا اب جامعہ تمام ریکارڈ سے انکاری ہے۔
ایچ ای سی کے ترجمان نے بتایا کہ ایچ ای سی کو دادابھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن کے حوالے سے شکایات ملی تھیں کہ دادابھائی انسٹیٹیوٹ میں ڈگریوں کا مسئلہ چل رہا ہے انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری کی گئی ڈگریوں کا ریکارڈ غائب ہے تاہم جامعہ سے تمام ریکارڈ طلب کیا گیا ہے کمیٹی تحقیقات کررہی ہے۔
دادابھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن کے ڈائریکٹر محمد عباس چوہدری کہا کہ جو ہمارے رجسٹرڈ طلبہ ہیں انھیں کورس مکمل کرنے کے بعد ڈگری دی جاتی ہے، ہمارے 10کانووکیشن ہوچکے ہیں جس میں 8 ہزار سے زائد طلبہ کو ڈگریاں دی جاچکی ہیں جامعہ تمام معاملے پر تحقیقات کررہی ہے اور اگر جامعہ کا کوئی بھی ملازم ملوث ہوا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ہم ایچ ای سی رابطے میں ہیں انھیں ریکارڈ مہیا کریں گے۔