ملک میں انٹرنیٹ بینکنگ کے استعمال میں مسلسل اضافہ

مالی سال 2017-18 کے دوران انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے 1.2 ٹریلین روپے کالین دین


APP October 01, 2018
مالی سال 2017-18 کے دوران انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے 1.2 ٹریلین روپے کالین دین۔ فوٹو: فائل

ملک میں انٹرنیٹ بنکنگ کے استعمال میں مسلسل اضافہ ہورہاہے اورمالی سال 2017-18 کے دوران انیٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے 1.2ٹریلین روپے کالین دین ہوا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹرنیٹ بینکنگ کی سہولت فراہم کرنے والے 28 بینکوں کے 31لاکھ صارفین ہیں اورگزشتہ سال انٹرنیٹ بینکنگ کی بڑھوتری میں 30.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

انٹرنیٹ بینکنگ میں بینکوں کے ذریعے آن لائن خدمات جیسے جیسے انٹرا اورانٹربینک فنڈ ٹرانسفر، شیڈولڈ فنڈ ٹرانسفر، یوٹیلٹی بلوں کی ادائیگی، موبائل ائیرٹایم ٹاپ اپ، کریڈٹ کارڈ پیمنٹس اور اسکولوں کی فیسوں کی ادائیگی شامل ہیں۔

مجموعی انٹرنیٹ بینکنگ میں ایک ہی بینک کی مختلف برانچوں کے مابین فنڈز اور رقوم کی فراہمی کا حصہ بالترتیب 24.8اور 25.7 فیصد ہے۔اسی طرح مختلف بینکوں کے مابین فنڈز اور رقوم کی فراہمی کا حصہ بالترتیب 9.9 اور 36.6فیصد ہے۔

انٹرنیٹ بینکنگ میں یوٹیلٹی بلوں کی ادائیگی تناسب 35.1فیصد ریکارڈ کیا گیاہے جبکہ کریڈٹ کارڈز اوردیگر سہولتوں کی ادائیگیوں کی شرح 2.4 فیصد ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔