تنخواہوں کی رقم ٹھیکیداروں میں تقسیم ڈی ایم سیز کے فنانشل آڈٹ کا فیصلہ

محکمہ صحت،تعلیم اورلوکل ٹیکسزکے10ہزارملازمین کوڈی ایم سیزمیںمنتقل کردیا جائیگا،ایڈمنسٹریٹرکی صحافیوں سے بات چیت


Staff Reporter June 07, 2013
محکمہ صحت،تعلیم اورلوکل ٹیکسزکے10ہزارملازمین کوڈی ایم سیزمیںمنتقل کردیا جائیگا،ایڈمنسٹریٹرکی صحافیوں سے بات چیت فوٹو: فائل

سندھ حکومت نے ایس ایل جی او کے تحت کے ایم سی سے محکمہ صحت ، تعلیم اور محکمہ لوکل ٹیکسز کے محکموں کو اس کے 10ہزار سے زائد ملازمین کے ساتھ متعلقہ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر ہاشم رضا زیدی نے اپنے دفتر میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا،انھوں نے کہا کہ ایس ایل او 1979 پر عملدرآمد کے حوالے سے ٹرانزیشن کا عمل 30جون تک بڑھا دیا گیا ہے ان تمام ملازمین کی مجموعی تنخواہیں 42 کروڑ روپے ماہانہ بنتی ہیں جو کہ منتقلی کے بعد ڈی ایم سیز ادا کریں گی ،انھوں نے کہا کہ تاہم یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جن سڑکوں کا انتظامی کنٹرول بلدیہ عظمیٰ کے پاس ہے ،ان سڑکوں پر سائن بورڈ کی تنصیب کے اجازت نامے بلدیہ عظمیٰ دیا کرے گی،انھوں نے کہا کہ ڈی ایم سیز اور کالعدم ٹاؤنز نے ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں ملنے والی رقم سے ٹھیکیداروں کو ادائیگیاں کردی ہیں جس کا چیف سیکریٹری نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایم سیز کے فنانشنل آڈٹ کا حکم دیدیا ہے۔

دریں اثنا بلدیہ عظمٰی کراچی کے میٹروپولیٹن کمشنر متانت علی خان نے کہا ہے کہ پانچوں ضلعی کارپوریشنز کے 10 ہزار 450 ملازمین جو شہری حکومت بننے کے بعد مختلف محکموں میں کام کررہے تھے انھیں ڈی ایم سی میں واپس بھیجا جارہا ہے جبکہ محکمہ تعلیم ، لوکل ٹیکس اور ہیلتھ کے محکمے یکم جولائی سے ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کو منتقل کردیے جائیں گے، یہ بات انھوں نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کے احکامات کی روشنی میں ایک اجلاس کی صدار ت کرتے ہوئے کہی جس میں محکموں، ملازمین اور اثا ثہ جات کی بلدیہ عظمٰی کراچی اور پانچوں ڈی ایم سیز میں تقسیم سے متعلق تفصیلی غور کیاگیا،اجلاس میں مشیر مالیات خالد شیخ ، سینئر ڈائریکٹر لوکل ٹیکسز مختار حسین، سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر محمدعلی، مشیر قانون نجم الدین سکندر، ڈائریکٹر بجٹ ناصر محمود، ڈائریکٹر پے رول اصغر درانی، ضلع کونسل کراچی کے اشفاق ملاح، پانچوں ضلعی میونسپل کارپوریشنز کے میونسپل کمشنر اور دیگر افسران نے شرکت کی۔



اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہری حکومت بننے کے بعد جو افسران و عملہ بلدیہ عظمٰی میں تعینات ہوا تھا انہیں یکم جولائی سے ان کے متعلقہ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کو بھیج دیا جائے گاجن میں محکمہ تعلیم کے 8322،محکمہ صحت کے 1398،لوکل ٹیکسز کے 101اور ڈسٹرکٹ کونسل کے 42ملازمین سمیت مجموعی طورپر 10,450 افسران و ملازمین منتقل کیاجائے گا،میٹروپولیٹن کمشنر متانت علی خان نے اس موقع پر کہاکہ بلدیہ عظمٰی کراچی ٹرانزیشن رپورٹ 2003 کے تحت ملازمین ، اثاثہ جات، لائبریریوں ، کھیل کے میدانوںاور منتقل ہونے والے سامان کی تقسیم کا عمل بھی مکمل کرے گی، انھوں نے کہاکہ ہر ڈی ایم سی اپنا ایک فوکل پرسن مقرر کرے اور دو سے تین روز میں ملازمین کی فہرستو ں کو حتمی شکل دے دی جائے ،انھوں نے کہاکہ ڈی ایم سی بھیجے جانے والے ملازمین کی جون تک کی تنخواہیں بلدیہ عظمٰی کراچی ہی ادا کرے گی، یکم جولائی سے ان ملازمین کو متعلقہ ضلعی کارپوریشن تنخواہ دینے کی پابند ہوگی انھوں نے کہاکہ ضلعی کارپوریشن کے وہ ملازمین جو ڈیپوٹیشن پر مختلف محکموں یا دوسرے شہروں میں چلے گئے تھے اور بعدازاں انھوں نے کے ایم سی میں رپورٹ کی انہیں بھی متعلقہ ڈی ایم سی بھیج دیاجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں