پنجاب حکومت کا صوبے میں تجاوزات اور قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کا فیصلہ

حکومتی فیصلے کے بعد غیر قانونی ٹھیلے، دکانیں اور دیواریں گرادی گئیں، 8 افراد گرفتار

آپریشن کی نگرانی وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزراء کریں گے (فوٹو: فائل)

پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں تجاوزات اور قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کرلیا جس کی نگرانی وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزراء کریں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی 31 ہزار کینال سرکاری زمین پر قبضے کے انکشاف کے بعد پنجاب حکومت ایکشن میں آگئی، اس حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں صوبے بھر میں تجاوزات اور قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کارروائی کا حکم دیتے ہوئے انتظامیہ کو قبضہ مافیا کے خلاف ایک ماہ میں آپریشن مکمل کرنے کا ٹاسک دے دیا، تجاوزات کے خلاف آپریشن کی نگرانی وزیر اعلی عثمان بزدار خود کریں گے جب کہ سرکاری اور شہریوں کی پراپرٹی پر قبضوں کے خلاف آپریشن کی نگرانی سینئر صوبائی وزیر علیم خان اور وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید کریں گے۔


حکومتی فیصلے کے بعد گوجرانوالہ میں تجاوزات، سرکاری زمینوں پر قبضے اور اسموگ کا باعث بننے والی فیکٹریوں کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا، کرینوں کے ذریعے سڑکوں اور بازاروں میں غیر قانونی ٹھیلے، دکانیں اور دیواروں گرادی گئیں۔

فیصل آباد اور سرگودھا ڈویژن کے 8 اضلاع میں بھی تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع ہوا، آپریشن کے دوران بھاری مشینری استعمال کی گئی، 8 افراد کے خلاف مقدمے درج کر کے گرفتار کرلیا گیا۔

گرین اینڈ کلین پنجاب مہم کے تحت ملتان کی ضلعی انتظامیہ کا بھی تجاوزات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں سامان قبضے میں لے کر پختہ تعمیرات گرادی گئیں۔ اسی طرح ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان، بہاولپور اور دوسرے شہروں میں بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا گیا۔
Load Next Story