آئی ایم ایف جائزہ مشن کا نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلیے مزید اقدامات کا مطالبہ

جائزہ مشن کے وزارت خزانہ،ایف بی آرحکام سے مذاکرات،فنانس ایکٹ 2018،ٹیکس نیٹ بڑھانے اورمحصولات کے نظام پر بریفنگ۔


INP/Numainda Express October 02, 2018
سماجی تحفظ کے حق میں ہیں ،سربراہ آئی ایم ایف وفد،بی آئی ایس پی سیکریٹریٹ کا دورہ، بی آئی ایس پی کے وژن کوسراہا۔ فوٹو: فائل

آئی ایم ایف جائزہ مشن نے نان فائلرکوٹیکس نیٹ میں لانے کیلیے مزید اقدامات کا مطالبہ کر دیا۔

آئی ایم ایف جائزہ مشن سے ایف بی آر اور وزارت خزانہ حکام کے مذاکرات ہوئے، مذاکرات میں آئی ایم ایف وفد کوفنانس ایکٹ 2018 میں متعارف اصلاحات اورٹیکس نیٹ بڑھانے پر بریفنگ دی گئی۔

آئی ایم ایف جائزہ مشن سے ایف بی آر اور وزارت خزانہ حکام کے مذاکرات ہوئے، مذاکرات میں ایف بی آر نے آئی ایم ایف وفد کو ٹیکس محصولات کے نظام سے متعلق بریفنگ دی۔ آئی ایم ایف وفد کو سالانہ ٹیکس محصولات کے مقررہ اہداف پربھی بریفنگ دی گئی، مذاکرات میں وفد کو فنانس ایکٹ 2018 میں متعارف اصلاحات اور ٹیکس نیٹ بڑھانے پربریفنگ دی گئی، آئی ایم ایف وفد نے نان فائلرکو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے مزید اقدامات کا مطالبہ کر دیا۔

آئی ایم ایف وفد نے گذشتہ روز بی آئی ایس پی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا۔ آئی ایم ایف وفدکی قیادت مشیر /ٹیم لیڈرہیرالڈ فنگرنے کی ، جبکہ بی آئی ایس پی کی نمائندگی سیکرٹری بی آئی ایس پی کی زیر صدارت بی آئی ایس پی کی سینئرمینجمنٹ نے کی۔ اس موقع پرسیکرٹری بی آئی ایس پی عمر حمید خان نے وفد کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ آئی ایم ایف حکومت پاکستان کا ایک قابل اعتماد شراکت دار ہے۔

آئی ایم ایف وفدکے سربراہ نے غریبوں کی سماجی و معاشی حالات میں بہتری لانے کیلئے بی آئی ایس پی کے کام اور وژن کو سراہا،انہوںنے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی اقدامات پر موثر طور عملدرآمد کیلئے اس کے فنڈز کو جاری رکھنا بہت اہم ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں