افغانستان میں ہیلی کاپٹر گرنے سے 11 افراد جاں بحقنیٹو

امریکی زیر قیادت ایساف کا کہنا ہے"ہلاک ہونے والے 4 افغانیوں میں 3 سیکورٹی ممبرز، اورایک سویلین مترجم شامل ہیں"۔

تباہ ہونے والے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کی تصویر۔ فوٹو: رائٹرز

جمعرات کو شمالی افغانستان میں نیٹو کا ہیلی کاپٹر آگرا،جس میں 7 امریکی فوجی،اور 4 افغانی ہلاک ہوگئے۔ ملٹری کا کہنا ہے"طالبان نے اسکی ذمہ داری قبول کرلی ہے"۔

امریکی زیر قیادت ایساف کا کہنا ہے"ہلاک ہونے والے 4 افغانیوں میں 3 سیکورٹی ممبرز، اورایک سویلین مترجم شامل ہیں"۔

انھوں نے کہا"حادثے کی وجہ زیرتفتیش ہے،اور ہیلی کاپٹر بلیک ہاک UH-60 تھا"۔مزید تفصیلات نہیں بتائی گئی ہے۔

طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے اے ایف پی کو بتایا"ہمارے مجاہدین نے ایساف کے ہیلی کاپٹر کو تقریباً گیارہ بجے کندھار صوبے میں شاہ ولی کوٹ کے علاقے شینارٹو میں گرایا"۔

انھوں نے کہا"ہیلی کاپٹر گرانے کے لیے راکٹ سے چلنے والے گرینیڈ کا استعمال کیا گیا تھا"۔

احمدی نے کہا"اس حملے سے ہیلی کاپٹر کے تمام سوارجاںبحق ہوگئے تھےاوروہ تباہ ہوگیا تھا"۔


"نیٹو ہیلی کاپٹر پر طالبان کی طرف سے صبح کیا جانے والا حملہ شینارٹو گاؤں کے علاقے کھاشیرمیں کیا گیا تھا"۔ایک مقامی ترجمان نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر اے ایف پی کو بتایا۔

ضلع کے گورنر عبیداللہ نے کہا"نیٹو اور افغان فورسز نے علاقے کو طالبان سے، 2010 میں خالی کرالیا تھا،تاہم طالبان علاقے میں پھر سرگرم ہوگئے تھے"۔

گزشتہ اگست میں کابل کے قریب طالبان کی طرف سے ایک امریکی چنوک گولی مار کر گرایا گیا تھا، جس میں 8 افغان اور30 امریکی ہلاک ہوئے تھے،اور اس میں وہ 22 نیوی سیلز بہی شامل تھے جنھوں نےاس سال کے اوائل میں پاکستان میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا تھا۔

یہ افغانستان میں جنگ کے 10 برسوں کے دوران، امریکی فوجیوں کے لیے واحد مہلک ترین واقعہ تھا.

امریکیوں کی یہ حلاکت ٹھیک ایک ہفتے کے بعد ہوئی ہے۔اس سے پہلے افغانی ساتھیوں نے نام نہاد گرین-آن-بلو حملوں میں 6 امریکیوں کو ہلاک کردیا تھا،جس سے افغانیوں کے ساتھ باہمی اعتماد کو نقصان پہنچا تھا۔

نیٹو کی انٹرنیشنل سیکورٹی اسسٹینس فورس نے پچھلے مہینے کہا"اس سال کی دوسری سہ ماہی میں ہونے والے حملے،پچھلے سال اسی دورانیے میں ہونے والے حملوں سے 11 فیصد زیادہ رہے ہیں"۔

امریکہ کی زیر قیادت اتحاد نےکہا ہے"صرف جون کے مہینے میں تقریباً دوسال کے دوران، ملک بھر میں فائر فائٹس اورسڑک کے کنارے نصب بم دھماکوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے"۔

Recommended Stories

Load Next Story