سینیٹ میں فواد چوہدری کے بیان پر گرما گرمی وفاقی وزیر کو ایوان سے نکلنے کا حکم
مشاہد اللہ نے وفاقی وزیر سے الزامات پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تو دونوں جانب سے لفظی گولہ باری شروع ہوگئی
سینیٹ اجلاس کے دوران فواد چوہدری کی جانب مشاہد اللہ خان پر کی جانے والی تنقید پر گرما گرمی ہوگئی جب کہ چیئرمین نے معافی نہ مانگنے پر وفاقی وزیر کو ایوان سے نکلنے کا حکم دے دیا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت اجلاس جاری تھا کہ اس دوران مسلم لیگ(ن) کے مشاہد اللہ خان اور وفاقی وزیرفواد چوہدری کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جو بڑھتے بڑھتے جھڑپ کی صورت اختیار کرگیا۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے وفاقی وزیرسے الزامات ثابت نہ کرنےپر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تو فواد چوہدری اپنی نشست سے کھڑے ہوگئے اور کہا کہ دیکھنا ہے کہ معافی کس سے مانگنی ہے،مشاہد اللہ نے پی آئی اے کا بیڑہ غرق کیا انہوں نے اپنے تین بھائیوں کو پی آئی اے میں بھرتی کرایا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پاکستان کی سیاست کے سنی لیون ہیں، مشاہداللہ خان
سینیٹر مشاہد اللہ نے وفاقی وزیر سے الزامات پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تو دونوں جانب سے ایک بار پھر لفظی گولہ باری شروع ہوگئی، چیئرمین سینیٹ نے فواد چوہدری کو ایوان سے باہر نکل جانے کا حکم دے دیا۔
وفاقی وزیر نے چیئرمین سینیٹ کی ہدایت کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی بات جاری رکھی اور مائیک بند ہونے کے باوجود بولتے رہے تاہم بعدازاں انہوں نے مشاہد اللہ سے معذرت کی جس پر چیئرمین سینیٹ نے انہیں بیٹھنے کی ہدایت کی، لیکن وفاقی وزیر مسلسل بولتے رہے اور مجبوراً چیئرمین سینیٹ نے اجلاس جمعہ کی صبح تک ملتوی کردیا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت اجلاس جاری تھا کہ اس دوران مسلم لیگ(ن) کے مشاہد اللہ خان اور وفاقی وزیرفواد چوہدری کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جو بڑھتے بڑھتے جھڑپ کی صورت اختیار کرگیا۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے وفاقی وزیرسے الزامات ثابت نہ کرنےپر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تو فواد چوہدری اپنی نشست سے کھڑے ہوگئے اور کہا کہ دیکھنا ہے کہ معافی کس سے مانگنی ہے،مشاہد اللہ نے پی آئی اے کا بیڑہ غرق کیا انہوں نے اپنے تین بھائیوں کو پی آئی اے میں بھرتی کرایا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پاکستان کی سیاست کے سنی لیون ہیں، مشاہداللہ خان
سینیٹر مشاہد اللہ نے وفاقی وزیر سے الزامات پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تو دونوں جانب سے ایک بار پھر لفظی گولہ باری شروع ہوگئی، چیئرمین سینیٹ نے فواد چوہدری کو ایوان سے باہر نکل جانے کا حکم دے دیا۔
وفاقی وزیر نے چیئرمین سینیٹ کی ہدایت کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی بات جاری رکھی اور مائیک بند ہونے کے باوجود بولتے رہے تاہم بعدازاں انہوں نے مشاہد اللہ سے معذرت کی جس پر چیئرمین سینیٹ نے انہیں بیٹھنے کی ہدایت کی، لیکن وفاقی وزیر مسلسل بولتے رہے اور مجبوراً چیئرمین سینیٹ نے اجلاس جمعہ کی صبح تک ملتوی کردیا۔