ایکواڈور سے ہمنگ برڈ کی نئی قسم دریافت

ماہرین کے مطابق نودریافت خوبصورت پرندہ روزانہ اپنے وزن سے دوگنا رس پی جاتا ہے

اوریئٹروکائلس سیانولیمس ہمنگ برڈ کی ایک نئی قسم ہے جو ایکواڈور سے دریافت ہوئی ہے۔ فوٹو: بشکریہ یاہو نیوز

پرندوں کے ماہرین نے ہمنگ برڈ (شکر خورے) کی ایک نئی نوع دریافت کی ہے۔ سبز اور نیلے رنگ کا یہ خوبصورت پرندہ ہر روز اپنے وزن سے دوگنا رس پی جاتا ہے لیکن معدومیت کے شدید خطرے سے دوچار ہے۔

ایک سال قبل ماہرین کی ٹیم کے سربراہ فرانسسکو سورنوزا نے اس پرندے کو دوربین سے دیکھا تھا اور ان کا خیال تھا کہ یہ ایک نئی نوع (اسپیشیز) ہے۔ اوریئٹروکائلس سیانولیمس نامی یہ پرندہ گیارہ سینٹی میٹر لمبا ہے جس کی گہری نیلی چونچ ہے۔ اس کا سینہ سفید ہے اور بدن پر نیلا اور ہرا رنگ نمایاں ہے۔


اس کی تفصیل پرندوں کے ایک تحقیقی جرنل اورنیتھولوجیکل ایڈوانسس میں شائع ہوئی ہے۔ یہ پرندہ سرد اور انتہائی بلند علاقوں میں رہتا ہے۔ ایکواڈور کے علاقوں لوجا اور ایل اورو میں یہ پایا جاتا ہے۔ اس کا قدرتی مسکن کان کنی کی وجہ سے تیزی سے تباہ ہورہا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ایسے صرف 300 پرندے موجود ہیں۔

ایکواڈور ہمنگ برڈ کا گھر ہے اور یہاں اس کی 123 کے قریب اقسام پائی جاتی ہیں۔ ہمنگ برڈ کا دل ایک منٹ میں 1600 مرتبہ دھڑکتا ہے لیکن رات کے وقت اور شدید سردی میں دل کی دھڑکن کم ہوکر 200 فی منٹ رہ جاتی ہے۔
Load Next Story