پتھورو میں پانی کا بحران جاری شہری بوند بوند کو ترس گئے
نہروں میں دھول اڑنے لگی، فصلیں تباہ، ہزاروں ایکڑ زمین بنجر ،رینجرزکی تعیناتی کا مطالبہ
PESHAWAR:
پتھورو شہر اور اس کے نواح میں پانی کا بدترین بحران بر قرار،پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں۔
صورتحال سنگین، انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی ۔ تفصیلات کے مطابق قبول شاخ، کھائی شاخ، سیم کی شاخ، بڑا شاخ، جمعہ شاخ، سہراب شاخ، سگھ مانر کی ٹیل میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے پانی کے بجائے ریت اڑ رہی ہے، پانی کے بدترین بحران کے باعث پتھورو شہر کے تالابوں سمیت آس پاس کے سیکڑوںگاؤں میں پانی ناپید ہو گیا، عوام، مویشی، چرند و پرند قیامت خیز گرمی میں بوند بوند کے لیے ترس رہے ہیں۔ زیر زمین پانی انتہائی کڑوا ہے جو کسی بھی طرح استعمال کے قابل نہیں، شہری اور دیہاتی پینے کے پانی کی تلاش میں چلچلاتی دھوپ اور شدید گرمی میں دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔
مضر صحت پانی استعمال کرنے سے مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ پانی چور زمیندار غیر قانونی پائپ اور مشنیں لگا کر پانی چوری کرنے میں مصروف ہیں، انتظامیہ ان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ شہریوں اور ٹیل کے آباد گاروں کا کہنا ہے کہ محکمہآبپاشی کے اہلکار اور بااثر پانی چور زمیندار جان بوجھ کر پتھورو شہر کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
پانی کی مسلسل بندش سے علاقے ویران اور خشک سالی کے باعث ریگستان بن گئے ہیں۔ فصلوں کو تو درکنار پینے کے لیے پانی میسر نہیں ہے،ہزاروں ایکڑ زمین بنجر اور کئی مقامات پر کھڑی فصلیں سوکھ کر تباہ ہو گئی ہیں، آباد گاروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، شہر کا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا جس کے باعث بے روزگاری میں خطر ناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ آباد گاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ شاخوں پر رینجرز تعینات کیے جائیں۔
پتھورو شہر اور اس کے نواح میں پانی کا بدترین بحران بر قرار،پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں۔
صورتحال سنگین، انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی ۔ تفصیلات کے مطابق قبول شاخ، کھائی شاخ، سیم کی شاخ، بڑا شاخ، جمعہ شاخ، سہراب شاخ، سگھ مانر کی ٹیل میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے پانی کے بجائے ریت اڑ رہی ہے، پانی کے بدترین بحران کے باعث پتھورو شہر کے تالابوں سمیت آس پاس کے سیکڑوںگاؤں میں پانی ناپید ہو گیا، عوام، مویشی، چرند و پرند قیامت خیز گرمی میں بوند بوند کے لیے ترس رہے ہیں۔ زیر زمین پانی انتہائی کڑوا ہے جو کسی بھی طرح استعمال کے قابل نہیں، شہری اور دیہاتی پینے کے پانی کی تلاش میں چلچلاتی دھوپ اور شدید گرمی میں دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔
مضر صحت پانی استعمال کرنے سے مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ پانی چور زمیندار غیر قانونی پائپ اور مشنیں لگا کر پانی چوری کرنے میں مصروف ہیں، انتظامیہ ان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ شہریوں اور ٹیل کے آباد گاروں کا کہنا ہے کہ محکمہآبپاشی کے اہلکار اور بااثر پانی چور زمیندار جان بوجھ کر پتھورو شہر کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
پانی کی مسلسل بندش سے علاقے ویران اور خشک سالی کے باعث ریگستان بن گئے ہیں۔ فصلوں کو تو درکنار پینے کے لیے پانی میسر نہیں ہے،ہزاروں ایکڑ زمین بنجر اور کئی مقامات پر کھڑی فصلیں سوکھ کر تباہ ہو گئی ہیں، آباد گاروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، شہر کا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا جس کے باعث بے روزگاری میں خطر ناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ آباد گاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ شاخوں پر رینجرز تعینات کیے جائیں۔