بچے کی گمشدگی سے سول اسپتال کی سیکیورٹی کا پول کھل گیا

28 مئی کو بیٹے نعمان کو علاج کیلیے لائی، پرچی بنوانے کے دوران بچہ غائب کر دیا گیا، والدہ

کیمروں کی ریکارڈنگ نہیں دکھائی گئی، او پی ڈی میں لگے ہوئے تمام کیمرے ناکارہ تھے۔ فوٹو : ایکسپریس

RAWALPINDI:
ڈاکٹر روتھ فائو سول اسپتال کراچی سے 3 سالہ بچے کے لاپتہ ہونے کے بعد اسپتال کی سیکیورٹی کا پول کھل گیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر روتھ فائو سول اسپتال سے 3 سالہ بچے نعمان کی گمشدگی اور سول اسپتال کے سی سی ٹی وی کیمرے ناکارہ ہونے سے متعلق سیکریٹری صحت ، ایم ایس سول اسپتال، ایس ایس پی جنوبی اور دیگر کو طلب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ سے 2 ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو 3 سالہ بچے نعمان کی گمشدگی سے متعلق سماعت ہوئی، عدالت میں بچے کی والدہ صبا نے بیان دیا کہ 28 مئی 2018 کو 3 سالہ بیٹے نعمان کو سول اسپتال میں ڈاکٹر کو دکھانے لے کر گئی تھی او پی ڈی کی پرچی بنانے کے دوران بچہ غائب کردیا گیا اسپتال کی انتظامیہ سے منت کے باوجود بھی سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ چیک نہیں کرایا۔


عدالت کے روبرو سول اسپتال کے سی سی ٹی وی کے کیمرے ناکارہ ہونے کا انکشاف ہوا، سول اسپتال سے 3 سالہ بچے کی گمشدگی پر سول اسپتال کی سیکیورٹی پول کھل گیا اسپتال انتظامیہ نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

پورٹ کے مطابق جس روز بچہ اسپتال سے لاپتہ ہوا سول اسپتال کی او پی ڈی کے کیمرے کام نہیں کررہے تھے، او پی ڈی میں بچے کی رجسٹریشن کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں ہے سول اسپتال انتظامیہ کی رپورٹ پر عدالت برہم ہوگئی عدالت نے سیکریٹری صحت، ایم ایس سول اسپتال، ایس ایس پی جنوبی اور دیگر کو طلب کرکے چیف سیکریٹری سندھ سے 2 ہفتے میں رپورٹ طلب کی ہے۔

 
Load Next Story