وزیر اعظم نے 20 رکنی کونسل آف بزنس ایڈوائزرز کی منظوری دیدی
کونسل آف بزنس ایڈوائزرز کی سربراہی وزیر اعظم خود کریں گے، ترجمان وزارت تجارت
وزیر اعظم نے کونسل آف بزنس ایڈوائزرز تشکیل دینے کی منظوری دے دی جو نوکریوں، برآمدات اور سرمایہ کاری سے متعلق حکومت کو تجاویز پیش کرے گی۔
وزارتِ تجارت کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کونسل آف بزنس ایڈوائزرز تشکیل دینے کی منظوری دے دی ہے کونسل کی سربراہی وزیر اعظم خود کریں گے جب کہ کونسل میں بزنس سیکٹر کے 20 سرکردہ افراد شامل کیے گئے ہیں۔
ترجمان وزارتِ تجارت کے مطابق کو نسل آف بزنس ایڈوائزرز کا صدر مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کو منتخب کیا گیا ہے جب کہ سیکریٹری تجارت یونس ڈھاگا کونسل کے سیکریٹری ہوں گے۔ دیگر ارکان میں محمد علی تابا، بشیرعلی محمد، شاہد سورتی، مصدق ذوالقرنین، سیما عزیز، اعظم فاروقی، شاہد عبداللہ، خاور خواجہ، بابر بادت، ناز خان، ابرار حسن، ثاقب شیرازی، شاہد حسین، عثمان خالد وحید، ثمینہ رضوان، الماس حیدر، آفاق ٹوانہ، آصف پیر، ذاکر خان اورعبدالرؤف شامل ہیں۔
ترجمان وزراتِ تجارت کا کہنا ہے کہ یہ کونسل نوکریوں کی فراہمی، برآمدات اور سرمایہ کاری بڑھانے، بیرون ملک پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے متعلق اپنی تجاویز پیش کرے گی۔
کونسل کے قیام سے کاروباری طبقے کو مسائل کے حل کے لیے وزیراعظم تک رسائی حاصل ہوگی اور اس فورم پر سرمایہ کاری، ٹیرف اور ٹیکس پالیسیوں سمیت کاروباری ایشوز کو اٹھایا جاسکے گا۔
وزارتِ تجارت کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کونسل آف بزنس ایڈوائزرز تشکیل دینے کی منظوری دے دی ہے کونسل کی سربراہی وزیر اعظم خود کریں گے جب کہ کونسل میں بزنس سیکٹر کے 20 سرکردہ افراد شامل کیے گئے ہیں۔
ترجمان وزارتِ تجارت کے مطابق کو نسل آف بزنس ایڈوائزرز کا صدر مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کو منتخب کیا گیا ہے جب کہ سیکریٹری تجارت یونس ڈھاگا کونسل کے سیکریٹری ہوں گے۔ دیگر ارکان میں محمد علی تابا، بشیرعلی محمد، شاہد سورتی، مصدق ذوالقرنین، سیما عزیز، اعظم فاروقی، شاہد عبداللہ، خاور خواجہ، بابر بادت، ناز خان، ابرار حسن، ثاقب شیرازی، شاہد حسین، عثمان خالد وحید، ثمینہ رضوان، الماس حیدر، آفاق ٹوانہ، آصف پیر، ذاکر خان اورعبدالرؤف شامل ہیں۔
ترجمان وزراتِ تجارت کا کہنا ہے کہ یہ کونسل نوکریوں کی فراہمی، برآمدات اور سرمایہ کاری بڑھانے، بیرون ملک پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے متعلق اپنی تجاویز پیش کرے گی۔
کونسل کے قیام سے کاروباری طبقے کو مسائل کے حل کے لیے وزیراعظم تک رسائی حاصل ہوگی اور اس فورم پر سرمایہ کاری، ٹیرف اور ٹیکس پالیسیوں سمیت کاروباری ایشوز کو اٹھایا جاسکے گا۔