سپریم کورٹ کا سانحہ اے پی ایس پر تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کا حکم

لواحقین سے شرمندہ ہوں کہ انہیں دوبارہ عدالت آنا پڑا، چیف جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس


ویب ڈیسک October 05, 2018
کمیشن معاملے کی تحقیقات کرکے 6 ہفتے میں رپورٹ پیش کرے۔ فوٹو:فائل

سانحہ اے پی ایس پر سپریم کورٹ نے تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کا حکم دے دیا ہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، عدالت عظمیٰ نے سانحہ اے پی ایس پر تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سینیئر جج پر مشتمل کمیشن تشکیل دیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : سانحہ اے پی ایس پرصوبائی اور وفاقی حکومت کو نوٹس

عدالت نے ریمارکس دیے کہ پشاور میں صورتحال ایسی تھی کہ کمیشن کی تشکیل کا کام مکمل نہ ہوسکا تاہم اب کمیشن معاملے کی تحقیقات کرکے 6 ہفتے میں رپورٹ پیش کرے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ لواحقین سے شرمندہ ہوں، انہیں دوبارہ عدالت آنا پڑا، والدین کے لخت جگر واپس نہیں لا سکتا تاہم تکلیف کم کرنے کی کوشش کروں گا اور درست تحقیقات کے لیے جو کرسکے کریں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : سانحہ اے پی ایس کی تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم

چیف جسٹس ثاقب نثار نے 16 اکتوبر کو اے پی ایس پشاور کے دورے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے کلاس روم میں بیٹھ کر قرآن خوانی کریں گے۔

اس سے قبل بھی چیف جسٹس نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم دیتے ہوئے 2 ماہ میں انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی جب کہ کمیشن میں کم ازکم پشاور ہائی کورٹ کے ایک جج کو شامل کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔