پاکستان کے ایٹمی ہتھیارمکمل طورپرمحفوظ ہیں وزارت خارجہ

ترجمان نے شمالی وزیرستان پہ امریکہ کے اشتراک سے ملٹری آپریشن...

پاکستان کے ایٹمی ہتھیار مضبوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے تحت مکمل طور پر محفوظ ہیں . وزارت خارجہ کی پریس بریفنگ

ISLAMABAD:
پاکستان نے امریکہ کےیہ خدشات کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار غلط ہاتھوں میں پڑ سکتے ہیں کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا ہے کہ تمام ہتھیار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔

وزارت خارجہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان معظم علی خان نے کہا "پاکستان کے ایٹمی ہتھیار مضبوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے تحت مکمل طور پر محفوظ ہیں اور ان کی سیکیورٹی کے حوالے سے کسی کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔"

وزارت خارجہ کا یہ بیان کہ امریکہ کے ڈیفینس سیکرٹری لیون پنیٹا کے اس بیان کا ردعمل ہے جسمیں انھوں نے پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے دہشتگردوں کے ہاتھ لگنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

پنیٹا نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا تھا "اگر پاکستان میں دہشتگردی کو قابو نہیں کیا گیا تو پاکستان کے ایٹمی ہتھیار عسکریت پسندوں کے ہاتھ لگنے کا خشہ ہے۔" ان خیالات کا اظہار انہوں نے حالیہ دنوں میں شائع ہوئی کانگریس رپورٹ کے بارے میں پوچھے گئےایک سوال پہ کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان انڈیا کو ہدف بنانے کیلئے اپنی جوہری طاقت میں اضافہ کر رہا ہے۔


وزارت خارجہ نے کانگریس رپورٹ پہ کوئی بھی تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

ایک سیکیورٹی افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پہ بتایا کہ کامرہ ائیر بیس پرحملہ سےایٹمی ہتھیاروں کی سیکیورٹی کو کوئی خطرہ لاحق نہیں۔

ترجمان نے شمالی وزیرستان پہ امریکہ کے اشتراک سے ملٹری آپریشن شروع کرنے کی خبروں کی بھی تردید کردی۔ انہوں نے کہا "یہ پاکستان کی سالمیت کا معاملہ ہے اور ہم نے پہلے بھی کہا ہے کہ اپنے ملک میں دہشتگردی کے خلاف کاروائی کرنا ہماری زمہ داری ہے اور ہم اس مسئلہ سے نمٹنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔"

ترجمان نے کہادہشتگردوں کو پکڑنے کیلئے پاکستان امریکہ سےانٹیلیجنس کے معاملات پر ضرور مدد حاصل کر سکتا ہے۔ بارڈر پہ حملوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا اس معاملے میں پاکستان افغانستان اور نیٹو اور اصاف سے رابطہ میں ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story