آسٹریلیا کیخلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے پاکستان نے 12کھلاڑیوں کا انتخاب کرلیا
وہاب ریاض اور میر حمزہ میں سے کسی ایک کو شامل کریں گے، کپتان سرفراز احمد
کینگروز کیخلاف پہلے ٹیسٹ کیلیے پاکستان نے 12 کھلاڑیوں کا انتخاب کرلیا ہے۔
پاکستان نے دستیاب وسائل پر انحصار کرتے ہوئے 12 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے،2سال بعد پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے محمد حفیظ کے ساتھ امام الحق اننگز کا آغاز کریں گے،شاداب خان کی انجری کے سبب عدم دستیابی کی وجہ سے حفیظ کا بطور بولر بھی کردار اہم ہوگیا ہے، اظہر علی تیسرے نمبر پر بیٹنگ کریں گے،حارث سہیل کی یواے ای میں گزشتہ سیریز میں کارکردگی اچھی رہی تھی، اسد شفیق کو بطور سینئر بیٹنگ کا بوجھ اٹھانا ہوگا، بابر اعظم محدود اوورز کی کارکردگی ٹیسٹ میچز میں نہیں دہرا پائے۔
گزشتہ 25 اننگز میں 17بار ان کی اننگز 25سے آگے نہیں بڑھ سکی، ان کو اپنی اہلیت ثابت کرنا ہوگی، فارم کے متلاشی سرفراز احمد کو وکٹ کیپنگ کے ساتھ بیٹ سے بھی اپنی افادیت ثابت کرنا ہوگی، اسپن کے شعبے میں یاسر شاہ کا ساتھ دینے کیلیے بلال آصف ڈیبیو کریں گے، آل راؤنڈر بیٹنگ میں بھی کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں، کاؤنٹی کرکٹ میں دھوم مچانے والے پیسر محمد عباس سے یہاں بھی عمدہ کارکردگی کی امیدیں وابستہ ہوں گی، کینگروز کیخلاف وارم اپ میچ میں متاثر نہ کرنے والے وہاب ریاض کو باہر بٹھانے کا فیصلہ کیا گیا تو میر حمزہ کا ڈیبیو ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: کینگروز کے شکار کیلیے پاکستانی اسپن جال کمزور پڑ گیا
کپتان سرفراز احمد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ایشیا کپ میں خراب کارکردگی ماضی کی بات ہوگئی، آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز نیا چیلنج ہے، ہمیں طویل فارمیٹ کے مزاج کو پیش نظر رکھتے ہوئے مثبت کرکٹ کھیلنا ہوگی،انھوں نے کہا کہ یواے ای میں کینگروز کیخلاف گزشتہ سیریز میں پاکستان کو مصباح الحق اور یونس خان کی خدمات حاصل تھیں، اس بار نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں پر انحصار کرنا ہوگا، مہمان ٹیم کو کمزور خیال نہیں کیا جاسکتا، ایرون فنچ اور دیگر محدود اوورز کی کرکٹ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواچکے ہیں،بولنگ لائن اپ بھی اچھی ہے۔
سرفراز نے کہا کہ حریف ٹیم کے اسپنر ناتھن لیون اچھی فارم میں ہیں،انھوں نے اپنی صلاحیتوں کو خوب نکھارا ہے، پہلے ٹیسٹ کیلیے متوازن ٹیم کا انتخاب کیا گیا، ہمیں بہترین کرکٹ کھیلنا اور بیٹسمینوں کو ذمہ داری لینا ہوگی،کپتان نے کہا کہ بیٹسمین بہتر ٹوٹل حاصل کریں گے تو بولرز کو کارکردگی دکھانے کا موقع ملے گا، امید ہے کہ سیریز جیتنے میں سرخروکامیاب ہوں گے، نوجوان کرکٹرز جتنی ٹیسٹ کرکٹ کھیلیں گے اتنا ہی سیکھنے کا موقع ملے گا۔
دوسری جانب آسٹریلیا نے ٹیم پین کی قیادت میں پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا،ان میں محدود اوورز کی کرکٹ کے تجربہ کار بیٹسمین ایرون فنچ ، ٹریوس ہیڈ اور مارنس لیوسکاگنی شامل ہیں،عثمان خواجہ، مچل مارش، ٹریوس ہیڈ، مچل اسٹارک، ناتھن لیون، پیٹر سڈل اور جان ہولینڈ بھی حتمی ٹیم کا حصہ ہیں، مضبوط ڈومیسٹک اسٹرکچر سے سامنے آنے والے نئے کینگرو کرکٹرز کی جانب سے پاکستانی بولنگ اٹیک کیخلاف سخت مزاحمت دیکھنے میں آسکتی ہے،عثمان خواجہ ایشیائی کنڈیشنز میں اپنی افادیت ثابت کرنے کے اہل ہیں،مارش برادران کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
قبل ازیں پیسر مائیکل نیسر کو بھی ڈیبیو کرائے جانے کے اشارے مل رہے تھے لیکن پیٹر سڈل کے تجربے کو ترجیح دی گئی،اسٹارک کے ساتھ ان کی جوڑی اکثر اعتماد سے عاری نظر آنے والی پاکستانی ٹاپ آرڈر کیلیے مسائل پیدا کرسکتی ہے، وارم اپ میچ میں پاکستان ''اے'' کی ایک اننگز میں 8وکٹیں لینے والے ناتھن لیون آسٹریلیا کا ٹرمپ کارڈ ثابت ہونگے،دنیا کے بہترین آف اسپنرز میں شمار ہونیوالے سینئر کیساتھ جون ہولینڈ اور ٹریوس ہیڈ بھی اسپن کا جال بچھائیں گے۔
پاکستان نے دستیاب وسائل پر انحصار کرتے ہوئے 12 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے،2سال بعد پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے محمد حفیظ کے ساتھ امام الحق اننگز کا آغاز کریں گے،شاداب خان کی انجری کے سبب عدم دستیابی کی وجہ سے حفیظ کا بطور بولر بھی کردار اہم ہوگیا ہے، اظہر علی تیسرے نمبر پر بیٹنگ کریں گے،حارث سہیل کی یواے ای میں گزشتہ سیریز میں کارکردگی اچھی رہی تھی، اسد شفیق کو بطور سینئر بیٹنگ کا بوجھ اٹھانا ہوگا، بابر اعظم محدود اوورز کی کارکردگی ٹیسٹ میچز میں نہیں دہرا پائے۔
گزشتہ 25 اننگز میں 17بار ان کی اننگز 25سے آگے نہیں بڑھ سکی، ان کو اپنی اہلیت ثابت کرنا ہوگی، فارم کے متلاشی سرفراز احمد کو وکٹ کیپنگ کے ساتھ بیٹ سے بھی اپنی افادیت ثابت کرنا ہوگی، اسپن کے شعبے میں یاسر شاہ کا ساتھ دینے کیلیے بلال آصف ڈیبیو کریں گے، آل راؤنڈر بیٹنگ میں بھی کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں، کاؤنٹی کرکٹ میں دھوم مچانے والے پیسر محمد عباس سے یہاں بھی عمدہ کارکردگی کی امیدیں وابستہ ہوں گی، کینگروز کیخلاف وارم اپ میچ میں متاثر نہ کرنے والے وہاب ریاض کو باہر بٹھانے کا فیصلہ کیا گیا تو میر حمزہ کا ڈیبیو ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: کینگروز کے شکار کیلیے پاکستانی اسپن جال کمزور پڑ گیا
کپتان سرفراز احمد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ایشیا کپ میں خراب کارکردگی ماضی کی بات ہوگئی، آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز نیا چیلنج ہے، ہمیں طویل فارمیٹ کے مزاج کو پیش نظر رکھتے ہوئے مثبت کرکٹ کھیلنا ہوگی،انھوں نے کہا کہ یواے ای میں کینگروز کیخلاف گزشتہ سیریز میں پاکستان کو مصباح الحق اور یونس خان کی خدمات حاصل تھیں، اس بار نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں پر انحصار کرنا ہوگا، مہمان ٹیم کو کمزور خیال نہیں کیا جاسکتا، ایرون فنچ اور دیگر محدود اوورز کی کرکٹ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواچکے ہیں،بولنگ لائن اپ بھی اچھی ہے۔
سرفراز نے کہا کہ حریف ٹیم کے اسپنر ناتھن لیون اچھی فارم میں ہیں،انھوں نے اپنی صلاحیتوں کو خوب نکھارا ہے، پہلے ٹیسٹ کیلیے متوازن ٹیم کا انتخاب کیا گیا، ہمیں بہترین کرکٹ کھیلنا اور بیٹسمینوں کو ذمہ داری لینا ہوگی،کپتان نے کہا کہ بیٹسمین بہتر ٹوٹل حاصل کریں گے تو بولرز کو کارکردگی دکھانے کا موقع ملے گا، امید ہے کہ سیریز جیتنے میں سرخروکامیاب ہوں گے، نوجوان کرکٹرز جتنی ٹیسٹ کرکٹ کھیلیں گے اتنا ہی سیکھنے کا موقع ملے گا۔
دوسری جانب آسٹریلیا نے ٹیم پین کی قیادت میں پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا،ان میں محدود اوورز کی کرکٹ کے تجربہ کار بیٹسمین ایرون فنچ ، ٹریوس ہیڈ اور مارنس لیوسکاگنی شامل ہیں،عثمان خواجہ، مچل مارش، ٹریوس ہیڈ، مچل اسٹارک، ناتھن لیون، پیٹر سڈل اور جان ہولینڈ بھی حتمی ٹیم کا حصہ ہیں، مضبوط ڈومیسٹک اسٹرکچر سے سامنے آنے والے نئے کینگرو کرکٹرز کی جانب سے پاکستانی بولنگ اٹیک کیخلاف سخت مزاحمت دیکھنے میں آسکتی ہے،عثمان خواجہ ایشیائی کنڈیشنز میں اپنی افادیت ثابت کرنے کے اہل ہیں،مارش برادران کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
قبل ازیں پیسر مائیکل نیسر کو بھی ڈیبیو کرائے جانے کے اشارے مل رہے تھے لیکن پیٹر سڈل کے تجربے کو ترجیح دی گئی،اسٹارک کے ساتھ ان کی جوڑی اکثر اعتماد سے عاری نظر آنے والی پاکستانی ٹاپ آرڈر کیلیے مسائل پیدا کرسکتی ہے، وارم اپ میچ میں پاکستان ''اے'' کی ایک اننگز میں 8وکٹیں لینے والے ناتھن لیون آسٹریلیا کا ٹرمپ کارڈ ثابت ہونگے،دنیا کے بہترین آف اسپنرز میں شمار ہونیوالے سینئر کیساتھ جون ہولینڈ اور ٹریوس ہیڈ بھی اسپن کا جال بچھائیں گے۔