لیاری رینجرز سے مقابلے میں گینگ کا کارندہ ہلاک

فہیم خشکا اسپتال لے جاتے ہوئے ہلاک ہوگیا، چاکیواڑہ میں جرائم کے اڈے سے بھاری اسلحہ اور بلٹ پروف جیکٹیں برآمد، لیاری۔۔۔


Staff Reporter June 09, 2013
لی مارکیٹ میں ہنگامہ آرائی کے دوران نذر آتش کیے جانے والے ٹائر سے شعلے بلند ہور ہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

پولیس اور رینجرز سے مقابلوں کے دوران 2 ملزمان ہلاک جبکہ 2 کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔

چاکیواڑہ میں مشترکہ کارروائی کے دوران جرائم کے اڈے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولیاں اور بلٹ پروف جیکٹیں برآمد کرلی گئیں، چاکیواڑہ میں لیاری گینگ وار کے ملزم کی ہلاکت کے بعد لیاری کے مختلف علاقوں میں نامعلوم افراد نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ٹائر نذر آتش کیے جبکہ دکانیں و کاروبار بند ہوگیا،ایس پی لیاری نجم الدین ترین نے رینجرز کے ہمراہ چاکیواڑہ میں گینگ وار کے ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے علاقے کا گھیراؤ کرلیا اس دوران ملزمان کی جانب سے فائرنگ کی گئی تاہم پولیس اور رینجرز کی جوابی فائرنگ سے2 افراد فہیم اور عقیل بخش زخمی ہوگئے جنھیں طبی امداد کے لیے لیاری جنرل اسپتال پہنچایا گیا۔

فہیم کو ابتدائی طبی امداد کے بعد حالت بگڑنے پر سول اسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ دوران سفر خون زیادہ بہہ جانے سے ہلاک ہوگیا، ایس پی لیاری نے بتایا کہ ہلاک و زخمی لیاری گینگ وار کے ملزمان ہیں جو ٹارگٹ کلنگ سمیت سنگین جرائم میں پولیس کو مطلوب تھے،ذرائع نے بتایا کہ 5 موٹر سائیکلوں پر سوار رینجرز اہلکار لیاری سنگو لائن عزیر بلوچ کی رہائشی گلی میں پہنچے تو وہاں سیکیورٹی پر مامور فہیم عرف خشکا اور اس کے ساتھیوں نے فائرنگ کی جس کے جواب میں رینجرز نے جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں فہیم اور ایک راہ گیر عقیل بخش زخمی ہو گئے،زخمیوں کو علاقہ مکینوں نے لیاری جنرل اسپتال پہنچایا۔

ہلاک ہونے والا فہیم لیاری نوا لائن کا رہائشی تھا،دوسری کارروائی میں پولیس اور رینجرز نے چاکیواڑہ کے ہی علاقے میں قائم جرائم کے اڈے پر چھاپہ مار کر بھاری تعداد میں اسلحہ جس میں ایل ایم جی ، ایس ایم جی ، نائن ایم ایم پستول ، مختلف اقسام کی ڈھائی ہزار سے زائد گولیاں اور بلٹ پروف جیکٹیں برآمد کرلیں تاہم اس چھاپہ مار کارروائی میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ، پولیس مقابلے میں لیاری گینگ وار کے ملزم کی ہلاکت کے بعد لیاری کھڈا مارکیٹ اور لیمارکیٹ سمیت ملحقہ علاقوں میں نامعلوم مشتعل افراد نے احتجاج کرتے ہوئے پولیس اور رینجرز کے خلاف نعرے لگائے اور ٹائر نذر آتش کر کے ٹریفک معطل کر دیا جبکہ اس دوران علاقے میں دکانیں و کاروبار بند کرادیا گیا۔



اس موقع پر نامعلوم افراد کی شدید فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور مکین گھروں میں محصور ہوگئے،رات گئے تک پورے لیاری میں احتجاج کا سلسلہ جاری تھا لیاری کے داخلی راستوں پر ٹرک اور بسوں کو کھڑا کردیا گیا ،دریں اثنا ایکسپریس وے کے راستے قیوم آباد جانے والی روٹیو ون کی منی بس میں 3 مسلح ڈاکو مسافروں سے لوٹ مار کر رہے تھے کہ اس دوران منی بس جیسے ہی بلوچ کالونی تھانے کے سامنے سے گزری مسافروں نے شور مچا دیا جس پر پولیس کو آتا دیکھ کر تینوں ڈاکو منی بس سے اتر کر مختلف سمتوں میں فرار ہوگئے۔

پولیس کی نفری نے ڈاکوؤں کا پیچھا کرکے گھیرا تنگ کردیا اس دوران ڈاکوؤں کی جانب سے پولیس پر فائرنگ کی گئی تاہم پولیس نے تعاقب اور جوابی فائرنگ کے تبادلے میں 2 ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا جس میں سے ایک ڈاکو ہلاک ہوگیا،ڈی ایس پی طارق مغل نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے کی شناخت رضوان کے نام سے ہوئی ہے جبکہ اس کے بھائی عرفان کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کا تیسرا ساتھی شان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے جبکہ تینوں ڈاکو اعظم بستی کے رہائشی ہیں، پولیس نے ہلاک اور زخمی ڈاکو بھائیوں کے قبضے سے 2 ٹی ٹی پستول ، لوٹی ہوئی نقدی ، موبائل فون اور دیگر سامان برآمد کرلیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں