مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کے ہاتھوں مسلمانوں کے درجنوں گھر مسمار

 گھروں کو جموں میں مسمار کیا گیا، وادی میں رچائے جانے والے نام نہاد انتخابی ڈراموں کی کوئی اہمیت نہیں، یاسین ملک


News Agencies October 07, 2018
بھارت کشمیر یوں کی آواز کو دبانے کیلیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے،حریت قیادت۔ فوٹو: سوشل میڈیا

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے جموں کے علاقے سدرا میں مسلمانوں کے درجنوں گھر مسمار کر دیے ہیں۔

قابض بھارتی فوج نے جموں کے علاقے سدرا میں روتے بلکتے بچوں کی بھی پرواہ نہ کی اور درجنوں گھر بلڈوزکر دیے۔ کارروائی بھارتی جنتا پارٹی کی ایما پر کی گئی جس کا مقصد جموں کے مسلمانوں کو خوفزدہ کرنا ہے۔

جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین یاسین ملک نے کہا ہے کہ بھارت نے نام نہاد بلدیاتی انتخابات سے پہلے مقبوضہ علاقے میں حریت رہنمائوں ، کارکنوں اور عام کشمیر ی نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاری کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں رچائے جانے والے نام نہاد انتخابی ڈراموں کی کوئی اہمیت نہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں سکھوں نے بھی نام نہاد پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں ہائیکورٹ نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھیوں کے ہمراہ گرفتار کی گئیں دو بہنوں کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیدیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں آزادی پسند تنظیموں اور رہنمائوں نے نام نہاد بلدیاتی انتخابات سے قبل مقبوضہ وادی کے اطراف و اکناف میں گرفتاریوں کی تازہ لہر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے انتہائی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔

میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ کشمیری صرف اور صرف اپنے اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور نام نہاد انتخابی ڈراموں سے انکا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری حق خود ارادیت کے سوا کوئی اور چیز ہر گز تسلیم نہیں کریں گے۔

دوسری جانب برطانوی پارلیمنٹیرین ٹونی لائڈ کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو طاقت سے حل نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دیکر مثبت قدم اٹھایا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔