مختصر وقت میں دورے پرجانا ممکن نہیں تھا عامر اطلس

مکمل فٹ اورکسی بھی عالمی مقابلے میں شرکت کی بھرپورصلاحیت رکھتا ہوں.


مکمل فٹ اورکسی بھی عالمی مقابلے میں شرکت کی بھرپورصلاحیت رکھتا ہوں۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

ایشین اسکواش چیمپئن عامراطلس خان نے کہا ہے کہ میں مکمل طور پر فٹ اورکسی بھی عالمی مقابلے میں شرکت کی بھرپور قوت اور صلاحیت رکھتا ہوں.

پی ایس بی کے صدر کا شکریہ جنھوں نے میرے اصولی موقف کو تسلیم کرتے ہوئے عالمی ٹیم اسکواش چیمپئن شپ میں شرکت کی خصوصی اجازت دی،لیکن فیڈریشن نے مجھ سے قومی ٹیم کی روانگی سے12 گھنٹے قبل رابطہ کیا،مختصر وقت میں میرے لیے دورے پرجانا ممکن نہیں تھا،نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے قومی نمبر ون کھلاڑی نے کہا کہ صدر فیڈریشن اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے گذشتہ روز مجھے عالمی ٹیم اسکواش چیمپئن شپ کے لیے قومی ٹیم میں شامل کرنے کی ہدایت جاری کی، جس پر میں ان کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں لیکن میرے یہ قطعی ممکن نہیں تھا کہ محض 12 گھنٹے میں روانگی کی تیاری کر پاتا۔



البتہ یہ بات ہرگز درست نہیں کہ میں نے فٹنس مسائل کے باعث معذرت کی ہے،اسکواش کے حوالے سے معروف پشاور کے گاؤں نواں کلی سے تعلق رکھنے والے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کے بھتیجے عامر اطلس نے کہا کہ مجھے اصولی موقف اختیار کرنے پر پہلے توقومی ٹیم سے الگ کیا گیا اورپھر مجھ پر ان فٹ ہونے کا الزام لگایا گیا،2002 میں 12 برس کی عمر میں پروفیشنل کھلاڑی بننے والے عامراطلس نے کہا کہ اگر مجھے ایونٹ سے 10 روز قبل بھی قومی ٹیم میں شامل کرنے کا عندیہ دیا جاتا تو میں پاکستان کو انفرادی ایشین ٹائٹل کی طرح ٹیم چیمپئن شپ جتوانے میں اپناکردار ادا کرتا۔

میری خواہش ہے کہ پاکستان دنیائے اسکواش میں اپناکھویا ہوا عالمی مقام دوبارہ حاصل کرے، ملک و قوم کے لیے میری خدمات ہمیشہ حاضر رہیںگی،دریں اثناء عالمی ٹیم چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے پاکستانی اسکواش ٹیم گذشتہ روز اسلام آباد سے پیرس پہنچ گئی،6رکنی اسکواڈ میں 4 کھلاڑی فرحان محبوب، فرحان زمان،ناصر اقبال اور شیخ ثاقب کے ساتھ کوچ جمشید گل اور فیڈریشن کے سیکریٹری ونگ کمانڈر عبدالوہاب مروت بحیثیت منیجر شامل ہیں، پول سی میں شامل قومی ٹیم اپنا افتتاحی میچ اتوار کو روس کے خلاف کھیلے گی، یاد رہے کہ ''ایکسپریس'' نے 6 جون کی اشاعت میں خبر دی تھی کہ عامر اطلس کو قومی ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ خارج از امکان نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں