پی او اے کے متوازی دھڑوں میں پابندیوں کا مقابلہ شروع

اجلاس میں شریک تنظیموں پر5 سالہ پابندی ، دوسرے گروپ کا قومی گیمز میں حصہ لینے والوں کوسرگرمیوں سے روکنے کا فیصلہ.


Sports Reporter June 09, 2013
اجلاس میں شریک تنظیموں پر5 سالہ پابندی ، دوسرے گروپ کا قومی گیمز میں حصہ لینے والوں کو سرگرمیوں سے روکنے کا فیصلہ. فوٹو : فائل

پی او اے کے متوازی دھڑوں میں ایک دوسرے پر پابندیاں لگانے کا مقابلہ شروع ہوگیا۔

عبوری کمیٹی نے لاہور میں جنرل(ر) عارف حسن کی زیر سربراہی گذشتہ روزمنعقدہ اجلاس میں شرکت کرنے والی اسپورٹس تنظیموں پر5 سالہ پابندی کا اعلان کردیا، دوسری طرف عارف حسن گروپ نے فیصلہ کیا ہے کہ28 جون سے اسلام آباد میں شیڈول قومی گیمز میں شامل ہونے والی ایسوسی ایشنز کی سرگرمیاں روکنے کا پروانہ جاری کر دیا جائے گا۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن عبوری کمیٹی کی جنرل کونسل کا اسلام آباد جبکہ پی او اے عارف حسن گروپ کا لاہور میں اجلاس ہوا، آصف باجوہ کی زیر صدارت عبوری کمیٹی کی جنرل کونسل میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ہفتے کو عارف حسن کے طلب شدہ اجلاس میں شریک ہونے والی تمام فیڈریشنز پر 5 سال کی پابندی عائد کر دی جائے گی۔

بعد ازاں باجوہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم سپریم کورٹ ہدایات کی روشنی میں اسپورٹس پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے،غیر آئینی میٹنگ میں شرکت کرنے والی اسپورٹس فیڈریشنز اور ایسوسی ایشنز کا پی او اے سے الحاق ختم کردیا جائے گا، اسپورٹس پالیسی کی خلاف ورزی پر سرکاری اداروں کو اجلاس میں شرکت پر شوکاز نوٹسز بھی جاری کیے جائیںگے، پی او اے کی عبوری کمیٹی اسپورٹس بورڈ فیڈریشنز کی ایک فہرست بھی فراہم کرے گی جنھیں گرانٹ اور این او سی جاری کیے جائیںگے، انھوں نے کہاکہ 32ویں نیشنل گیمز کے کامیاب انعقاد کے لیے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیتے ہوئے گرانٹ جاری کر دی گئی ہے۔



انھوں نے بتایا کہ جون سے اسلام آباد میں شیڈول نیشنل گیمز کے مینز ایونٹ کی تعداد24 سے بڑھا کر 27کر دی گئی، اس میں سافٹ بال، اسنوکر اور باڈی بلڈنگ کو شامل کیا گیا ہے، خواتین گیمز کی تعداد 10سے بڑھا کر11کر دی گئی،باسکٹ بال کو ویمنز مقابلوں میں پہلی مرتبہ شامل کیا گیا ہے،انھوں نے بتایا کہ سیلنگ کراچی اور جمناسٹک کے مقابلے ایبٹ آباد میں منعقد کرائے جائیںگے۔ دوسری طرف عارف حسن کے طلب کردہ اجلاس میں 28 جون سے اسلام آباد میں شیڈول قومی گیمز میں شرکت کرنے والی فیڈریشنز کیخلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا گیا، صدر کے مطابق عبوری کمیٹی غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، اس کا ساتھ دینے والی تنظیموں پر پابندیاں عائد کی جائیں گی، اجلاس میں102 میں سے85 فیڈریشنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔

شرکا نے کہاکہ حکومت بنتے ہی نام نہاد قومی گیمز کیلیے8 کروڑ روپے بھی جاری کر دیے گئے، وزیر اعظم نواز شریف کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ بعدازاں پریس کانفرنس میں عارف حسن نے بتایا کہ ہم نے وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کی کہ وہ پی او اے معاملات میں اسپورٹس بورڈ کی مداخلت کا نوٹس لیں، اس کی وجہ سے آئی او سی کی طرف سے ملک پر پابندی کا خطرہ ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گیمز کیلیے8کروڑ کی رقم اسلامک گیمز ،ایشین گیمز، مارشل آرٹس ایونٹ کے فنڈز سے نکال کر دی گئی، ہم نے صرف 1.05کروڑ میں 32 ویں نیشنل گیمز منعقد کرائے تھے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ نئی حکومت اس مسئلے کو حل کرلے گی ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں