کوئی این آر او نہیں ہوگا کرپشن میں ملوث کسی شخص کو نہیں چھوڑیں گے وزیراعظم
مزید کرپٹ لوگوں کی باری آنے ہی والی ہے انہیں بھی جیل میں ڈالیں گے، عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپٹ افراد سے کوئی این ار آو نہیں ہوگا، کرپشن میں ملوث کسی ایک شخص کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔
اقتدار میں آنے کے بعد پہلی بار پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم پر الزام لگایا جارہا ہے کہ سیاسی انتقام لے رہے ہیں، نیب میرے ماتحت نہیں ہے اگر نیب کا ادارہ میرے ماتحت ہوتا تو کم از کم 50 افراد جیل میں ہوتے، مزید کرپٹ لوگوں کی باری آنے ہی والی ہے انہیں جیل میں ڈالیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جو لوگ شہباز شریف کی گرفتاری پر شور مچا رہے ہیں وہ اصل میں اپنی گرفتاری کے خوف سے چلا رہے ہیں، یہ لوگ بے شک مظاہرے کریں، دھرنے دیں یا اسمبلی میں شور مچائیں ہم کرپٹ لوگوں کو ہرگز نہیں چھوڑیں گے، ایک ایک کرپٹ شخص کو پکڑیں گے اور کوئی این آر او نہیں ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ زرداری اور شہباز شریف بھائی بھائی ہیں یہ اکٹھے مل کر الیکشن لڑرہے ہیں، زرداری اور شریفوں کی کرپشن کی یونین ہے یہ لوگ قیمے کے نان کھلا کر لوگوں کو اکٹھا کرتے ہیں، بڑے بھائی کو پکڑا گیا تو کہا کہ نیب نے میرے سوالات کے جواب نہیں دیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاكستانیوں كی دس ہزار بیرون ملک جائیدادوں كا سراغ لگایا گیا ہے جن پر تحقیقات جاری ہیں، صرف چار سال میں پاكستانیوں نے 900 ارب روپے كی دبئی میں جائیدادیں بنائی ہیں ان میں سے 895جائیدادوں كی تفصیلات منگوائی ہے اور 300 كو نوٹس جاری كیے ہیں ۔
عمران خان كا كہنا تھا كہ اس ملک میں فالودے والے كے اكاؤنٹ میں 2 ارب روپے نكل آتے ہیں اور اس بیچارے كو پتہ ہی نہیں ہوتا،70 ایسے اكاؤنٹ پكڑے گئے ہیں جہاں چھابڑی والے كے پاس كروڑوں روپیہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حكومت نے وزیر اعظم ہاؤس میں ایک یونٹ بنایا ہے جو صرف اثاثہ جات كی ریكوری پر كام كرے گا، دبئی ، برطانیہ اور سوئٹزر لینڈ كی حكومتوں كے ساتھ ایم او یو سائن كررہے ہیں جس سے لوٹی دولت واپس لانے میں بڑی مدد ملے گی۔
وزیراعظم نے كہا كہ جب تک تحریک انصاف كی حكومت رہے گی وزیراعلیٰ عثمان بزدار رہیں گے اس معاملے میں كسی كو غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ ان كا كہناتھا كہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار تبدیلی كا نام ہے وہ سب سے پسماندہ علاقے سے تعلق ركھتے ہیں انہیں مجبوریوں اور اسپتالوں كی حالت زار كا اندازہ ہے اس لیے وہ بہتر انداز میں قوم كی خدمت كرسكتے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ وزرا کی کارکردگی کو مانیٹر کریں گے جو وزیر کارکردگی نہیں دکھائے گا اسے تبدیل کردیں گے۔
اقتدار میں آنے کے بعد پہلی بار پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم پر الزام لگایا جارہا ہے کہ سیاسی انتقام لے رہے ہیں، نیب میرے ماتحت نہیں ہے اگر نیب کا ادارہ میرے ماتحت ہوتا تو کم از کم 50 افراد جیل میں ہوتے، مزید کرپٹ لوگوں کی باری آنے ہی والی ہے انہیں جیل میں ڈالیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جو لوگ شہباز شریف کی گرفتاری پر شور مچا رہے ہیں وہ اصل میں اپنی گرفتاری کے خوف سے چلا رہے ہیں، یہ لوگ بے شک مظاہرے کریں، دھرنے دیں یا اسمبلی میں شور مچائیں ہم کرپٹ لوگوں کو ہرگز نہیں چھوڑیں گے، ایک ایک کرپٹ شخص کو پکڑیں گے اور کوئی این آر او نہیں ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ زرداری اور شہباز شریف بھائی بھائی ہیں یہ اکٹھے مل کر الیکشن لڑرہے ہیں، زرداری اور شریفوں کی کرپشن کی یونین ہے یہ لوگ قیمے کے نان کھلا کر لوگوں کو اکٹھا کرتے ہیں، بڑے بھائی کو پکڑا گیا تو کہا کہ نیب نے میرے سوالات کے جواب نہیں دیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاكستانیوں كی دس ہزار بیرون ملک جائیدادوں كا سراغ لگایا گیا ہے جن پر تحقیقات جاری ہیں، صرف چار سال میں پاكستانیوں نے 900 ارب روپے كی دبئی میں جائیدادیں بنائی ہیں ان میں سے 895جائیدادوں كی تفصیلات منگوائی ہے اور 300 كو نوٹس جاری كیے ہیں ۔
عمران خان كا كہنا تھا كہ اس ملک میں فالودے والے كے اكاؤنٹ میں 2 ارب روپے نكل آتے ہیں اور اس بیچارے كو پتہ ہی نہیں ہوتا،70 ایسے اكاؤنٹ پكڑے گئے ہیں جہاں چھابڑی والے كے پاس كروڑوں روپیہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حكومت نے وزیر اعظم ہاؤس میں ایک یونٹ بنایا ہے جو صرف اثاثہ جات كی ریكوری پر كام كرے گا، دبئی ، برطانیہ اور سوئٹزر لینڈ كی حكومتوں كے ساتھ ایم او یو سائن كررہے ہیں جس سے لوٹی دولت واپس لانے میں بڑی مدد ملے گی۔
وزیراعظم نے كہا كہ جب تک تحریک انصاف كی حكومت رہے گی وزیراعلیٰ عثمان بزدار رہیں گے اس معاملے میں كسی كو غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ ان كا كہناتھا كہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار تبدیلی كا نام ہے وہ سب سے پسماندہ علاقے سے تعلق ركھتے ہیں انہیں مجبوریوں اور اسپتالوں كی حالت زار كا اندازہ ہے اس لیے وہ بہتر انداز میں قوم كی خدمت كرسكتے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ وزرا کی کارکردگی کو مانیٹر کریں گے جو وزیر کارکردگی نہیں دکھائے گا اسے تبدیل کردیں گے۔