دہشتگردی اور فرقہ واريت كے خاتمہ كيلئے تمام مذہبی قوتوں كو متحد ہونا ہوگا قاضی حسين احمد

ہندوئوں اورمسيحيوں كو قتل كرنے والوں کو بھی اپنا دمشن قرار دیا، قاضی حسین احمد


APP August 17, 2012
ملی يكجہتی كونسل كا مقصد اختلافات كا خاتمہ اور تمام مسالک ميں ہم آہنگی پيدا كرنا ہے، قاضی حسين احمد فوٹو: ایکسپریس

ملی يكجہتی كونسل كے صدر قاضی حسين احمد نے كہا ہے كہ ملک سے دہشتگردی اور فرقہ واريت كے خاتمہ كيلئے تمام مذہبي قوتوں كو متحد ہو كر جدوجہد كرنا ہوگی، مسلمانوں ميں تفرقہ پيدا كرنا بہت بڑا ظلم ہے، انھوں نے ہندوئوں اورمسيحيوں كو قتل كرنے والوں کو بھی اپنا دمشن قرار دیا۔

ان خيالات كا اظہار انہوں نے جمعرات كو "يوم آزادی پاكستان اوريوم القدس" كے حوالے سے منعقدہ سيمينار سے خطاب كرتے ہوئے كيا۔ قاضی حسين احمد نے كہا كہ پاكستان ميں ہر انسان كی جان و مال كی حفاظت كرنا ہمارا فرض ہے، كامرہ ميں دہشتگردوں كا حملہ اور چلاس كے قريب بسوں سےاتار كرلوگوں کو لسانی بنیادوں پہ قتل كرنا بڑے سانحات ہيں جن سے ہماری آزادی كی خوشياں ماند پڑ گئيں ہیں۔

انہوں نے كہاكہ دہشتگردی اورفرقہ واريت كا مقابلہ ملی يكجہتی اور اميد كی شمع روشن كر كے كيا جا سكتا ہے۔ انہوں نے كہا كہ اسرائيل ناجائز رياست ہے، اس غير فطری رياست كو قائم رہنے كا كوئی حق نہيں ۔ قاضی حسين احمد نے كہا كہ ملی يكجہتی كونسل كا مقصد اختلافات كا خاتمہ اور تمام مسالک ميں ہم آہنگی پيدا كرنا ہے، ہماری خواہش ہے كہ تمام اختلافات اور تنازعات كو مذاكرات كے ذريعے حل كيا جائے۔ انہوں نے كہا كہ ملک ميں يكساں نظام تعليم رائج كر كے ہی معاشرتی ناہمواريوں كا خاتمہ كيا جا سكتا ہے۔

جنرل حميد گل نے سيمينار سے خطاب كرتے ہوئے كہا كہ جغرافيائی لحاظ سے پاكستان انتہائی اہميت كا حامل ملک ہے، اشتراكی نظام ڈوب چكا، سرمايہ دارانہ نظام ڈوب رہا ہے، اس صورتحال ميں اہم كردار ادا كرنے كيلئے پاكستان كو تيار رہنا چاہيے۔

انہوں نے كہا "اسرائيل ناجائز رياست ہے، اس كا ختم ہونا اٹل حقيقت ہے۔" جمعيت علمائے اسلام (ف) كے جنرل سيكرٹری مولانا عبدالغفور حيدری نے كہا كہ اسلامی نظام كا خواب پورا كرنے كيلئے پاكستان قائم ہواتھا اوراسلامی نظام ہی پاكستان كا مقدر ہے۔ انہوں نے كہا كہ ملک كو فلاحی رياست بنانے كيلئے ہميں امريكی غلامی سے نجات حاصل كرنا ہوگی۔

سيمينار سے علامہ پير محفوظ مشہدی، صاحبزادہ سلطان احمد علی، پرويفسر ڈاكٹر دوست محمد، علامہ عارف حسين واحدی، علامہ افتخار حسين نقوی، علامہ اصغر عسكری اور ڈاكٹر رشيد احمد نے بھی خطاب كيا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں