25 امریکی یونیورسٹیوں نے پاکستانی طلبا کیلیے دروازے کھول دیے

’’ساؤتھ ایشیا ٹور‘‘ کے ذریعے کراچی سمیت اندرون سندھ کے طلبا کو جامعات کے عہدیداروں نے براہ راست رہنمائی فراہم کی


Staff Reporter October 08, 2018
’’ساؤتھ ایشیا ٹور‘‘ کے ذریعے جامعات کے عہدیداروں نے طلبا کو براہ راست رہنمائی فراہم کی۔

کراچی کے مقامی ہوٹل میں پاکستانی طلبا کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کے لیے 25 امریکی یونیورسٹیوں کے وفود نے دو روزہ یو ایس کالج فیئر منعقد کیا۔

تیرہویں دوسالہ ''ساؤتھ ایشیا ٹور'' کے ذریعے سندھ بھر کے ہزاروں طلبہ، ان کے والدین، کونسلروں اور مقامی یونیورسٹیوں کے عہدے داروں کو امریکا میں تعلیم کے وسیع مواقع سے آگاہی اور تعلیمی اداروں میں داخلوں کی براہ راست رہنمائی میسر آئی، کراچی میں امریکی قونصل جنرل جو این ویگنر نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ''ہمیں خوشی ہے کہ مقامی طلبا کو امریکی جامعات میں داخلوں کا موقع فراہم کرنے کیلیے 25 سے زائد یونیورسٹیوں کے نمائندے یہاں آئے ہیں ، یہ حالیہ برسوں میں پاکستان کا دورہ کرنے والی یونیورسٹیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے ، یہ اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ ہمارے تعلیمی ادارے یہ ادراک رکھتے ہیں کہ پاکستانی طلبہ کتنے ذہین ہیں، یہ امریکی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں مختلف النوع مواقع کی بھی عکاس ہیں ۔

آپ کی دلچسپی کا شعبہ کوئی بھی ہو آپ امریکا کی ہزاروں یونیورسٹیوں اور کالجوں میں اپنی پسند کے شعبے کا انتخاب کر سکتے ہیں، اس بار یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان کے تحت ایجوکیشن یو ایس اے نمائش میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں امریکی یونیورسٹیوں کے وفود آئے ہیں جو پاکستانی اسکولوں اور یونیورسٹیوں کا دورہ کر رہے ہیں، ان 25 یونیورسٹیوں میں سے 17 پہلی بار پاکستان آئی ہیں، نمائش میں اوہائیو یونیورسٹی، بوائس اسٹیٹ یونیورسٹی، کولبی سیویر یونیورسٹی، نیویارک انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، کینٹ اسٹیٹ یونیورسٹی، لوزیانا ٹیک یونیورسٹی، یونیورسٹی آف الی نوائے شکاگو، مون ماؤتھ یونیورسٹی، انڈیانا یونیورسٹی، پرڈیو یونیورسٹی انڈیانا پولس، دی یونیورسٹی آف ٹیکساس آرلنگٹن کالج آف انجینیئرنگ، اسٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک ایٹ فریڈونیا (SUNY)، مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی، فلوریڈا انٹرنیشنل یونیورسٹی، پٹس برگ اسٹیٹ یونیورسٹی، آگسٹانا یونیورسٹی کو کالج اور فورڈھم یونیورسٹی کے نمائندے شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں