پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات جاری
پاکستان اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق ریگولیشنز میں ترامیم کی رپورٹ پیش کرے گا
پاکستان اور ایف اے ٹی ایف ایشیا پسیفک گروپ کے مابین مذاکرات کے حتمی دور کا آغاز آج سے اسلام اباد میں ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور ایشیا پسیفک ٹیم کے درمیان مذاکرات اسلام آباد میں جاری ہے۔ مذاکرات کا یہ آج 8 اکتوبر سے 19 اکتوبر تک جاری رہے گا جس کے لیے ایف اے ٹی ایف کے اعلیٰ سطح کا وفد گزشتہ شب اسلام آباد پہنچا تھا۔
پاکستان ایف اے ٹی ایف کو کیے گئے عملی اقدامات سے آگاہ کرے گا اور اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق ریگولیشنز میں ترامیم کی رپورٹ پیش کرے گا۔ وفد وزارت خزانہ، وزارت داخلہ، اسٹیٹ بینک، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔ وفد ایس ای سی پی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔
مذاکرات کے دوران انسداد منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے انتظامی و قانونی اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ غیرمنافع بخش تنظٰیموں، منشیات کی اسمگلنگ روکنے سے متعلق امور زیرغور آئیںگے۔ حکومت پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر ریگولیشنز 2018 میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی۔
اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق ریگولیشنز میں بھی ترامیم کی گئیں۔ منی ٹریل کی نشاندہی کے لیے مختلف تجاویز کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
ایشیا پیسیفک گروپ نے گزشتہ ماہ پاکستان کا دورہ کیا تھا، گروپ نے اینٹی منی لانڈنگ ریگولیشنز میں چند خامیوں کی نشاندہی کی تھی۔ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کی روشنی میں حکومت نے اقدامات کیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریگولیشنز میں ترامیم کے ذریعے مالی امور سے متعلق خامیاں دور کی گئی ہیں۔ ایشیا پسفک گروپ کا وفد کے پی کے کا بھی دورہ کریگا۔واضح رہے کہ وفد کی جائزہ رپورٹ ایف اے ٹی ایف کے سربراہ اجلاس میں غور کے لیے پیش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور ایشیا پسیفک ٹیم کے درمیان مذاکرات اسلام آباد میں جاری ہے۔ مذاکرات کا یہ آج 8 اکتوبر سے 19 اکتوبر تک جاری رہے گا جس کے لیے ایف اے ٹی ایف کے اعلیٰ سطح کا وفد گزشتہ شب اسلام آباد پہنچا تھا۔
پاکستان ایف اے ٹی ایف کو کیے گئے عملی اقدامات سے آگاہ کرے گا اور اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق ریگولیشنز میں ترامیم کی رپورٹ پیش کرے گا۔ وفد وزارت خزانہ، وزارت داخلہ، اسٹیٹ بینک، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔ وفد ایس ای سی پی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔
مذاکرات کے دوران انسداد منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے انتظامی و قانونی اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ غیرمنافع بخش تنظٰیموں، منشیات کی اسمگلنگ روکنے سے متعلق امور زیرغور آئیںگے۔ حکومت پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر ریگولیشنز 2018 میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی۔
اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق ریگولیشنز میں بھی ترامیم کی گئیں۔ منی ٹریل کی نشاندہی کے لیے مختلف تجاویز کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
ایشیا پیسیفک گروپ نے گزشتہ ماہ پاکستان کا دورہ کیا تھا، گروپ نے اینٹی منی لانڈنگ ریگولیشنز میں چند خامیوں کی نشاندہی کی تھی۔ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کی روشنی میں حکومت نے اقدامات کیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریگولیشنز میں ترامیم کے ذریعے مالی امور سے متعلق خامیاں دور کی گئی ہیں۔ ایشیا پسفک گروپ کا وفد کے پی کے کا بھی دورہ کریگا۔واضح رہے کہ وفد کی جائزہ رپورٹ ایف اے ٹی ایف کے سربراہ اجلاس میں غور کے لیے پیش کی جائے گی۔