مسلم لیگ ن کا شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
حکومت کو کل تک قومی اور پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی مہلت، بدھ سے احتجاج شروع ہوگا
مسلم لیگ (ن) نے کل تک حکومت کو قومی اور پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت ماڈل ٹاؤن لاہور میں مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پارٹی اکثریت نے نیب کے ہاتھوں شہباز شریف کی گرفتاری کو سیاسی انتقامی کارروائی قرار دے دیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ حکومت کو کل منگل تک قومی اور پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کیلئے مہلت دی ہے، اجلاس نہ بلایا تو بدھ سے احتجاج کیا جائے گا، اپوزیشن قومی اور پنجاب اسمبلیوں کے باہر بھرپور احتجاج کرے گی تاہم یہ احتجاج صرف پارلیمنٹ تک محدود نہیں رہے گا، ہم انتقامی کارروائیوں کو پوری طرح بے نقاب کریں گے، پارٹی صدر کی گرفتاری کو جمہوریت پر حملہ تصور کیا گیا ہے، نیب آزاد ادارہ ہے تو پشاور میٹرو کرپشن کیس میں عمران خان اور پرویز خٹک کو گرفتار کرے۔
رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ این آراو کرنا ہوتا تو نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے نہ ہٹایا جاتا، نواز شریف کی سربراہی اور رہنمائی میں تمام معاملات کو آگے لے کر چلیں گے، قائد حزب اختلاف کی گرفتاری جمہوریت پر حملہ اور پارلیمنٹ کی توہین ہے، بغیر کسی ثبوت کے شہبازشریف کو گرفتار کیا گیا، اپوزیشن سے رابطوں کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، پیپلزپارٹی کے ساتھ بھی ملاقات طے ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو چار ووٹوں سے وزیراعظم بنایا گیا، ان کے دائیں بائیں سب چور، ڈاکو بیٹھے ہیں، عمران خان کے گرد موجود قبضہ گروپ 50 لاکھ گھر بنانے میں پیسہ بنائے گا۔
واضح رہے کہ نوازشریف نے گزشتہ روزنیب آفس میں شہبازشریف سے ملاقات کی تھی، جس میں شہبازشریف اپنے موقف پرقائم رہے اورکہا کہ میں نے قوم کی خدمت کی ہے، ایک پائی کی بھی کرپشن نہیں کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت ماڈل ٹاؤن لاہور میں مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پارٹی اکثریت نے نیب کے ہاتھوں شہباز شریف کی گرفتاری کو سیاسی انتقامی کارروائی قرار دے دیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ حکومت کو کل منگل تک قومی اور پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کیلئے مہلت دی ہے، اجلاس نہ بلایا تو بدھ سے احتجاج کیا جائے گا، اپوزیشن قومی اور پنجاب اسمبلیوں کے باہر بھرپور احتجاج کرے گی تاہم یہ احتجاج صرف پارلیمنٹ تک محدود نہیں رہے گا، ہم انتقامی کارروائیوں کو پوری طرح بے نقاب کریں گے، پارٹی صدر کی گرفتاری کو جمہوریت پر حملہ تصور کیا گیا ہے، نیب آزاد ادارہ ہے تو پشاور میٹرو کرپشن کیس میں عمران خان اور پرویز خٹک کو گرفتار کرے۔
رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ این آراو کرنا ہوتا تو نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے نہ ہٹایا جاتا، نواز شریف کی سربراہی اور رہنمائی میں تمام معاملات کو آگے لے کر چلیں گے، قائد حزب اختلاف کی گرفتاری جمہوریت پر حملہ اور پارلیمنٹ کی توہین ہے، بغیر کسی ثبوت کے شہبازشریف کو گرفتار کیا گیا، اپوزیشن سے رابطوں کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، پیپلزپارٹی کے ساتھ بھی ملاقات طے ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو چار ووٹوں سے وزیراعظم بنایا گیا، ان کے دائیں بائیں سب چور، ڈاکو بیٹھے ہیں، عمران خان کے گرد موجود قبضہ گروپ 50 لاکھ گھر بنانے میں پیسہ بنائے گا۔
واضح رہے کہ نوازشریف نے گزشتہ روزنیب آفس میں شہبازشریف سے ملاقات کی تھی، جس میں شہبازشریف اپنے موقف پرقائم رہے اورکہا کہ میں نے قوم کی خدمت کی ہے، ایک پائی کی بھی کرپشن نہیں کی۔