2 ماہ میں ایک لاکھ 80 ہزارغیرملکی سعودی عرب چھوڑگئے
معافی کی مدت ختم ہونے پرتارکین وطن کو2 سال قید،ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔
ISLAMABAD:
سعودی عرب میں یکم اپریل سے اب تک 2ماہ کے اندر تقریباً 1لاکھ 80ہزار غیرملکی غیرقانونی تارکین معافی اسکیم کے تحت ملک چھوڑ چکے ہیں جس کے بعد اس سال سعودی عرب چھوڑنے والے غیرملکی کارکنوں کی تعداد3لاکھ 80ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
سعودی اخبارعکاظ نے محکمہ پاسپورٹس کے ترجمان بدرمالک کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ جب 3جولائی کو معافی کی مدت ختم ہوگی تو سعودی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے غیرملکی تارکین وطن کو سزا کاسامنا کرنا پڑے گا جس میں 2 سال سے زیادہ قید کی سزا اور ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں 80لاکھ غیرملکی تارکین کام کرتے ہیں جبکہ 20لاکھ غیرقانونی کارکن اس کے علاوہ ہیں۔سعودی عرب نے غیرملکی کارکنوں کی تعدادمیں کمی کا اقدام اپنے بیروزگار شہریوںکونوکریوں کے مواقع پیداکرنے کیلیے کیاہے کیونکہ تیل اور سونے کی دولت سے مالا مال سعودی عرب میںبیروزگاری کی شرح میں شدید اضافہ ہوا ہے۔
سعودی عرب میں یکم اپریل سے اب تک 2ماہ کے اندر تقریباً 1لاکھ 80ہزار غیرملکی غیرقانونی تارکین معافی اسکیم کے تحت ملک چھوڑ چکے ہیں جس کے بعد اس سال سعودی عرب چھوڑنے والے غیرملکی کارکنوں کی تعداد3لاکھ 80ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
سعودی اخبارعکاظ نے محکمہ پاسپورٹس کے ترجمان بدرمالک کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ جب 3جولائی کو معافی کی مدت ختم ہوگی تو سعودی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے غیرملکی تارکین وطن کو سزا کاسامنا کرنا پڑے گا جس میں 2 سال سے زیادہ قید کی سزا اور ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں 80لاکھ غیرملکی تارکین کام کرتے ہیں جبکہ 20لاکھ غیرقانونی کارکن اس کے علاوہ ہیں۔سعودی عرب نے غیرملکی کارکنوں کی تعدادمیں کمی کا اقدام اپنے بیروزگار شہریوںکونوکریوں کے مواقع پیداکرنے کیلیے کیاہے کیونکہ تیل اور سونے کی دولت سے مالا مال سعودی عرب میںبیروزگاری کی شرح میں شدید اضافہ ہوا ہے۔