امریکا میں جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا کرنے والے جج نے حلف اُٹھالیا

سپریم کورٹ کے جج کے لیے بریٹ کیوانوف کی نامزدگی کے بعد 3 خواتین نے جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے


ویب ڈیسک October 09, 2018
امریکی سپریم کورٹ کے جج کے لیے بریٹ کیوانوف کی نامزدگی متنازعہ ترین ثابت ہوئی ہے۔ فوٹو : فائل

جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنے کرنے والے امریکی سپریم کورٹ کے نئے جج بریٹ کیوانوف نے حلف اُٹھا لیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کے نئے جج بریٹ کیوانوف نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھالیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں ایک پُروقار تقریب میں اُن سے حلف سے لیا گیا۔ اس موقع پر جج بریٹ کیوانوف کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔

نومنتخب جج بریٹ کیونوف نے کہا کہ وہ کسی ایک پارٹی کے نہیں بلکہ پورے امریکا کے جج ہیں۔ سیاسی مخالفین اور حلیفوں کو یکساں طریقے سے انصاف فراہم کروں گا۔ جنسی ہراسانی کے الزامات پر میں اور میرے اہل خانہ جس ذہنی اذیت میں مبتلا رہے اُسے اب بھلا چکا ہے۔

دوسری طرف امریکی صدر نے کہا کہ وہ جج کیوانوف سے ماضی میں ہونے والے جنسی ہراساں کے الزامات پر معافی مانگتے ہیں۔ بریٹ کیوانوف کو اُن کی صلاحیتوں کے باعث نامزد کیا تھا لیکن سیاسی مخالفین نے جنسی ہراسانی کے الزامات کو جواز بنا کر پوائنٹ اسکورنگ کی کوشش کی۔

کیوانوف کی بطور سپریم کورٹ کے جج تعیناتی کسی سیاسی ہلچل سے کم نہیں تھی۔ صدر ٹرمپ کی اس نامزدگی پر جنسی ہراسانی کے تین الزامات سامنے آنے کے بعد شدید مخالفت کی گئی تھی اور امریکا بھر میں اہم عہدے پر کیوانوف کی نامزدگی کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل کیوانوف کی نامزدگی کی سینیٹ سے منظوری کے موقع پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی تھی اور محض دو ووٹوں کے فرق سے شیم شیم کے نعروں کے دوران بریٹ کیوانوف کی سپریم کورٹ کے لیے نامزدگی کی توثیق کردی گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں