صدر خطاب میں خیرسگالی اور مصالحت کا پیغام دینگے

آصف زرداری آج پارلیمنٹ سے مسلسل چھٹی بار خطاب کرکے نئی تاریخ رقم کریں گے


مظہر عباس June 10, 2013
آصف زرداری آج پارلیمنٹ سے مسلسل چھٹی بار خطاب کرکے نئی تاریخ رقم کریں گے. فوٹو: فائل

پاکستان کے انتہائی متنازع سیاستدان صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ سے مسلسل چھٹی بار خطاب کرکے نئی تاریخ رقم کریں گے اور یہ ان کا بظاہر ایوان سے آخری خطاب بھی ہوگا۔

قبل ازیں ملک کا کوئی سویلین یا فوجی صدر یہ اعزاز حاصل نہیں کرسکا۔ آصف زرداری آج جنرل ضیاالحق اور غلام اسحاق خان کا ریکارڈ توڑیں گے۔ صدر مشرف اپنے عرصہ صدارت میں ایک بار اپوزیشن کے سخت ردعمل کے باعث پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب نہیں کرسکے تھے بلکہ ایک بار تو انھوں نے یہ کہہ کر منتخب ایوان کی توہین کی کہ '' ارکان پارلیمنٹ غیرمہذب ہیں''۔ مرحوم غلام اسحاق خان نے وزیراعظم بینظیر بھٹو اور نوازشریف دونوں کی حکومتوں میں ایوان سے خطاب کیا تھا اور انھیں پیپلزپارٹی کے ارکان کی طرف سے سخت مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا جنہوں نے خطاب کے دوران ''گوبابا گو''کے نعرے لگائے تھے۔

صدر زرداری کو اپنے گزشتہ5 خطابوں میں صرف ایک بار خفت آمیز صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے خلاف ایوان میں ''گوزرداری گو'' کے پلے کارڈ لہرائے گئے تھے۔ اگرچہ صدر مملکت کی تقریر کے مندرجات سامنے نہیں آئے تاہم صدر کے قریبی حلقوں نے تصدیق کی ہے کہ خطاب میں خیرسگالی اور مصالحت کا پیغام دیا جائے گا جبکہ ملک کو درپیش دہشت گردی جیسے چیلنجوں کا بھی ذکر ہوگا۔ تقریر میں چین اور ایران کے ساتھ تعلقات سمیت کئی اہم بین الاقوامی ایشوز بھی شامل ہوسکتے ہیں۔ صدر مملکت18ویں، 19ویں اور 20ویں ترمیم جیسی تاریخ قانون سازی پر سابق پارلیمنٹ کی مساعی اور سابق سپیکر فہمیدہ مرزا کے کردار کو بھی خراج تحسین پیش کریں گے۔



امکان ہے کہ تقریر میں نئی حکومت کو گائیڈ لائن نہیں دی جائے گی کیونکہ یہ ان کا پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے آخری خطاب ہوگا۔ وہ خود بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ دوسری بار منصب صدارت کے امیدوار نہیں ہونگے۔ یہ دیکھنا بھی دلچسپی کا حامل ہوگا کہ آصف زرداری تقریر کے دوران گزشتہ روایت جاری رکھتے ہوئے ڈائس پر اپنی اہلیہ بینظیر بھٹو کی تصویر آویزاں کریں گے یا نہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ صدر اگر ایسا کرتے ہیں تو وزیراعظم نوازشریف کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

ایوان کی اکثریتی جماعت مسلم لیگ(ن) خطاب کا خیرمقدم کرے گی لیکن ارکان کا رویہ سرد ہی ہوگا کیونکہ صدر محض اپنی آئینی ذمے داری پوری کررہے ہیں۔ اپوزیشن پیپلزپارٹی ڈیسک بجاکر صدر کا خیرمقدم کرے گی لیکن جیے بھٹو کے نعرے لگنے کا امکان کم ہے۔ تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی اور شیخ رشید کا کیا ردعمل ہوگا؟ اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ دوسری طرف صدارتی خطاب سے محض ایک روز قبل وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کا بیان بچکانہ تھا اور اس سے گریزکیا جانا چاہیے تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |